میرٹھ: اترپردیش کے شہر میرٹھ میں پی ایم مودی کی ریلی کے بعد آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری کو اپنے ایک وفادار پارٹی کے سینئر لیڈر سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پارٹی کے قومی نائب صدر شاہد صدیقی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ کی جانکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھی شیئر کی۔
استعفیٰ دینے کے بعد انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ کل میں نے راشٹریہ لوک دل کی رکنیت اور قومی نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ شاہد صدیقی نے جانکاری دی کہ انھوں نے قومی صدر جینت سنگھ چودھری کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا ہے۔ شاہد صدیقی نے لکھا کہ، آج جب ہندوستان کا آئین اور جمہوری ڈھانچہ خطرے میں ہے، خاموش رہنا گناہ ہے۔ میں جینت جی کا شکر گزار ہوں لیکن بھاری دل کے ساتھ میں خود کو آر ایل ڈی سے دور کرنے پر مجبور ہوں۔ ہندوستان کا اتحاد، سالمیت، ترقی اور بھائی چارہ سب کو عزیز ہے۔ اسے بچانا ہر شہری کی ذمہ داری اور فرض ہے۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ملک کے جمہوری ڈھانچے کو ختم ہوتے نہیں دیکھا جا سکتا۔
ان کے استعفیٰ کو آر ایل ڈی کے لیے بڑا نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس بار آر ایل ڈی نے خود کو ایس پی سے الگ کر کے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ اس لوک سبھا انتخابات میں دونوں پارٹیاں مغربی یوپی میں ایک ساتھ لڑیں گی۔ اس کی وجہ سے جینت چودھری کو پارٹی کے کچھ لیڈروں کی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پی ایم مودی کی اتوار کو میرٹھ میں ایک ریلی تھی، جس میں آر ایل ڈی سربراہ جینت چودھری نے بھی شرکت کی۔ جس کے بعد پارٹی کے قومی نائب صدر شاہد صدیقی کا استعفیٰ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس استعفے کی معلومات سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔ ان کے استعفے کے بعد بحث کا نیا دور شروع ہو گیا ہے۔ یہ کہا جا رہا ہے کہ کیا آر ایل ڈی کے دوسرے سیکولر مزاج رکھنے والے لیڈر خود کو جینت سے دور کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: