ETV Bharat / bharat

پچھلے دس سالوں میں 400 سے زائد فوجی جوانوں کی خودکشی - Suicide Among CRPF

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 9, 2024, 7:25 PM IST

سنہ 2011-23 میں سی آر پی ایف کے درمیان کل 1532 خودکشی کے واقعات درج ہوئے جن میں سے 430 سی آر پی ایف جوانوں نے 2014 سے 2023 تک سخت قدم اٹھایا۔ پچھلے پانچ سالوں میں 46,960 اہلکاروں نے اپنی نوکری چھوڑ دی۔

Suicide Among CRPF
Suicide Among CRPF (Etv bharat)

حیدرآباد: سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے تقریباً 430 اہلکاروں نے 2014 اور 2023 کے درمیان خودکشی کی، جو مسلح افواج میں ایک خطرناک رجحان کا اشارہ ہے۔ گزشتہ سال سی آر پی ایف کے جوانوں میں خودکشی کے کل 52 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد 2022 میں 43 کیسز سامنے آئے تھے۔ گزشتہ 11 سالوں میں سب سے کم 29 کیس 2016 میں درج کیے گئے اور 2021 میں سب سے زیادہ 57 کیس درج ہوئے تھے۔

سنہ 2011-23 میں 1532 خودکشی کے واقعات

کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشنز کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق 2011 سے 2023 تک سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے کل 1,532 جوانوں نے خودکشی کی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیم فوجی دستوں میں نفسیاتی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2020 میں 3,584 سے بڑھ کر 2022 میں 4,940 ہوگئی۔ اس کے علاوہ، چھ کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز کے 46,960 اہلکاروں نے پچھلے پانچ سالوں میں اپنی ملازمتیں چھوڑ دیں۔

مرکزی وزارت داخلہ نے اکتوبر 2021 میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔ ٹاسک فورس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 80 فیصد خودکشیاں اس وقت ہوتی ہیں جب اہلکار چھٹی کے بعد ڈیوٹی پر واپس آتے ہیں۔

مسلح افواج میں خودکشی کی وجوہات:

خودکشی کرنے والے ذاتی عوامل میں شریک حیات یا خاندان کے رکن کی موت، ازدواجی تنازعہ یا طلاق، مالی مشکلات اور بچوں کے لیے تعلیم کے ناکافی مواقع شامل ہیں۔ کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے مطابق خودکشی کی کچھ وجوہات میں تناؤ، گھریلو جھگڑا، مالی مسائل، چھٹی سے انکار اور خاندان سے طویل علیحدگی شامل ہیں۔

خودکشی روکنے کے لیے سی آر پی ایف کے اقدامات

بڈی سسٹم:

اس سسٹم کے مطابق کام کرنے اور ساتھ رہنے کے دوران دو جوانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ ان میں سے کسی کے رویے میں کسی بھی تبدیلی کے بارے میں دوسرا ساتھی اسے فوری طور پر محسوس کرتا ہے اور مدد کے لیے سینیئرز کے نوٹس میں لایا جاتا ہے۔

چوپال سسٹم:

سی آر پی ایف کے اہلکار اور افسران غیر رسمی بات چیت کرتے ہیں جو ہندوستان کے قصبوں اور دیہاتوں میں دیکھی جانے والی چوپال چیٹ کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں وہ کھلے دل سے اپنے ذہن میں موجود باتوں کو شیئر کرتے ہیں۔ بوڑھے اور ماتحت افراد بدنامی کے خوف کے بغیر فری وہیلنگ بات چیت کرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔

شکایات کے ازالے کا نظام:

سپروائزری افسران تک آسان رسائی کے ساتھ شکایات کے ازالے کو موثر بنایا گیا ہے۔ سمبھاو ایپ پر سی آر پی ایف کے نئے ای-لیو پلیٹ فارم کے ساتھ درخواستیں دینے اور منظوری کے عمل کو آسان اور تیز تر بنا دیا گیا ہے۔ یہ اہلکاروں کو اپنے اسمارٹ فونز پر ایک کلک میں چھٹیوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت دیتا ہے۔ چھٹی کی منظوری دینے والی اتھارٹی درخواست کو منظور کرنے کے لیے بھی ایسا ہی کرتی ہے۔

سنہ 2024 میں خودکشی کے چند واقعات:

صرف مئی میں سی آر پی ایف کے تین کانسٹیبلوں نے خودکشی کی تھی۔ 22 مئی: 32 سالہ سی آر پی ایف کانسٹیبل انکت ملک نے اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے سرناوالی گاؤں میں اپنے لائسنس یافتہ پستول سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ 18 مئی: سی آر پی ایف کی 122 بٹالین کے ایک کانسٹیبل گریاپا کراسور نے بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کی ہائی سیکورٹی والے سرکلر روڈ بنگلہ رہائش گاہ پر خود کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ 15 مئی: راجستھان سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ نریندر کمار نے آسام کے اُدھر بند میں ڈویا پور کیمپ کے اندر خودکشی کر لی۔

