ETV Bharat / bharat

سواتی مالیوال کیس کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل، بیبھو کا موبائل ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش - Swati Maliwal Assault Case - SWATI MALIWAL ASSAULT CASE

دہلی پولیس نے دہلی میں سی ایم کی رہائش گاہ پر سواتی مالیوال پر مبینہ حملہ کی تحقیقات کے لیے ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ اس ایس آئی ٹی کی کمان ایڈیشنل ڈی سی پی (نارتھ) انجِتا چیپیالا کو سونپی گئی ہے۔ ایس آئی ٹی کیس کی ہر کڑی کو جوڑ کر تحقیقات کرنے کی کوشش کرے گی۔

SWATI MALIWAL ASSAULT CASE
SWATI MALIWAL ASSAULT CASE (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 21, 2024, 9:59 AM IST

نئی دہلی: دہلی پولیس نے راجیہ سبھا پارلیمنٹ ممبر سواتی مالیوال کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ دہلی پولیس کے حکام نے پیر کو بتایا کہ بِیبھو کمار کی جانب سے راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے ایک ہفتہ بعد، اس معاملے کی تحقیقات خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو سونپ دی گئی ہے۔

ایس آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈی سی پی (نارتھ) انجتا چیپیالا کر رہی ہیں۔ دریں اثنا، بیبھو کمار کو کرائم سین کو دوبارہ بنانے کے لیے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ لے جایا گیا، جبکہ دہلی پولیس، جو اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، نے عملے کے کئی ارکان کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔ دہلی پولیس تقریباً 5.45 بجے بیبھاو کو سی ایم کی رہائش گاہ لے گئی۔

معلومات کے مطابق، بیبھو کمار اور سواتی مالیوال کے ساتھ ان کے تعلقات اور واقعے سے متعلق دیگر معلومات کے بارے میں سوالات پوچھے گئے، پولیس تقریباً ایک گھنٹے تک سی ایم آفس کے اندر چھان بین کرتی رہی۔

بیبھاو کمار کو 18 مئی کو عدالت نے پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا تھا اور ان کے خلاف ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی دفعہ 201 (ثبوت کو تباہ کرنا) بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے، اتوار کی سہ پہر سی ایم ہاؤس سے اجازت ملنے کے بعد، دہلی پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر (ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈنگ) اکٹھا کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ پولس نے ہفتہ کو اس کے لئے اجازت مانگی تھی لیکن وہ نہیں ملی۔

سواتی مالیوال نے ایکس پر لکھا

اسی دوران مالیوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ان کے خلاف جس ایف آئی آر کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ آٹھ سال قبل دوہزار سولہ میں درج کی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا، 'سی ایم اور ایل جی دونوں نے مجھے دو اور مواقوں پر خواتین کمیشن کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا۔ یہ کیس بالکل جھوٹا ہے جس میں معزز ہائی کورٹ نے 1.5 سال کے لیے اسٹے جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ رقم کا کوئی لین دین نہیں ہوا۔

'انہوں نے مزید کہا، 'ان کے مطابق، جب تک میں نے ویبھو کمار کے خلاف شکایت درج نہیں کرائی، تب تک میں 'لیڈی سنگھم' تھی اور آج بی جے پی کی ایجنٹ بن گئی ہوں؟

انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں مزید لکھا، “صرف اس لیے کہ میں نے سچ بولا، میرے خلاف پوری ٹرول فوج تعینات کر دی گئی۔ پارٹی میں سب کو مدعو کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اگر ان کے پاس سواتی کی ذاتی ویڈیو ہے تو بھیجیں، کیونکہ اسے لیک ہونا ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ زیادہ دن چلنے والا نہیں ہے مگر یہ معاملہ ایک لمبے عرصے تک چلے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

نئی دہلی: دہلی پولیس نے راجیہ سبھا پارلیمنٹ ممبر سواتی مالیوال کے ساتھ بدسلوکی کے معاملے کی جانچ کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ دہلی پولیس کے حکام نے پیر کو بتایا کہ بِیبھو کمار کی جانب سے راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال پر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے ایک ہفتہ بعد، اس معاملے کی تحقیقات خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو سونپ دی گئی ہے۔

ایس آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈی سی پی (نارتھ) انجتا چیپیالا کر رہی ہیں۔ دریں اثنا، بیبھو کمار کو کرائم سین کو دوبارہ بنانے کے لیے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ لے جایا گیا، جبکہ دہلی پولیس، جو اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے، نے عملے کے کئی ارکان کے بیانات بھی ریکارڈ کیے ہیں۔ دہلی پولیس تقریباً 5.45 بجے بیبھاو کو سی ایم کی رہائش گاہ لے گئی۔

معلومات کے مطابق، بیبھو کمار اور سواتی مالیوال کے ساتھ ان کے تعلقات اور واقعے سے متعلق دیگر معلومات کے بارے میں سوالات پوچھے گئے، پولیس تقریباً ایک گھنٹے تک سی ایم آفس کے اندر چھان بین کرتی رہی۔

بیبھاو کمار کو 18 مئی کو عدالت نے پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا تھا اور ان کے خلاف ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی دفعہ 201 (ثبوت کو تباہ کرنا) بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے، اتوار کی سہ پہر سی ایم ہاؤس سے اجازت ملنے کے بعد، دہلی پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کا ڈی وی آر (ڈیجیٹل ویڈیو ریکارڈنگ) اکٹھا کیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ پولس نے ہفتہ کو اس کے لئے اجازت مانگی تھی لیکن وہ نہیں ملی۔

سواتی مالیوال نے ایکس پر لکھا

اسی دوران مالیوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ان کے خلاف جس ایف آئی آر کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ آٹھ سال قبل دوہزار سولہ میں درج کی گئی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے کہا، 'سی ایم اور ایل جی دونوں نے مجھے دو اور مواقوں پر خواتین کمیشن کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا۔ یہ کیس بالکل جھوٹا ہے جس میں معزز ہائی کورٹ نے 1.5 سال کے لیے اسٹے جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ رقم کا کوئی لین دین نہیں ہوا۔

'انہوں نے مزید کہا، 'ان کے مطابق، جب تک میں نے ویبھو کمار کے خلاف شکایت درج نہیں کرائی، تب تک میں 'لیڈی سنگھم' تھی اور آج بی جے پی کی ایجنٹ بن گئی ہوں؟

انہوں نے اپنی ایکس پوسٹ میں مزید لکھا، “صرف اس لیے کہ میں نے سچ بولا، میرے خلاف پوری ٹرول فوج تعینات کر دی گئی۔ پارٹی میں سب کو مدعو کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اگر ان کے پاس سواتی کی ذاتی ویڈیو ہے تو بھیجیں، کیونکہ اسے لیک ہونا ہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹ زیادہ دن چلنے والا نہیں ہے مگر یہ معاملہ ایک لمبے عرصے تک چلے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.