ETV Bharat / bharat

راموجی راو کا ایک ماہانہ میگزین سے میڈیا میں ڈیجیٹل انقلاب لانے تک کا سفر - Ramoji Rao media Journey

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 8, 2024, 8:20 PM IST

Updated : Jun 8, 2024, 9:17 PM IST

راموجی راؤ طاقتور بزنس ٹائیکون، صحافی، فلم پروڈیوسر، میڈیا انٹرپرینیور اور ہزاروں لوگوں کی خدمت کرنے والے ایک عظیم انسان کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ بالخصوص میڈیا انڈسٹری میں انہوں نے بے شمار خدمات انجام دی جس کا آغاز ایک ماہانہ میگزین سے شروع ہوا اور ڈیجیٹل میڈیا پر اختتام پذیر ہوا۔ انہیں مختلف خدمات کے باعث پدم وبھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔

Ramoji Rao media Journey
Ramoji Rao media Journey (etv bharat)

حیدرآباد: دنیا میں میڈیا کے بے شمار لیڈر اور صحافی ہیں تاہم میڈیا کی دنیا میں راموجی راؤ کا تاثر خاص ہے۔ راموجی راؤ اصل صحافی تھے جنہوں نے میڈیا میں انقلاب برپا کیا۔ ایناڈو، جو مسلسل سچ بولتا ہے، ای ٹی وی بھارت جو آپ کو ہر لمحے کی معلومات دیتا ہے..! پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل... انہوں نے جس بھی میڈیم میں قدم رکھا ہے... وہ سنسنی خیز ہے۔!! ہمیشہ کے لیے نیا..! راموجی راؤ، ایک ایسا جنگجو جس نے میڈیا کے میدان میں کئی تجربات کیے۔ راموجی راؤ کہا کرتے تھے کہ میڈیا کوئی کاروبار نہیں ہے۔ میڈیا ہی معاشرے کو بیدار کرتا ہے۔ سنہ1969 میں انہوں نے میڈیا کے میدان میں اپنا پہلا قدم ماہانہ میگزین انناداتا کے ذریعے رکھا۔

راموجی راؤ کا میڈیا سفر

ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوئے، راموجی راؤ کاشتکاری کی دنیا کے علمبردار تھے۔ 'انا دتا' میگزین کے ذریعے انہوں نے کرشی وگیان کیندروں اور کسانوں کے درمیان ایک اٹوٹ پل بنایا۔ کاشتکاری کے جدید طریقوں، تکنیکی طریقوں، نئی مشینوں کے بارے میں لامتناہی معلومات دیں۔ تلگو کسانوں نے قدامت پسندی چھوڑ کر تجربہ کرنا شروع کر دیا۔ اس نے کروڑوں کسانوں کو زرعی سائنس کا پھل فراہم کیا ہے۔

سنہ 1974 میں میڈیا انڈسٹری میں قدم

سنہ 1974 میں راموجی راؤ نے میڈیا انڈسٹری میں اگلا قدم رکھا۔ سب سے زیادہ پڑھا جانے والا کثیر الاشاعت ایناڈو آج بھی مقبول ہے۔ تیلگو زبان کا مدھومایا کردار۔ یہ ہمیشہ بدلتی ہوئی تبدیلی کا ایک ناقابل تلافی برتن بن گیا ہے۔ راموجی راؤ کا خیال ہے کہ صرف تبدیلی ہی مستقل ہوتی ہے۔ عوامی مسائل سے وابستگی، سچائی سے لگن جو ہمیشہ بنیادی خصوصیات کے طور پر شامل رہی ہے، آج تلگو قارئین کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ لاتعداد تلگو قارئین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ایناڈو کا مالک بہترین ہے۔

یہی وجہ ہے کہ 1976 کی پہلی ششماہی میں 48,339 کاپیاں پرنٹ ہوا کرتی تھی، جس میں دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا رہا اور اس سطح پر پہنچ گیا ہے جہاں 2011 کے پہلے نصف میں کوئی نہیں پہنچ سکا تھا۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو شبہ تھا کہ کورونا کے دوران اخبارات کا کام ختم ہو گیا تھا...ایناڈو نے ان تمام قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے۔ یہاں تک کہ ایناڈو 23 مراکز میں چھپتا ہے اور سب سے بڑے سرکولیشن تلگو روزنامہ کے طور پر شائع ہوتا ہے۔

راموجی راؤ کے ایناڈو نے تیلگو اخبارات کا رخ بدل دیا۔ ایناڈو سے پہلے اخبار دوپہر یا شام کو قارئین تک نہیں پہنچتے تھے۔ راموجی راؤ نے اس صورتحال کو بدل دیا۔ میگزین کی تقسیم کے نظام سے لے کر ایجنٹوں کی تقرری تک تمام شعبوں میں ایک نیا رجحان سامنے آیا ہے۔ راموجی راؤ نے صبح صبح روزانہ اخبار کو قاری کے گھر پہنچانے کا باب شروع کیا۔ ایناڈو میں قومی اور بین الاقوامی خبروں، رہنماؤں کے اعلانات اور جلسوں میں تقاریر سے پیٹ بھرنے کی روایت ختم ہوگئی۔ تلگو صحافت نے دیہی راستہ اختیار کیا ہے۔ راموجی راؤ کا خیال تھا کہ حقیقی خبریں ملک اور ریاستی دارالحکومتوں سے نہیں آنی چاہئیں، بلکہ اخبارات کو دور دراز کے دیہاتوں کے بے سہارا لوگوں کی مشکلات کو ترجیح دینی چاہیے۔

ایناڈو اسی مناسبت سے مقامی لوگوں کے مسائل کو اہمیت دینا پہلے شمارے سے شروع ہوا۔ تب سے لے کر آج تک... مقامی لوگوں کی زندگیوں سے متعلق خبریں ایناڈو کی ترجیح ہے۔ ایناڈو صرف خبر نہیں ہے، یہ تیلگو لوگوں کا فخر کا جھنڈا ہے۔ 1978-83 کے درمیان کانگریس قیادت نے پانچ سالوں میں آندھرا پردیش کے چار وزرائے اعلیٰ کو تبدیل کیا۔ اس وقت لوگوں نے تلگو قوم کی عزت نفس کے تحفظ کے لیے ایک نئی سیاسی قوت کے طور پر تلگو دیشم کے عروج کا خیر مقدم کیا۔ عوامی رائے کا احترام کرنے والے ایناڈو نے تلگو دیشم پارٹی کا خیر مقدم کیا۔ ایناڈو کبھی بھی افراد کو ترجیح نہیں دیتا۔ سنہ 1983 کے اسمبلی انتخابات کے اگلے دن اپنے اداریے میں راموجی راؤ نے واضح کیا کہ اس کا مقصد آمریت کی مخالفت کرنا تھا... کہ ہم تلگو دیشم کے ساتھ کھڑے ہیں، اور جب وہ پارٹی اقتدار میں آئے گی... اس کی ستائش کی جائے گی۔

ترقی پسند ایڈیٹر راموجی راؤ نے خواتین کے مسائل اور خواتین کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے ستمبر 1992 میں 'وسندھرا پیج' شروع کیا تھا۔ ایناڈو پہلا گھریلو میگزین ہے جس میں خواتین کے لیے خصوصی صفحہ ہے۔ اس کے علاوہ، تیلگو پریس سیکٹر میں پہلی بار طلباء کے لیے ایک ٹیلنٹ پیج،...... کاروباری خبروں کے خواہشمندوں کے لیے ایک کاروباری صفحہ، کسانوں کے لیے جدید کاشتکاری کی تکنیکوں کے ساتھ 'رائیٹے راجو' شروع کیا گیا ہے۔

ایناڈو نے غریب لوگوں کو مالی امداد فراہم کی۔ 1992 میں نیلور ضلع کے ڈوباگنٹا میں ایناڈو ان خواتین کے لیے ایک مرکز کے طور پر کھڑا تھا جنہوں نے دیسی شراب کی مخالفت کی اور ریاست بھر میں امتناع کی تحریک کو تحریک دی۔ لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے تحریک شروع کی۔ سنہ 1995 میں ایناڈو کی جانب سے شروع کردہ مزدور تحریک نے ہر گاؤں کو اس میں حصہ دار بنایا۔

راموجی راؤ نے ستارہ سنیما ہفتہ وار ایناڈو کے ضمیمہ کے طور پر شروع کیا، جو اعلیٰ صحافتی اقدار کا مظہر ہے۔ 3 اکتوبر 1976 کو ستارہ کو فلمی شائقین کے لیے فلم انڈسٹری کے ایک خاص مجموعہ کے طور پر پیش کیا گیا۔ راموجی راؤ نے ستارہ کو نہ صرف خبریں اور مضامین فراہم کرنے کے لیے بلکہ قیمتی فلموں کو فروغ دینے کے لیے بھی تشکیل دیا ہے۔ ستارہ ایوارڈز کا اہتمام 1980 سے لگاتار تین سالوں سے کیا جاتا رہا ہے اور اس نے باصلاحیت اداکاروں اور تکنیکی ماہرین کو اعزاز سے نوازا ہے۔

ادبی رسائل کا آغاز

سنہ 1978 میں ادب سے محبت کرنے والوں کی پیاس بجھانے کے لیے مختلف ادبی شاندار ماہانہ رسائل کا آغاز کیا گیا۔ ادب کے میدان میں ایک اختراعی تجربہ کیا گیا۔ راموجی راؤ نے 4 دہائیوں تک ادبی رسالے چلائے، جسے بہت سے لوگ ناممکن سمجھتے تھے۔

ویب سائٹ

سنہ 1999 میں Eenadu.net ویب سائٹ دنیا بھر کے تیلگو لوگوں کو خبریں فراہم کرنے کے عزائم کے ساتھ شروع کی گئی تھی۔ اس کے ذریعے تازہ ترین خبریں جلدی اور وقتاً فوقتاً دستیاب ہوتی ہیں۔ ایک انگریزی روزنامہ بھی دو دہائیوں تک کامیابی سے چلا۔

الیکٹرانک میڈیا

الیکٹرانک میڈیا میں راموجی راؤ کے ذریعہ شروع کردہ ای ٹی وی کو تیلگو ٹی وی مانا جاتا ہے۔ ای ٹی وی نے دقیانوسی تصورات کو تبدیل کر دیا ہے۔ 27 اگست 1995 کو تیلگو میں پہلے 24 گھنٹے چلنے والے چینل کے طور پر شروع ہوا۔ یہ ہر گھر کو تفریح ​​فراہم کرنے کے لیے جدید پروگرام نشر کرتا ہے۔ اس نے ایسے ناظرین کو بنا دیا جو ہفتے میں ایک سیریل سے لطف اندوز ہوتے تھے روزانہ سیریل کے ساتھ ٹی وی پر چپکے رہتے تھے۔

ای ٹی وی نیٹ ورک کو مختلف ریاستوں میں پھیلایا گیا ہے۔ اپریل 2000 میں ای ٹی وی بنگلہ شروع ہوا۔ ایک مراٹھی چینل تین ماہ کے اندر شروع کیا گیا۔ اس کے بعد صرف پانچ ماہ میں ای ٹی وی کنڑ لانچ کیا گیا۔ اگست 2001 میں ای ٹی وی نے اردو میں نشریات کا آغاز کیا۔ جنوری 2002 میں راموجی راؤ نے ایک ہی دن چھ چینلز شروع کرکے میڈیا کی تاریخ میں ایک اور سنسنی پیدا کی۔ ای ٹی وی ایک بڑا نیٹ ورک بن گیا ہے جو علاقائی زبان کے چینلز والے لوگوں تک پہنچتا ہے۔

ڈیجیٹل میڈیا

راموجی راؤ نے سامعین کے ذوق کے مطابق وقتاً فوقتاً ای ٹی وی نیٹ ورک کو بڑھایا۔ ای ٹی وی پلس، ای ٹی وی سنیما، ای ٹی وی ابھیروچی اور دیگر مختلف پروگراموں کے ذریعے سامعین کو محظوظ کر رہے ہیں۔ راموجی راؤ نے تیلگو میں سب سے بڑا ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم قائم کیا جو ای ٹی وی بھارت کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 13 زبانوں میں خبریں پیش کرنے والا سب سے بڑا ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہونے کے ناطے 'ای ٹی وی بھارت' ملک کا معلوماتی ہتھیار بن گیا ہے۔

حیدرآباد: دنیا میں میڈیا کے بے شمار لیڈر اور صحافی ہیں تاہم میڈیا کی دنیا میں راموجی راؤ کا تاثر خاص ہے۔ راموجی راؤ اصل صحافی تھے جنہوں نے میڈیا میں انقلاب برپا کیا۔ ایناڈو، جو مسلسل سچ بولتا ہے، ای ٹی وی بھارت جو آپ کو ہر لمحے کی معلومات دیتا ہے..! پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل... انہوں نے جس بھی میڈیم میں قدم رکھا ہے... وہ سنسنی خیز ہے۔!! ہمیشہ کے لیے نیا..! راموجی راؤ، ایک ایسا جنگجو جس نے میڈیا کے میدان میں کئی تجربات کیے۔ راموجی راؤ کہا کرتے تھے کہ میڈیا کوئی کاروبار نہیں ہے۔ میڈیا ہی معاشرے کو بیدار کرتا ہے۔ سنہ1969 میں انہوں نے میڈیا کے میدان میں اپنا پہلا قدم ماہانہ میگزین انناداتا کے ذریعے رکھا۔

راموجی راؤ کا میڈیا سفر

ایک کسان گھرانے میں پیدا ہوئے، راموجی راؤ کاشتکاری کی دنیا کے علمبردار تھے۔ 'انا دتا' میگزین کے ذریعے انہوں نے کرشی وگیان کیندروں اور کسانوں کے درمیان ایک اٹوٹ پل بنایا۔ کاشتکاری کے جدید طریقوں، تکنیکی طریقوں، نئی مشینوں کے بارے میں لامتناہی معلومات دیں۔ تلگو کسانوں نے قدامت پسندی چھوڑ کر تجربہ کرنا شروع کر دیا۔ اس نے کروڑوں کسانوں کو زرعی سائنس کا پھل فراہم کیا ہے۔

سنہ 1974 میں میڈیا انڈسٹری میں قدم

سنہ 1974 میں راموجی راؤ نے میڈیا انڈسٹری میں اگلا قدم رکھا۔ سب سے زیادہ پڑھا جانے والا کثیر الاشاعت ایناڈو آج بھی مقبول ہے۔ تیلگو زبان کا مدھومایا کردار۔ یہ ہمیشہ بدلتی ہوئی تبدیلی کا ایک ناقابل تلافی برتن بن گیا ہے۔ راموجی راؤ کا خیال ہے کہ صرف تبدیلی ہی مستقل ہوتی ہے۔ عوامی مسائل سے وابستگی، سچائی سے لگن جو ہمیشہ بنیادی خصوصیات کے طور پر شامل رہی ہے، آج تلگو قارئین کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکی ہے۔ لاتعداد تلگو قارئین نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ایناڈو کا مالک بہترین ہے۔

یہی وجہ ہے کہ 1976 کی پہلی ششماہی میں 48,339 کاپیاں پرنٹ ہوا کرتی تھی، جس میں دن بہ دن اضافہ ہی ہوتا رہا اور اس سطح پر پہنچ گیا ہے جہاں 2011 کے پہلے نصف میں کوئی نہیں پہنچ سکا تھا۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کو شبہ تھا کہ کورونا کے دوران اخبارات کا کام ختم ہو گیا تھا...ایناڈو نے ان تمام قیاس آرائیوں کو ختم کر دیا ہے۔ یہاں تک کہ ایناڈو 23 مراکز میں چھپتا ہے اور سب سے بڑے سرکولیشن تلگو روزنامہ کے طور پر شائع ہوتا ہے۔

راموجی راؤ کے ایناڈو نے تیلگو اخبارات کا رخ بدل دیا۔ ایناڈو سے پہلے اخبار دوپہر یا شام کو قارئین تک نہیں پہنچتے تھے۔ راموجی راؤ نے اس صورتحال کو بدل دیا۔ میگزین کی تقسیم کے نظام سے لے کر ایجنٹوں کی تقرری تک تمام شعبوں میں ایک نیا رجحان سامنے آیا ہے۔ راموجی راؤ نے صبح صبح روزانہ اخبار کو قاری کے گھر پہنچانے کا باب شروع کیا۔ ایناڈو میں قومی اور بین الاقوامی خبروں، رہنماؤں کے اعلانات اور جلسوں میں تقاریر سے پیٹ بھرنے کی روایت ختم ہوگئی۔ تلگو صحافت نے دیہی راستہ اختیار کیا ہے۔ راموجی راؤ کا خیال تھا کہ حقیقی خبریں ملک اور ریاستی دارالحکومتوں سے نہیں آنی چاہئیں، بلکہ اخبارات کو دور دراز کے دیہاتوں کے بے سہارا لوگوں کی مشکلات کو ترجیح دینی چاہیے۔

ایناڈو اسی مناسبت سے مقامی لوگوں کے مسائل کو اہمیت دینا پہلے شمارے سے شروع ہوا۔ تب سے لے کر آج تک... مقامی لوگوں کی زندگیوں سے متعلق خبریں ایناڈو کی ترجیح ہے۔ ایناڈو صرف خبر نہیں ہے، یہ تیلگو لوگوں کا فخر کا جھنڈا ہے۔ 1978-83 کے درمیان کانگریس قیادت نے پانچ سالوں میں آندھرا پردیش کے چار وزرائے اعلیٰ کو تبدیل کیا۔ اس وقت لوگوں نے تلگو قوم کی عزت نفس کے تحفظ کے لیے ایک نئی سیاسی قوت کے طور پر تلگو دیشم کے عروج کا خیر مقدم کیا۔ عوامی رائے کا احترام کرنے والے ایناڈو نے تلگو دیشم پارٹی کا خیر مقدم کیا۔ ایناڈو کبھی بھی افراد کو ترجیح نہیں دیتا۔ سنہ 1983 کے اسمبلی انتخابات کے اگلے دن اپنے اداریے میں راموجی راؤ نے واضح کیا کہ اس کا مقصد آمریت کی مخالفت کرنا تھا... کہ ہم تلگو دیشم کے ساتھ کھڑے ہیں، اور جب وہ پارٹی اقتدار میں آئے گی... اس کی ستائش کی جائے گی۔

ترقی پسند ایڈیٹر راموجی راؤ نے خواتین کے مسائل اور خواتین کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے ستمبر 1992 میں 'وسندھرا پیج' شروع کیا تھا۔ ایناڈو پہلا گھریلو میگزین ہے جس میں خواتین کے لیے خصوصی صفحہ ہے۔ اس کے علاوہ، تیلگو پریس سیکٹر میں پہلی بار طلباء کے لیے ایک ٹیلنٹ پیج،...... کاروباری خبروں کے خواہشمندوں کے لیے ایک کاروباری صفحہ، کسانوں کے لیے جدید کاشتکاری کی تکنیکوں کے ساتھ 'رائیٹے راجو' شروع کیا گیا ہے۔

ایناڈو نے غریب لوگوں کو مالی امداد فراہم کی۔ 1992 میں نیلور ضلع کے ڈوباگنٹا میں ایناڈو ان خواتین کے لیے ایک مرکز کے طور پر کھڑا تھا جنہوں نے دیسی شراب کی مخالفت کی اور ریاست بھر میں امتناع کی تحریک کو تحریک دی۔ لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے تحریک شروع کی۔ سنہ 1995 میں ایناڈو کی جانب سے شروع کردہ مزدور تحریک نے ہر گاؤں کو اس میں حصہ دار بنایا۔

