ETV Bharat / bharat

صندل کا تہوار 10 سال بعد پھر منایا گیا، یہ تہوار 800 سال سے محرم کے ساتھ منایا جاتا ہے - Sandalwood Festival

چندن کا تہوار ہر سال محرم کے موقع پر منایا جاتا ہے۔ اس بار یہ 800 سال پرانا تہوار 10 سال بعد منایا گیا ہے۔ 2013 میں، پولیس نے امن و امان کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے اس پر پابندی لگا دی تھی۔

صندل کا تہوار 10 سال بعد پھر منایا گیا
صندل کا تہوار 10 سال بعد پھر منایا گیا (Image Source: ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 18, 2024, 9:19 PM IST

چنئی: تمل ناڈو کے ایرواڈی ترونیل ویلی ضلع کے کالاکڈو میں ہر سال محرم کے موقع پر چندن کا تہوار منایا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ 800 سال پرانا تہوار گزشتہ 10 سالوں سے نہیں منایا گیا تھا لیکن عدالت کے حکم پر بدھ کو دوبارہ چندن تہوار منایا گیا۔ اس سے قبل حسن حسین محرم کمیٹی کے چیئرمین تمیم سندمدار نے اس روایتی تہوار کو دوبارہ منانے کے لیے ہائی کورٹ کی مدورائی برانچ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

اس موقع پر تمیم نے کہا کہ اس علاقے میں محرم کی روایت 800 سال پرانی ہے۔ یہاں ایک درگاہ 'حسن' اور ایک الگ درگاہ 'حسین' ہے۔ صندل ووڈ فیسٹیول کے دوران، محرم کی شام کو دونوں درگاہوں سے چندن کی لکڑیاں لے کر جلوس نکالا جاتا ہے اور آخر میں دونوں صندل ایک چوراہے پر ملتے ہیں۔ بعد ازاں انہیں شہر سے باہر نہر کے پانی میں پھینک دیا جاتا ہے۔

مسلم کمیونٹی کے لوگ اس تہوار کو ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہو کر بھائی چارے کے ساتھ مناتے ہیں۔ تاہم، 2013 میں، کچھ تنظیموں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی ثقافت پر مبنی تہوار نہیں ہے اور یہ مکمل طور پر ہندو ثقافت کا حصہ ہے۔

تمیم نے کہا، "اس سال منعقد ہونے والے تہوار کی رسومات کے دوران تشدد ہوا تھا اور انہوں نے اسے امن و امان کا مسئلہ بنا دیا تھا اور اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ عام طور پر اس تہوار میں 5000 سے زیادہ لوگ شریک ہوتے تھے۔ یہ کسی کو پریشان کیے بغیر جاری تھا۔ اب عدالتی حکم کے بعد 10 سال بعد دوبارہ منظم کیا جا رہا ہے۔

800 سال پرانی روایت کیسے ٹوٹی؟

عام طور پر چندن اتسو کے دوران ایروادی علاقے میں ایک گراؤنڈ لوگوں سے بھرا ہوتا ہے۔ ایک طرف صندل کا جلوس ہے اور دوسری طرف سڑکوں پر کئی دکانیں سجی ہوئی ہیں۔ 2013 میں، پولیس نے امن و امان کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے ارواڈی صندل ووڈ فیسٹیول پر پابندی لگا دی تھی۔جس کی وجہ سے ارواڑی کے لوگ مایوس ہو گئے۔ اس کے بعد ارواڑی کے نوجوانوں نے ہر سال چندن مہوتسو کو دوبارہ منعقد کرنے کے لیے عدالت کے ذریعے کئی کوششیں کیں۔ نتیجے کے طور پر، ہائی کورٹ کی مدورائی برانچ نے اس سال سے ارواڑی میں صندل ووڈ فیسٹیول منعقد کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے کیا کہا؟

جسٹس سوامی ناتھن نے چندن مہوتسو کے معاملے میں 16 تاریخ کو سنائے گئے فیصلے میں کہا کہ توحید برادری کا ماننا ہے کہ اسلام کو اس کی خالص اور اصلی شکل میں بغیر کسی تبدیلی کے عمل کیا جانا چاہیے، لیکن ہندوستانی آئین کی دفعہ 25 اور آرٹیکل 19 لوگوں کے مذہب پر عمل کرنے کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ جج نے یہ بھی کہا کہ توحید جماعت کو مذہبی جلوس کو روکنے کا کوئی حق نہیں اور چندن کی تقریب کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔

نوجوان روایت دوبارہ شروع کریں

عدالتی حکم کے بعد نانگونیری کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پرسنا کمار اور ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سلمبراسن نے حفاظتی انتظامات کئے۔ اس کے تحت کل تقریباً 10 سال کے بعد ایرواڑی میں چندن مہوتسو منایا گیا۔ اس کے لیے ٹھیک 4.30 بجے ایرواڑی سکستھ اسٹریٹ بوتھ پر واقع درگاہ سے چندن کا جلوس شروع ہوا۔ اس وقت درگاہ میں سجے صندل کو ایک گاڑی میں رکھا گیا اور گاؤں کے لوگوں کی موجودگی میں جلوس نکالا گیا۔

