نئی دہلی: پیر کو لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اپنی تقریر کے آغاز میں بی جے پی اور وزیراعظم مودی پر شدید حملہ کیا۔ راہل نے جیسے ہی بولنا شروع کیا، ایوان میں بھارت ماتا کی جئے اور مودی-مودی کے نعرے لگنے لگے۔ اس کے بعد راہل گاندھی نے مسکراتے ہوئے کہا – جئے سمویدھان۔ اور پھر کہا کہ ہم نے ملک کے عوام کے ساتھ مل کر اس کی حفاظت کی ہے۔
راہل گاندھی نے الزام لگایا، "آئین پر پچھلے کچھ عرصے سے منظم حملے ہو رہے ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں پر ذاتی حملے کیے گئے ہیں۔ ہمارے بہت سے رہنما جیل میں ہیں۔ مجھ پر بھی حملہ ہوا ہے۔ 20 سے زیادہ کیس، 2 سال جیل کی سزا۔
یوپی میں بی جے پی کی شکست پر تنقید کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’بھگوان رام کی جائے پیدائش ایودھیا نے بی جے پی کو پیغام دیا ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے حکمراں بی جے پی پر سخت حملہ کیا، اور زور دے کر کہا کہ ہندو مذہب خوف، نفرت اور جھوٹ پھیلانے کا نام نہیں ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے راہل گاندھی کی تقریر کے دوران مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہنا ایک سنگین مسئلہ ہے۔ جس پر راہل گاندھی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس پورا ہندو سماج نہیں ہیں‘‘۔
اپنی تقریر کے دوران رائل گاندھی نے ، اگنی پتھ اسکیم، منی پور، پیپر لیک معاملہ اور کسانوں کے مسائل پر بھی آواز بلند کی۔ راہل گاندھی نے اگنی پتھ کے معاملے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگنیویر حکومت کے لیے 'استعمال اور پھینکنے والی مزدوری' ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’اگنی پتھ اسکیم پی ایم مودی کے دماغ کی اختراع ہے نہ کہ مسلح افواج کی‘‘۔ جس پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اگنیور اسکیم کے خلاف ایوان کو گمراہ کر رہے ہیں۔ اس کے بعد راہل نے کہا کہ جب ہماری حکومت آئے گی تو ہم اگنی پتھ اسکیم کو ختم کردیں گے کیونکہ ہمیں لگتا ہے کہ یہ مسلح افواج، محب وطنوں کے خلاف ہے،‘‘
راہول گاندھی نے اپنے خطاب کے اخیر میں لوک سبھا میں ٹریژری بنچوں کے ارکان سے کہا کہ اپوزیشن آپ کی دشمن نہیں ہے، ہم آپ کے کام کو آسان بنانے کے لیے حاضر ہیں۔