لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات 2024 میں اتر پردیش میں بڑی ہلچل مچا دی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اور ایگزٹ پولز کے اندازوں کے مخالف اتر پردیش میں نتائج آئے، جس کی وجہ سے ریاست میں این ڈی اے صرف 36 سیٹوں تک محدود رہی۔ جس میں بی جے پی کو 33 اور اتحادیوں کو 3 سیٹیں ملیں۔ اس بار کئی تجربہ کار لیڈروں کے بیٹے انتخابی میدان میں تھے لیکن وراثت کو آگے نہیں بڑھا سکے۔ جبکہ بعض لیڈروں کے بیٹے اور بیٹیاں جیت کر وراثت سنبھالنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
- کیرانہ سے نومنتخب رکن اسمبلی اقراء حسن:
اقراء حسن چودھری نے کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے رکن اسمبلی بن کر خاندان کی وراثت کو آگے بڑھایا ہے۔ اقرا حسن نے 528013 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ وہیں بی جے پی امیدوار پردیپ کمار کو صرف 458897 ووٹ ملے۔ اقرا پردیپ کو 69116 ووٹوں سے شکست دے کر خاندان کی چوتھی ایم پی بن گئی ہیں۔ اقرا کے دادا اخوت حسن 1984 میں کانگریس کے ٹکٹ پر کیرانہ سے ایم پی بنے تھے۔ انہوں نے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کو شکست دی تھی۔ والد منور حسن سماج وادی پارٹی سے ایم پی منتخب ہوئے تھے، جن کی 2008 میں سڑک حادثے میں موت ہوگئی تھی۔ وہیں، والدہ تبسم حسن 2009 میں بی ایس پی سے ایم پی تھیں۔ جبکہ بھائی ناہید حسن اس وقت ایم ایل اے ہیں۔ 1995 میں پیدا ہونے والے اقراء حسن نے اپنی ابتدائی تعلیم کیرانہ سے حاصل کی۔ بعد میں انھوں نے کوئین میری اسکول دہلی سے 12ویں تک تعلیم حاصل کی۔ 12ویں جماعت کے بعد انھوں نے لندن سے تعلیم حاصل کی۔ سال 2020 میں، انہوں نے لندن کے سکول آف اورینٹل اینڈ افریکن اسٹڈیز (SOAS) یونیورسٹی سے سیاست میں پوسٹ گریجویشن کیا۔ اس سے پہلے اقرا نے ضلع پنچایت کا الیکشن لڑا تھا، حالانکہ وہ 500 ووٹوں سے ہار گئی تھیں۔ اقرا نو سال سے سیاست میں سرگرم ہیں۔
- الہ آباد کے ایم پی اجول رمن سنگھ:
کانگریس کے ٹکٹ پر الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے والے اجول رمن سنگھ نے بی جے پی امیدوار نیرج ترپاٹھی کو شکست دی ہے۔ اجول رمن سنگھ کو 4,62,145 ووٹ ملے اور نیرج ترپاٹھی کو 4,03,350 ووٹ ملے۔ اجول رمن سنگھ نے نیرج ترپاٹھی کو 58,795 ووٹوں سے شکست دے کر اپنے والد ریوتی رمن سنگھ کی وراثت کو آگے بڑھانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ کرچنا تحصیل کے بارون گاؤں میں پیدا ہوئے، اجول رمن سنگھ نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز 2004 میں کیا تھا۔ والد ریوتی رمن سنگھ 2004 کے لوک سبھا انتخابات میں الہ آباد لوک سبھا سیٹ سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ اس کے بعد اجول رمن سنگھ کرچنا اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب جیت گئے اور ملائم سنگھ یادو کی حکومت میں وزیر ماحولیات بن گئے۔ 2017 میں دوسری بار وہ کرچنا اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے بھی بنے۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے اجول رمن سنگھ ایس پی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو گئے تھے۔
- مچھلی شہر کی ایم پی پریا سروج:
پریا سروج، سب سے کم عمر ایم پی، مچھلی شہر لوک سبھا سیٹ سے منتخب ہوئی ہیں۔ 4,51,292 ووٹ حاصل کرکے، پریا سروج نے بی جے پی امیدوار بی پی سروج کو 35 ہزار 850 ووٹوں سے شکست دے کر اپنے والد طوفانی سروج کی وراثت سنبھال لی ہے۔ پریا سروج کے والد طوفانی سروج 1999 سے 2014 تک سید پور اور مچھلی شہر لوک سبھا سیٹ سے ایم پی منتخب ہوئے۔ تاہم 2014 کی مودی لہر میں انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے بعد وہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں کیراکٹ کی مخصوص اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ 1988 میں پیدا ہونے والی پریا سروج سپریم کورٹ میں بطور وکیل کام کر رہی تھیں۔ پریا نے نئی دہلی کے ایئر فورس گولڈن جوبلی انسٹی ٹیوٹ سے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ دہلی یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس (بی اے) اور امیٹی یونیورسٹی، نوئیڈا سے ایل ایل بی کرنے کے بعد، وہ سپریم کورٹ میں پریکٹس کر رہی ہیں۔
- کوشامبی کے ایم پی پشپیندر سروج:
