لکھنؤ: معروف ہندی ادیب ڈاکٹر کنہیا سنگھ 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ کئی دنوں سے ان کی طبیعت ناساز تھی۔ وہ لکھنؤ کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹر کنہیا یوپی لینگویج انسٹی ٹیوٹ کے سابق ورکنگ صدر اور اکھل بھارتیہ ساہتیہ پریشد کے قومی سرپرست بھی رہ چکے ہیں۔
وزیر اعلیٰ یوگی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کنہیا سنگھ کا انتقال ان کے خاندان اور ادبی دنیا کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان کے بیٹے چترسین سنگھ کو خط لکھ کر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ باپ کی موت کسی بھی بیٹے کے لیے بہت تکلیف دہ ہوتی ہے۔ ڈاکٹر کنہیا سنگھ کو ہندی دنیا میں صوفی ادب کا ماہر سمجھا جاتا تھا۔ وہ ہندی متن کی تدوین اور صوفی شاعری کے لیے مشہور تھے۔ وہ اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں پیدا ہوئے۔ ڈاکٹر کنہیا سنگھ نے ایم اے، ایل ایل بی، پی ایچ ڈی، ڈیلیٹ وغیرہ جیسی ڈگریاں حاصل کی تھیں۔
مزید پڑھیں: کانگریس کے سینئر رہنما و سابق گورنر ڈاکٹر عزیز قریشی کا انتقال
انھوں نے کہانیوں، یادداشتوں، مضامین اور تنقیدوں پر مشتمل 40 سے زیادہ اہم کتابیں تصنیف کیں اور ہندی ادب کو ایک قیمتی سرمائے سے نوازا۔ وہ آل انڈیا ساہتیہ پریشد کے قومی جنرل سکریٹری اور قومی ورکنگ صدر رہ چکے ہیں۔ وہ فی الوقت ادارے کے سرپرست کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ زندگی کے آخری ایام میں بھی وہ ادب سے وابستہ رہے۔ ڈاکٹر کنہیا سنگھ کو اتر پردیش ہندی انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ کے پنڈت دین دیال اپادھیائے ساہتیہ سمان، ساہتیہ بھوشن سمان، کیندریہ ہندی سنستھان آگرہ کے 'سبرہمنیا بھارتی ایوارڈ'، ہندی ساہتیہ سمیلن پریاگ کے ساہتیہ مہوپادھیائے سے نوازا جا چکا ہے۔
ڈاکٹر کنہیا کی مشہور کتابیں
صوفی کاویہ: سنسکرتک انوشیلن، اُدار اسلام کا صوفی چہرہ، جائسیکرت پدماوتی: مول پاٹھ اور ٹیکا، ملک محمد جایاسی، مدھیہ کالین اودھی کا وکاس، ساہتیہ اور سنسکرتی، اندھیرے میں ادھیائے وغیرہ۔