خودکشی کوئی حل نہیں ہے: اگر آپ خودکشی کے بارے میں سوچتے ہیں یا کسی دوست کے بارے میں فکر مند ہیں یا آپ کو جذباتی مدد کی ضرورت ہے، تو اس ضمن میں ایک ہیلپ لائن ہمیشہ موجود ہوتی ہے۔ سنیہا فاؤنڈیشن - 04424640050 (24x7 دستیاب) یا iCall، ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کی ہیلپ لائن - 9152987821 پر کال کریں (پیر سے ہفتہ صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک دستیاب ہے)۔

حیدرآباد: سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے تقریباً 430 اہلکاروں نے 2014 اور 2023 کے درمیان خودکشی کی، جو مسلح افواج میں ایک خطرناک رجحان کا اشارہ ہے۔ گزشتہ سال سی آر پی ایف کے جوانوں میں خودکشی کے کل 52 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد 2022 میں 43 کیسز سامنے آئے تھے۔ گزشتہ 11 سالوں میں سب سے کم 29 کیس 2016 میں درج کیے گئے اور 2021 میں سب سے زیادہ 57 کیس درج ہوئے تھے۔

سنہ 2011-23 میں 1532 خودکشی کے واقعات

کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشنز کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق 2011 سے 2023 تک سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے کل 1,532 جوانوں نے خودکشی کی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیم فوجی دستوں میں نفسیاتی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2020 میں 3,584 سے بڑھ کر 2022 میں 4,940 ہوگئی۔ اس کے علاوہ، چھ کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز کے 46,960 اہلکاروں نے پچھلے پانچ سالوں میں اپنی ملازمتیں چھوڑ دیں۔

مرکزی وزارت داخلہ نے اکتوبر 2021 میں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تھی۔ ٹاسک فورس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 80 فیصد خودکشیاں اس وقت ہوتی ہیں جب اہلکار چھٹی کے بعد ڈیوٹی پر واپس آتے ہیں۔

مسلح افواج میں خودکشی کی وجوہات:

خودکشی کرنے والے ذاتی عوامل میں شریک حیات یا خاندان کے رکن کی موت، ازدواجی تنازعہ یا طلاق، مالی مشکلات اور بچوں کے لیے تعلیم کے ناکافی مواقع شامل ہیں۔ کنفیڈریشن آف ایکس پیراملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے مطابق خودکشی کی کچھ وجوہات میں تناؤ، گھریلو جھگڑا، مالی مسائل، چھٹی سے انکار اور خاندان سے طویل علیحدگی شامل ہیں۔

خودکشی روکنے کے لیے سی آر پی ایف کے اقدامات

بڈی سسٹم:

اس سسٹم کے مطابق کام کرنے اور ساتھ رہنے کے دوران دو جوانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ ان میں سے کسی کے رویے میں کسی بھی تبدیلی کے بارے میں دوسرا ساتھی اسے فوری طور پر محسوس کرتا ہے اور مدد کے لیے سینیئرز کے نوٹس میں لایا جاتا ہے۔

چوپال سسٹم:

سی آر پی ایف کے اہلکار اور افسران غیر رسمی بات چیت کرتے ہیں جو ہندوستان کے قصبوں اور دیہاتوں میں دیکھی جانے والی چوپال چیٹ کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں وہ کھلے دل سے اپنے ذہن میں موجود باتوں کو شیئر کرتے ہیں۔ بوڑھے اور ماتحت افراد بدنامی کے خوف کے بغیر فری وہیلنگ بات چیت کرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔

شکایات کے ازالے کا نظام:

سپروائزری افسران تک آسان رسائی کے ساتھ شکایات کے ازالے کو موثر بنایا گیا ہے۔ سمبھاو ایپ پر سی آر پی ایف کے نئے ای-لیو پلیٹ فارم کے ساتھ درخواستیں دینے اور منظوری کے عمل کو آسان اور تیز تر بنا دیا گیا ہے۔ یہ اہلکاروں کو اپنے اسمارٹ فونز پر ایک کلک میں چھٹیوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت دیتا ہے۔ چھٹی کی منظوری دینے والی اتھارٹی درخواست کو منظور کرنے کے لیے بھی ایسا ہی کرتی ہے۔

سنہ 2024 میں خودکشی کے چند واقعات:

صرف مئی میں سی آر پی ایف کے تین کانسٹیبلوں نے خودکشی کی تھی۔ 22 مئی: 32 سالہ سی آر پی ایف کانسٹیبل انکت ملک نے اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے سرناوالی گاؤں میں اپنے لائسنس یافتہ پستول سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔ 18 مئی: سی آر پی ایف کی 122 بٹالین کے ایک کانسٹیبل گریاپا کراسور نے بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کی ہائی سیکورٹی والے سرکلر روڈ بنگلہ رہائش گاہ پر خود کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ 15 مئی: راجستھان سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ نریندر کمار نے آسام کے اُدھر بند میں ڈویا پور کیمپ کے اندر خودکشی کر لی۔

خودکشی کوئی حل نہیں ہے: اگر آپ خودکشی کے بارے میں سوچتے ہیں یا کسی دوست کے بارے میں فکر مند ہیں یا آپ کو جذباتی مدد کی ضرورت ہے، تو اس ضمن میں ایک ہیلپ لائن ہمیشہ موجود ہوتی ہے۔ سنیہا فاؤنڈیشن - 04424640050 (24x7 دستیاب) یا iCall، ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کی ہیلپ لائن - 9152987821 پر کال کریں (پیر سے ہفتہ صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک دستیاب ہے)۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.