پشپیندر سروج نے ملک کے سب سے کم عمر رکن پارلیمنٹ بن کر ریکارڈ بنایا ہے۔ یکم مارچ 1999 کو کوشامبی میں پیدا ہونے والے پشپیندر سروج (25 سال، 3 ماہ اور 3 دن) ہندوستان کے سب سے کم عمر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ پشپندرا نے چندرانی مرمو کا ہندوستانی پارلیمانی تاریخ میں سب سے کم عمر رکن پارلیمنٹ ہونے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ پشپیندر سروج نے بی جے پی کے تجربہ کار لیڈر اور پارٹی کے قومی وزیر اور دو بار کے ایم پی ونود سونکر کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے کر اپنے والد اندرجیت سروج کی وراثت کو سنبھالا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے سینئر نیشنل جنرل سکریٹری اور یوپی میں کئی بار کابینہ کے وزیر رہ چکے اندرجیت سروج کے بیٹے پشپیندر اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد کچھ دن پہلے لندن سے واپس آئے ہیں۔ پشپندرا نے اکاؤنٹنگ اور مینجمنٹ میں بی ایس سی کرنے کے لیے لندن جانے سے پہلے ویلہم بوائز اسکول، دہرادون میں اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔
- بدایوں کے ایم پی آدتیہ یادو:
اکھلیش یادو کے کزن یعنی شیو پال یادو کے بیٹے نے بنڈایو سے ایم پی بن کر خاندان کی وراثت کو آگے بڑھایا ہے۔ حالانکہ اس سیٹ سے پہلے اکھلیش یادو نے چچا شیو پال کو میدان میں اتارا تھا۔ لیکن شیو پال نے خود الیکشن لڑنے کے بجائے اپنے بیٹے آدتیہ یادو کو ٹکٹ دیا تھا۔ پہلی بار آدتیہ سنگھ یادو کو 5 لاکھ 1 ہزار 855 ووٹ ملے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے دروجے سنگھ شاکیا کو شکست دی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 12 جون 1988 کو پیدا ہونے والے آدتیہ سنگھ یادو نے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ آدتیہ انڈین فارم فارسٹری کوآپریٹو لمیٹڈ (IFFDC) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں، وہ 305 سے زیادہ لوگوں کی تنظیم، عالمی کوآپریٹو الائنس کے سب سے کم عمر ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں۔
- قیصر گنج کے ایم پی کرن بھوشن:
انڈین ریسلنگ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور 5 بار رکن پارلیمنٹ رہنے والے برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین پہلوانوں کے الزامات کی وجہ سے بی جے پی نے اس بار ٹکٹ نہ دے کر ان کے بیٹے کرن بھوشن پر اعتماد ظاہر کیا تھا۔ کرن بھوشن نے پہلی بار بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور 5 لاکھ 71 ہزار 263 ووٹ حاصل کر کے اپنے والد کی وراثت کو آگے بڑھایا۔ کرن بھوشن، 13 دسمبر 1990 کو پیدا ہوئے ہیں وہ ایک قومی سطح کے شوٹر ہیں۔ کرن نے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اودھ یونیورسٹی سے بی بی اے اور ایل ایل بی کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے آسٹریلیا سے بزنس مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کی ہے۔
- ان نوجوانوں نے اپنے باپ دادا کی وراثت کو آگے نہیں بڑھایا:
سابق وزیر اعلی کلیان سنگھ کے بیٹے ،سابق ایم پی راجویر سنگھ جو ایٹا سے الیکشن لڑ رہے تھے، اس بار جیت نہیں سکے۔ اسی وقت نشاد پارٹی کے صدر سنجے نشاد اپنے بیٹے پروین کمار نشاد کو سیاست میں داخل کرانا چاہتے تھے لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔ سنت کبیر نگر لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے پروین نشاد ایس پی امیدوار لکشمی کانت نشاد سے ہار گئے۔ اسی طرح او پی راج بھر کے بیٹے اروند راج بھر گھوسی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ اروند کو ایس پی امیدوار سنجیو رائے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں سابق وزیر اعظم چندر شیکھر کے بیٹے اور سابق ایم پی نیرج شیکھر بلیا لوک سبھا سیٹ سے الیکشن ہار گئے۔ نیرج شیکھر کو ایس پی امیدوار سناتن پانڈے نے شکست دی تھی۔ بی جے پی امیدوار ساکیت مشرا، رام جنم بھومی تعمیر سمیتی کے چیئرمین نریپیندر مشرا کے بیٹے شراوستی لوک سبھا سیٹ سے ہار گئے ہیں۔ ساکیت مشرا کو ایس پی امیدوار رام شرومنی نے شکست دی ہے۔ اسی دوران ایس پی کے سینئر لیڈر بینی پرساد ورما کی پوتی شریا ورما گونڈا سے الیکشن ہار گئیں۔ شریا ورما تیسری بار الیکشن لڑ رہے کیرتی وردھن کو شکست دے کر مرکز میں وزیر مملکت بن گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: