نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا سیاچن کا دورہ بھارتی فوج کی تزویراتی طور پر اہم خطے میں اپنی موجودگی کے 40 ویں سال کے موقع پر ایک ہفتہ بعد ہوا ہے۔
عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر دفاع نے آرمی چیف جنرل منوج پانڈے کے ساتھ خطے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ راج ناتھ سنگھ نے سیاچن میں تعینات فوجیوں سے بھی بات چیت کی۔
سیاچن گلیشیئر، جو قراقرم رینج میں تقریباً 20,000 فٹ کی بلندی پر ہے، کو دنیا کا سب سے اونچا فوجی علاقہ کہا جاتا ہے جہاں فوجیوں کو ٹھنڈ اور تیز ہواؤں سے لڑنا پڑتا ہے۔
اپنے 'آپریشن میگھدوت' کے تحت بھارتی فوج نے اپریل 1984 میں سیاچن گلیشیئر پر اپنا مکمل کنٹرول قائم کر لیا تھا۔ بھارتی فوج نے گزشتہ چند سالوں میں سیاچن میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا ہے۔
پچھلے سال جنوری میں، فوج کے کور آف انجینئرز کے کیپٹن شیوا چوہان کو سیاچن گلیشیئر میں ایک فرنٹ لائن پوسٹ پر تعینات کیا گیا تھا، جس میں اس طرح کی پہلی آپریشنل تعیناتی میں ایک خاتون آرمی آفیسر کو اہم میدان جنگ میں تعینات کیا گیا تھا۔
فوج کے ایک اہلکار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ، "سیاچن گلیشیئر پر بھارتی فوج کا کنٹرول نہ صرف بے مثال بہادری اور عزم کی ایک کہانی ہے بلکہ تکنیکی ترقی اور لاجسٹک بہتری کا ایک ناقابل یقین سفر بھی ہے جس نے اسے ناقابل تسخیر جذبے اور جدت طرازی کی علامت میں تبدیل کر دیا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: