حیدرآباد: رونقِ رمضان پروگرام میں آج کے عنوان کے حوالے سے ممبئی کے مفتی عبد الاحد۔ شہرِقاضی نے رمضان کے اہم مقاصد کے عنوان سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو بھوک اور پیاس کی شدّت کا احساس دلانے کے لئے ہم پر اور ہم سے پہلے کی امتوں پر روزے فرض کئے۔
مفتی عبد الاحد صاحب نے فرمایا اللہ تعالی نے ہمیں جو احکامات کی تعلیم دی ہے ان کی حکمتیں بھی قرآن کریم میں بیان فرمائی ہیں۔ روزے کی حکمت کی طرف لعلکم تتقون سے اشارہ فرمایا ہے کہ روزہ کا مقصد یہ ہے کہ اللہ کا احترام دل میں اس طرح پیدا ہوجائے جو انسان کو گناہوں سے روک دے۔
دوسرامقصد لتکبروااللہ علی ما ھداکم ولعلکم تشکرون احترام کے بعد اللہ کی کبریائی یعنی کہ بڑائی کا استحضار(دھیان) ہو اور رمضان کی مجاہدانہ زندگی کے ذریعہ شکر گذاری کا جذبہ پیدا ہو۔ جس طرح جسمانی بیماری سے شفا حاصل کرنے کے لئے مکمل کورس ہوتا ادھورے کورس سے شفا نہیں ملتی اسی طرح اللہ تعالی نے روحانی بیماریوں نجات کے لئے انتیس/تیس دن کا روزے کا کورس دیا ہے اس کورس کو مکمل کرنے سے روحانی بیماریوں سے نجات مل جاتی ہے۔
روزے کے آداب میں سے قلت طعام(کم کھانا) قلت منام(کم سونا)قلت کلام (کم بولنا) ہے۔ اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنا چاہئے کیونکہ خود حضورﷺ اس ماہِ مبارک میں کژرت سے روزے رکھا کرتے تھے اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کیا کرتے تھے۔ اس ماہ مبارک کی قدردانی کرنی چاہئے کہ۔یہ اللہ تعالی کی طرف سے انعام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: