ETV Bharat / bharat

مودی کا دور حکومت ایمرجنسی جیسا ہے: سنجے راوت - Samvidhaan Hatya Diwas

author img

By PTI

Published : Jul 13, 2024, 4:01 PM IST

شیو سینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار گروپ) نے ہفتہ کو مودی حکومت پر 25 جون کو سمودھان ہتیہ دیوس منانے کے فیصلے پر سخت نکتہ چینی کی ہے اور کہا کہ مودی کا دور حکومت ایمرجنسی جیسا ہے۔

Opposition on BJP
Opposition on BJP (Etv bharat)

ممبئی: شیو سینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) اور این سی پی (شرد پوار گروپ) نے ہفتہ کو بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت پر 25 جون کو سمودھان ہتیہ دیوس منانے کے فیصلے پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ 25 جون 1975 میں ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ ایمرجنسی نافذ ہوئے 50 سال ہو چکے ہیں، لیکن بی جے پی مستقبل پر توجہ دینے کے بجائے ماضی کو دیکھ رہی ہے۔ اگر بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیت لی ہوتی تو اس نے سمودھن بدلی دیوس (آئین میں تبدیلی کی یاد منانے کا دن) قرار دیا ہوتا۔

مرکزی وزیر امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ 25 جون کو سمودھان ہتیہ دیوس بڑے پیمانے پر منایا جائے گا۔ ان لوگوں کی یاد میں جنہوں نے اس دور کے غیر انسانی درد کو برداشت کیا۔ سنجے راوت نے کہا کہ ایمرجنسی کو 50 سال ہو چکے ہیں، لیکن بی جے پی اب بھی ماضی کو دیکھ رہی ہے جب اسے مستقبل پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج صورتحال ایسی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا دور حکومت ایمرجنسی جیسا ہے۔ کسی کو بھی اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ عدالتوں پر دباؤ ہے، حکومت مرکزی ایجنسیاں چلا رہے ہیں، آپ اپنے مخالفین کو جیلوں میں ڈال رہے ہیں، کرپشن اور انارکی بڑھ رہی ہے، اور چین نے دراندازی کی ہے۔ اس وقت بھی یہی صورتحال تھی۔ اندرا جی نے بہت خطرناک صورتحال میں کام کیا"۔ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرف سے اعلان کردہ ایمرجنسی کے دوران کئی اپوزیشن لیڈروں بشمول بی جے پی کے لیڈروں کو جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ شیوسینا نے ایمرجنسی کی حمایت کی تھی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر این سی پی (شردپوار گروپ) کے ترجمان کلائیڈ کرسٹو نے سمودھان ہتیہ دیوس پر بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر زعفرانی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیت لی ہوتی تو وہ سمودھان بدلی دیوس کا اعلان کر دیتی۔ کرسٹو نے کہا کہ بی جے پی ماضی میں جی رہی ہے کیونکہ وہ اپنی "مستقبل کو بدلنے کی ٹیڑھی کوشش" میں ناکام رہی۔

شرد پوار کی قیادت والی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ اگر وہ 400 سے تجاوز کر جاتے تو شاید وہ 'سمودھان بدلی دیوس' کا اعلان کر دیتے کیونکہ وہ اپنے منصوبوں میں ناکام رہے، اب وہ سمودھان ہتیہ دیوس کا اعلان کر رہے ہیں۔ کرسٹو نے مزید کہا کہ بی جے پی کو اب ملک کو بتانا چاہیے کہ وہ منی پور میں پچھلے ایک سال سے تشدد، نیٹ جیسے امتحانات، بے روزگاری، زرعی نظام میں ناکامی کی تفصیلات کا اعلان کب کریں گے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 240 سیٹیں جیتیں اور اکثریت سے محروم رہی، لیکن بی جے پی قیادت والی این ڈی اے کی تعداد 293 ہوگئی۔ بی جے پی کے کئی بڑے رہنماؤں کی لوک سبھا انتخابات میں شکست ہوئی ہے۔ جبکہ رام مندر والے شہر ایودھیا میں بھی بی جے پی کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ممبئی: شیو سینا (ادھو ٹھاکرے گروپ) اور این سی پی (شرد پوار گروپ) نے ہفتہ کو بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت پر 25 جون کو سمودھان ہتیہ دیوس منانے کے فیصلے پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ 25 جون 1975 میں ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا کہ ایمرجنسی نافذ ہوئے 50 سال ہو چکے ہیں، لیکن بی جے پی مستقبل پر توجہ دینے کے بجائے ماضی کو دیکھ رہی ہے۔ اگر بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیت لی ہوتی تو اس نے سمودھن بدلی دیوس (آئین میں تبدیلی کی یاد منانے کا دن) قرار دیا ہوتا۔

مرکزی وزیر امت شاہ نے جمعہ کو کہا کہ 25 جون کو سمودھان ہتیہ دیوس بڑے پیمانے پر منایا جائے گا۔ ان لوگوں کی یاد میں جنہوں نے اس دور کے غیر انسانی درد کو برداشت کیا۔ سنجے راوت نے کہا کہ ایمرجنسی کو 50 سال ہو چکے ہیں، لیکن بی جے پی اب بھی ماضی کو دیکھ رہی ہے جب اسے مستقبل پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج صورتحال ایسی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا دور حکومت ایمرجنسی جیسا ہے۔ کسی کو بھی اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ عدالتوں پر دباؤ ہے، حکومت مرکزی ایجنسیاں چلا رہے ہیں، آپ اپنے مخالفین کو جیلوں میں ڈال رہے ہیں، کرپشن اور انارکی بڑھ رہی ہے، اور چین نے دراندازی کی ہے۔ اس وقت بھی یہی صورتحال تھی۔ اندرا جی نے بہت خطرناک صورتحال میں کام کیا"۔ اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرف سے اعلان کردہ ایمرجنسی کے دوران کئی اپوزیشن لیڈروں بشمول بی جے پی کے لیڈروں کو جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ شیوسینا نے ایمرجنسی کی حمایت کی تھی۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر این سی پی (شردپوار گروپ) کے ترجمان کلائیڈ کرسٹو نے سمودھان ہتیہ دیوس پر بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر زعفرانی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیت لی ہوتی تو وہ سمودھان بدلی دیوس کا اعلان کر دیتی۔ کرسٹو نے کہا کہ بی جے پی ماضی میں جی رہی ہے کیونکہ وہ اپنی "مستقبل کو بدلنے کی ٹیڑھی کوشش" میں ناکام رہی۔

شرد پوار کی قیادت والی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ اگر وہ 400 سے تجاوز کر جاتے تو شاید وہ 'سمودھان بدلی دیوس' کا اعلان کر دیتے کیونکہ وہ اپنے منصوبوں میں ناکام رہے، اب وہ سمودھان ہتیہ دیوس کا اعلان کر رہے ہیں۔ کرسٹو نے مزید کہا کہ بی جے پی کو اب ملک کو بتانا چاہیے کہ وہ منی پور میں پچھلے ایک سال سے تشدد، نیٹ جیسے امتحانات، بے روزگاری، زرعی نظام میں ناکامی کی تفصیلات کا اعلان کب کریں گے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 240 سیٹیں جیتیں اور اکثریت سے محروم رہی، لیکن بی جے پی قیادت والی این ڈی اے کی تعداد 293 ہوگئی۔ بی جے پی کے کئی بڑے رہنماؤں کی لوک سبھا انتخابات میں شکست ہوئی ہے۔ جبکہ رام مندر والے شہر ایودھیا میں بھی بی جے پی کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.