حیدرآباد: اتر پردیش راجیہ سبھا کی 10 سیٹوں کے لیے ہوئے انتخابات کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ جس میں بی جے پی کو آٹھ اور ایس پی نے دو سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اس میں ایس پی امیدوار جیا بچن کو سب سے زیادہ یعنی 41 ووٹ ملے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی کے دوسرے امیدوار رام جی لال سمن کو 40 ووٹ ملے ہیں۔وہیں بی جے پی امیدوار سنجے سیٹھ کو 29 ووٹ ملے ہیں، جنہوں نے دوسری ترجیح کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی کے سنجے سیٹھ اور آر پی این سنگھ کو چھوڑ کر سبھی کو 38 ووٹ ملے ہیں اور آر پی این سنگھ کو 37 ووٹ ملے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ اتر پردیش کی راجیہ سبھا کی 10 خالی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ بی جے پی نے بھی اس الیکشن میں اپنا 8 واں امیدوار کھڑا کیا اور وہ ایس پی ایم ایل ایز کی کراس ووٹنگ کی وجہ سے جیت گئی۔ 10 نشستوں کے لیے 11 امیدوار میدان میں تھے۔ اس سے پہلے 10 نشستوں کے لیے صرف 10 امیدوار تھے۔ بی جے پی سے 7 اور سماج وادی پارٹی کے 3۔ان دس کی جیت بھی تقریباً یقینی سمجھی جارہی تھی۔ لیکن کراس ووٹنگ کی وجہ سے ایس پی کا کھیل بگڑ گیا اور بی جے پی کے آٹھویں امیدوار کو کامیابی ملی۔
کرناٹک راجیہ سبھا انتخابات
کرناٹک میں کانگریس کے تینوں امیدوار جیت گئے ہیں۔ بی جے پی کے ایک امیدوار اور جے ڈی ایس کے ایک امیدوار نے جیت درج کی۔ بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے بھی کراس ووٹ دیا اور ایک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ جبکہ آزاد ایم ایل اے نے کانگریس کی حمایت میں ووٹ دیا۔کانگریس کی طرف سے اجے ماکن، ناصر حسین اور جی سی چندر شیکھر نے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہیں ایک بی جے پی کے نارائن بھنڈگے اور ایک جے ڈی ایس کے کپیندر ریڈی نے کامیابی حاصل کی ہے۔
انتخابات میں بی جے پی کو 47 ووٹ ملے۔ وہیں کانگریس کو 139 اور جے ڈی ایس کو 36 ووٹ ملے۔ کرناٹک میں، آزاد ایم ایل اے جناردھن ریڈی، لتھا ملیکارجن، پوتاسوامی گوڑا اور درشن پٹنایا نے کانگریس امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا۔ راجیہ سبھا انتخابات میں ووٹنگ سے پہلے ہی کراس ووٹنگ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔ کانگریس پارٹی نے اپنے تمام ایم ایل ایز کو پرائیویٹ ریزورٹس میں شفٹ کر دیا تھا۔
کرناٹک سے پانچ امیدوار تھے جن میں کانگریس سے اجے ماکن، سید ناصر حسین اور جی سی چندر شیکھر، بی جے پی سے نارائن بھنڈگے اور جے ڈی ایس سے کپیندر ریڈی شامل تھے۔ کرناٹک میں، ایک امیدوار کو راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہونے کے لیے 45 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ الیکشن میں کانگریس کے اجے ماکن کو 47 ووٹ، ناصر حسین کو 47 اور جی سی چندر شیکھر کو 45 ووٹ ملے۔ وہیں بی جے پی امیدوار کو 47 اور جے ڈی ایس امیدوار کو 36 ووٹ ملے۔
راجیہ سبھا انتخابات کو لے کر گزشتہ کئی دنوں سے جاری ہلچل کے درمیان آج 3 ریاستوں کی 15 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ یہ تین ریاستیں اتر پردیش، ہماچل پردیش اور کرناٹک ہیں۔ یوپی کی 10، کرناٹک کی 4 اور ہماچل پردیش کی ایک سیٹ پر ووٹنگ ہوئی۔ ایس پی کو یوپی میں بڑا جھٹکا لگا۔ یہاں ایس پی کے 7 ایم ایل ایز نے بی جے پی کو ووٹ دیا۔ دراصل 15 ریاستوں میں راجیہ سبھا کی 56 سیٹیں خالی ہیں۔ ان میں سے 12 ریاستوں کی راجیہ سبھا کی 41 سیٹوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ باقی نشستوں کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے جس کے نتائج کچھ دیر میں سامنے آئیں گے۔
ہماچل پردیش راجیہ سبھا تناخابات
ہماچل پردیش میں راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ووٹوں کی گنتی میں دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ برابر رہا اور دونوں امیدواروں کو 34-34 ووٹ ملے۔ جس کے بعد قرعہ اندازی کے جیتنے والے امیدوار کا فیصلہ کیا گیا۔ 6 کانگریس اور 3 آزاد ایم ایل اے نے کراس ووٹنگ کی تھی جس کی وجہ سے پارٹی مکمل اکثریت کے ساتھ کانگریس کی حکومت میں بھی راجیہ سبھا انتخابات نہیں جیت سکی۔ کانگریس نے سپریم کورٹ کے مشہور وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کو اپنا امیدوار بنایا تھا، جب کہ بی جے پی نے ہرش مہاجن کو میدان میں اتارا تھا، جو 40 سال سے کانگریس میں تھے۔ ہرش مہاجن نے 2022 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
ہماچل میں کانگریس کی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت ہے۔ اسمبلی میں کانگریس کے 40، بی جے پی کے 25 اور تین آزاد ایم ایل اے ہیں۔ لیکن 6 کانگریس ایم ایل اے اور 3 آزاد ایم ایل اے نے بی جے پی امیدوار ہرش مہاجن کو ووٹ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے دونوں امیدواروں کو 34-34 ووٹ ملے۔ اس کے بعد یہ فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا۔
برابر ووٹوں کی صورت میں قرعہ اندازی کا طریقہ اختیار کیا جاتا ہے۔ اس میں دونوں امیدواروں کی رضامندی کے بعد قرعہ اندازی کی جاتی ہے۔ جیت کا فیصلہ قرعہ اندازی سے ہی ہوتا ہے۔ ہماچل میں بی جے پی کے ہرش مہاجن نے لاٹری جیتی اور کانگریس کے امیدوار ابھیشیک منو سنگھوی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