کہا جا رہا ہے کہ 10 سال پہلے یہ تہوار بہتر انداز میں منایا جاتا تھا، عام طور پر چندن کے جلوس کے دوران ڈانس، گانے، موسیقی وغیرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن اس بار بغیر کسی پروگرام کے چندن کا جلوس نکالا گیا۔

چنئی: تمل ناڈو کے ایرواڈی ترونیل ویلی ضلع کے کالاکڈو میں ہر سال محرم کے موقع پر چندن کا تہوار منایا جاتا ہے۔ حالانکہ یہ 800 سال پرانا تہوار گزشتہ 10 سالوں سے نہیں منایا گیا تھا لیکن عدالت کے حکم پر بدھ کو دوبارہ چندن تہوار منایا گیا۔ اس سے قبل حسن حسین محرم کمیٹی کے چیئرمین تمیم سندمدار نے اس روایتی تہوار کو دوبارہ منانے کے لیے ہائی کورٹ کی مدورائی برانچ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔

اس موقع پر تمیم نے کہا کہ اس علاقے میں محرم کی روایت 800 سال پرانی ہے۔ یہاں ایک درگاہ 'حسن' اور ایک الگ درگاہ 'حسین' ہے۔ صندل ووڈ فیسٹیول کے دوران، محرم کی شام کو دونوں درگاہوں سے چندن کی لکڑیاں لے کر جلوس نکالا جاتا ہے اور آخر میں دونوں صندل ایک چوراہے پر ملتے ہیں۔ بعد ازاں انہیں شہر سے باہر نہر کے پانی میں پھینک دیا جاتا ہے۔

مسلم کمیونٹی کے لوگ اس تہوار کو ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہو کر بھائی چارے کے ساتھ مناتے ہیں۔ تاہم، 2013 میں، کچھ تنظیموں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی ثقافت پر مبنی تہوار نہیں ہے اور یہ مکمل طور پر ہندو ثقافت کا حصہ ہے۔

تمیم نے کہا، "اس سال منعقد ہونے والے تہوار کی رسومات کے دوران تشدد ہوا تھا اور انہوں نے اسے امن و امان کا مسئلہ بنا دیا تھا اور اس پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ عام طور پر اس تہوار میں 5000 سے زیادہ لوگ شریک ہوتے تھے۔ یہ کسی کو پریشان کیے بغیر جاری تھا۔ اب عدالتی حکم کے بعد 10 سال بعد دوبارہ منظم کیا جا رہا ہے۔

800 سال پرانی روایت کیسے ٹوٹی؟

عام طور پر چندن اتسو کے دوران ایروادی علاقے میں ایک گراؤنڈ لوگوں سے بھرا ہوتا ہے۔ ایک طرف صندل کا جلوس ہے اور دوسری طرف سڑکوں پر کئی دکانیں سجی ہوئی ہیں۔ 2013 میں، پولیس نے امن و امان کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے ارواڈی صندل ووڈ فیسٹیول پر پابندی لگا دی تھی۔جس کی وجہ سے ارواڑی کے لوگ مایوس ہو گئے۔ اس کے بعد ارواڑی کے نوجوانوں نے ہر سال چندن مہوتسو کو دوبارہ منعقد کرنے کے لیے عدالت کے ذریعے کئی کوششیں کیں۔ نتیجے کے طور پر، ہائی کورٹ کی مدورائی برانچ نے اس سال سے ارواڑی میں صندل ووڈ فیسٹیول منعقد کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے کیا کہا؟

جسٹس سوامی ناتھن نے چندن مہوتسو کے معاملے میں 16 تاریخ کو سنائے گئے فیصلے میں کہا کہ توحید برادری کا ماننا ہے کہ اسلام کو اس کی خالص اور اصلی شکل میں بغیر کسی تبدیلی کے عمل کیا جانا چاہیے، لیکن ہندوستانی آئین کی دفعہ 25 اور آرٹیکل 19 لوگوں کے مذہب پر عمل کرنے کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ جج نے یہ بھی کہا کہ توحید جماعت کو مذہبی جلوس کو روکنے کا کوئی حق نہیں اور چندن کی تقریب کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا۔

نوجوان روایت دوبارہ شروع کریں

عدالتی حکم کے بعد نانگونیری کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پرسنا کمار اور ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سلمبراسن نے حفاظتی انتظامات کئے۔ اس کے تحت کل تقریباً 10 سال کے بعد ایرواڑی میں چندن مہوتسو منایا گیا۔ اس کے لیے ٹھیک 4.30 بجے ایرواڑی سکستھ اسٹریٹ بوتھ پر واقع درگاہ سے چندن کا جلوس شروع ہوا۔ اس وقت درگاہ میں سجے صندل کو ایک گاڑی میں رکھا گیا اور گاؤں کے لوگوں کی موجودگی میں جلوس نکالا گیا۔

کہا جا رہا ہے کہ 10 سال پہلے یہ تہوار بہتر انداز میں منایا جاتا تھا، عام طور پر چندن کے جلوس کے دوران ڈانس، گانے، موسیقی وغیرہ کا انعقاد کیا جاتا ہے لیکن اس بار بغیر کسی پروگرام کے چندن کا جلوس نکالا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.