راموجی راؤ نے ستارہ سنیما ہفتہ وار ایناڈو کے ضمیمہ کے طور پر شروع کیا، جو اعلیٰ صحافتی اقدار کا مظہر ہے۔ 3 اکتوبر 1976 کو ستارہ کو فلمی شائقین کے لیے فلم انڈسٹری کے ایک خاص مجموعہ کے طور پر پیش کیا گیا۔ راموجی راؤ نے ستارہ کو نہ صرف خبریں اور مضامین فراہم کرنے کے لیے بلکہ قیمتی فلموں کو فروغ دینے کے لیے بھی تشکیل دیا ہے۔ ستارہ ایوارڈز کا اہتمام 1980 سے لگاتار تین سالوں سے کیا جاتا رہا ہے اور اس نے باصلاحیت اداکاروں اور تکنیکی ماہرین کو اعزاز سے نوازا ہے۔

ادبی رسائل کا آغاز

سنہ 1978 میں ادب سے محبت کرنے والوں کی پیاس بجھانے کے لیے مختلف ادبی شاندار ماہانہ رسائل کا آغاز کیا گیا۔ ادب کے میدان میں ایک اختراعی تجربہ کیا گیا۔ راموجی راؤ نے 4 دہائیوں تک ادبی رسالے چلائے، جسے بہت سے لوگ ناممکن سمجھتے تھے۔

ویب سائٹ

سنہ 1999 میں Eenadu.net ویب سائٹ دنیا بھر کے تیلگو لوگوں کو خبریں فراہم کرنے کے عزائم کے ساتھ شروع کی گئی تھی۔ اس کے ذریعے تازہ ترین خبریں جلدی اور وقتاً فوقتاً دستیاب ہوتی ہیں۔ ایک انگریزی روزنامہ بھی دو دہائیوں تک کامیابی سے چلا۔

الیکٹرانک میڈیا

الیکٹرانک میڈیا میں راموجی راؤ کے ذریعہ شروع کردہ ای ٹی وی کو تیلگو ٹی وی مانا جاتا ہے۔ ای ٹی وی نے دقیانوسی تصورات کو تبدیل کر دیا ہے۔ 27 اگست 1995 کو تیلگو میں پہلے 24 گھنٹے چلنے والے چینل کے طور پر شروع ہوا۔ یہ ہر گھر کو تفریح ​​فراہم کرنے کے لیے جدید پروگرام نشر کرتا ہے۔ اس نے ایسے ناظرین کو بنا دیا جو ہفتے میں ایک سیریل سے لطف اندوز ہوتے تھے روزانہ سیریل کے ساتھ ٹی وی پر چپکے رہتے تھے۔

ای ٹی وی نیٹ ورک کو مختلف ریاستوں میں پھیلایا گیا ہے۔ اپریل 2000 میں ای ٹی وی بنگلہ شروع ہوا۔ ایک مراٹھی چینل تین ماہ کے اندر شروع کیا گیا۔ اس کے بعد صرف پانچ ماہ میں ای ٹی وی کنڑ لانچ کیا گیا۔ اگست 2001 میں ای ٹی وی نے اردو میں نشریات کا آغاز کیا۔ جنوری 2002 میں راموجی راؤ نے ایک ہی دن چھ چینلز شروع کرکے میڈیا کی تاریخ میں ایک اور سنسنی پیدا کی۔ ای ٹی وی ایک بڑا نیٹ ورک بن گیا ہے جو علاقائی زبان کے چینلز والے لوگوں تک پہنچتا ہے۔

ڈیجیٹل میڈیا

راموجی راؤ نے سامعین کے ذوق کے مطابق وقتاً فوقتاً ای ٹی وی نیٹ ورک کو بڑھایا۔ ای ٹی وی پلس، ای ٹی وی سنیما، ای ٹی وی ابھیروچی اور دیگر مختلف پروگراموں کے ذریعے سامعین کو محظوظ کر رہے ہیں۔ راموجی راؤ نے تیلگو میں سب سے بڑا ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم قائم کیا جو ای ٹی وی بھارت کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 13 زبانوں میں خبریں پیش کرنے والا سب سے بڑا ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہونے کے ناطے 'ای ٹی وی بھارت' ملک کا معلوماتی ہتھیار بن گیا ہے۔

Last Updated : Jun 8, 2024, 9:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.