حیدرآباد: پروگرام رونقِ رمضان میں آج ایک بہت ہی خاص موضوع پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مولانا جنید حارث صاحب (فیکلٹی میمبر شعبہ اسلامیات، جامیہ ملیہ اسلامیہ۔ نئی دہلی) نے ’رمضان میں خواتین اور‘ کے حوالے سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبرِ اسلام کے دنیا میں تشریف لانے سے پہلے عرب کی سرزمین پر لڑکیوں کو پیدا ہوتے ہی زمین میں زندہ گاڑ دیا جاتا تھا چنانچہ آپ ﷺ نے اس عمل کے خلاف ایک مہم چھیڑ دی تھی اور اللہ تعلیٰ نے قرآن پاک میں ایک سورت بھی نازل فرمائی۔
آپﷺ نے لوگوں کو خواتین کی اہمیت کے بارے میں وہاں کے لوگوں کو سمجھایا، آپ کی تبلیغ کا یہ اثر ہوا کہ سماج میں پھیلی وہ سب برائیاں آہستہ آہستہ ختم ہونے لگیں۔ حضورﷺ نے فرمایا کہ اسلام میں عورت کا درجہ بہت اعلیٰ ہے۔ یہاں تک کہ ماں کا مقام ۷۵ فیصد اور والد کا مقام ۲۵ فیصد ہے۔ ماں کے قدموں کے نیچے جنّت ہے اور جنّت کا دروازہ باپ ہے۔ اس اعتبار سے بھی خواتین کا درجہ مردوں کی بہ نسبت کافی زیادہ ہے۔
مولانا جنید حارث نے کہا کہ رمضان ایک ایسا مہینہ ہے جو گناہوں کو خاک کر دیتا ہے اور جس نے اس میں میں قیام اللیل کیا تو اس کے سارے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔ اور وہ خواتین جو اپنے شیر خوار بچوں کی پرورش کر رہی ہیں یا اپنے خصوصی ایّام گزار رہی ہیں ان کو اللہ تعالیٰ نے چھوٹ دی ہے کہ وہ بعد میں بھی روزے رکھ سکتی ہیں۔ ان سب نکات سے یہ بات صاف ہو جاتی ہے کہ اللہ تعا لیٰ نے عورت کو اس کی عظمت کے لحاظ سے عبادت میں بھی چھوٹ دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