حیدرآباد: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور معروف اسلامی اسکالر مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی نے اپنے ایک بیان مں کہا کہ ’گذشہ 22 اپریل کو وزیراعظم مودی نے جو تبصرہ کیا ہے وہ انتہائی متنازعہ و ناگوار تھا جبکہ اس طرح کا بیان خود ہندوستان کے وزیراعظم نے دیا ہے۔ ہمارے وزیراعظم ندریندر مودی کی طرف سے استعمال کی گئی نفرت انگیز زبان سے ہر ایک ہندوستانی شرمندہ ہے۔ مودی نے ایسے الفاظ استعمال کئے ہیں جو ہندوستان جیسے متحرک جمہوری ملک کے وزیراعظم کے عہدہ کےلئے بالکل ناگوار ہیں‘۔
معروف عالم دین سجاد نعمانی نے مزید کہا کہ ’تاہم ہم اس بات پر شکرگذار بھی ہیں کہ ’بلی تھیلے سے باہر آگئی‘۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم ہر ایک ووٹر سے بلالحاظ مذہب و ذات پات و جنس مخلصانہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنا ووٹ ضرور ڈالیں اور اس طرح کے نفرت انگیز تبصروں کا مناسب جواب دیں۔ ہر ووٹر یہ پیغام دے کہ ہندوستان محبت سے ترقی کرے گا نہ کہ تفرقہ سے‘۔
انہوں نے کہا کہ مودی ہمیشہ کی طرح مسلمانوں کو بلی کا بکرا بناکر اہم مسئلہ سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کا کام کررہے ہیں۔ مولانا سجاد نعمانی نے خاص طور پر ملک کی خواتین سے اپیل کی کہ وہ اس نفرت انگیزی جواب دیں اور اپنے ملک کو حقیقی ترقی یافتہ بنانے کےلئے بڑھ چڑھ کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرے۔