حیدرآباد: راموجی گروپ کے بانی و چیئرمین راموجی راؤ کی آخری رسومات آج رامو جی فلم سٹی میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئیں۔ راموجی راؤ کو اس ماہ کی پانچ تاریخ کو خرابی صحت کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ انہیں سانس لینے میں دشواری کی شکایت تھی۔ علاج کے دوران ہفتہ کی صبح 4:50 بجے انہوں نے آخری سانس لی۔
قابل احترام کاروباری شخصیت اپنے انتقال سے چند روز قبل صحت سے متعلق پیچیدگیوں سے لڑ رہے تھے۔ راموجی راؤ کے جسد خاکی کو راموجی فلم سٹی میں ان کی رہائش گاہ پر لایا گیا ہے، جہاں ارکان خاندان، دوست اور خیر خواہوں نے ان کا آخری دیدار کیا۔ اس کے بعد ان کا جسد خاکی ان کی رہائش گاہ پر لے جایا گیا۔ آج ان کی رہائش گاہ سے آخری سفر شروع ہوا۔ وہاں سے ان کا جسد خاکی رامو جی فلم سٹی میں بنے اسمرتی ونم لے جایا گیا جہاں ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ قابل ذکر ہے کہ یہ اسمرتی ونم انہوں نے اپنے لیے اپنی زندگی میں ہی بنوا لیا تھا۔
ان کی آخری رسومات میں تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ آندھرا پردیش کے اگلے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ بڑی تعداد میں معزز شخصیات اور ان کے مداح اس موقع پر موجود رہے۔
راموجی راؤ راموجی گروپ اور ایناڈو گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین تھے۔ راموجی راؤ کو صحافت کی دنیا میں ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ راموجی راؤ کو علاقائی زبانوں میں نیوز اور انٹرٹینمنٹ ٹیلی ویژن چینل شروع کرنے والے پہلی شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ راموجی راؤ کو اردو کے خیرخواہوں میں ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ راموجی راؤ نے سب سے پہلے اردو کا سٹیلائٹ چینل ای ٹی وی اردو شروع کیا تھا۔ اردو طبقہ راموجی راؤ کو محب اردو مانتا ہے۔
ایناڈو اخبار کے علاوہ ای ٹی وی چینلز، 13 زبانوں میں ای ٹی وی بھارت پورٹل بھی چلائے جا رہے ہیں۔ راموجی راؤ نے صحافت میں کبھی سمجھوتہ نہیں کیا اور ہمیشہ خبروں کو لے کر غیر جانبدار رہے۔