نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے منگل کو کہا کہ عوام بڑھتی ہوئی قیمتوں سے جدوجہد کر رہے ہیں اور روزمرہ کی ضروریات کی چھوٹی چھوٹی چیزوں پر سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہیں جبکہ حکومت کمبھکرن کی طرح سو رہی ہے۔
“लहसुन कभी ₹40 था, आज ₹400!”
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) December 24, 2024
बढ़ती महंगाई ने बिगाड़ा आम आदमी की रसोई का बजट - कुंभकरण की नींद सो रही सरकार! pic.twitter.com/U9RX7HEc8A
گاندھی نے یہاں گری نگر میں سبزی منڈی کے اپنے حالیہ دورہ اور گھریلو خواتین کے ساتھ بات چیت کے بارے میں اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز پر ایک ویڈیو شیئر کیا۔ اس میں خواتین نے کھانے پینے کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اپنی مشکلات بیان کیں۔
گاندھی نے اس کے ساتھ اپنی پوسٹ میں کہا کہ، کچھ دن پہلے، میں ایک مقامی سبزی منڈی گیا اور گاہکوں کے ساتھ خریداری کرتے ہوئے، میں نے دکانداروں سے یہ جاننے کے لیے بات کی کہ کس طرح عام لوگوں کا بجٹ خراب ہو رہا ہے اور کس طرح مہنگائی نے سب کو پریشان کر رکھا ہے۔
کانگریس کے سابق سربراہ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ، لوگ بڑھتی ہوئی قیمتوں سے جدوجہد کر رہے ہیں اور روزمرہ کی ضروریات کی چھوٹی چھوٹی چیزوں سے سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہیں۔
راہل گاندھی نے لہسن، مٹر، مشروم اور دیگر سبزیوں کی قیمتوں پر خواتین سے تبادلہ خیال کیا جس میں انھیں پتہ چلا کہ لہسن 400 روپے فی کلو اور مٹر 120 روپے کلو ہے جس نے سب کے بجٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
راہل گاندھی نے اس مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، لوگ کیا کھائیں گے اور کیا بچائیں گے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ، چائے پر بات کرتے ہوئے ہم نے گھریلو خواتین کی زندگیوں کے مسائل کو قریب سے سمجھا، کس طرح آمدنی رکی رہی، مہنگائی بے قابو ہوتی رہی، بچت کیسے ناممکن ہو گئی اور صرف کھانے کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کیسے 10 روپے رکشہ کے کرایے کا بندوبست کرنا مشکل ہو گیا؟
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ اگر وہ بھی مہنگائی کا اثر محسوس کررہے ہیں تو اپنے تجربات ان کے ساتھ شیئر کریں۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مہنگائی سے جوجھ رہے لوگوں سے اپنے ذاتی تجربات شیئر کرنے کی اپیل کی۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، راہل گاندھی نے کہا کہ، لہسن پہلے 40 روپے کا تھا، آج 400 روپے ہے!' بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کے کچن کا بجٹ خراب کر دیا ہے، حکومت کمبھکرن کی طرح سو رہی ہے!
پانچ منٹ سے زیادہ کی ویڈیو میں، گاندھی کچھ گھریلو خواتین کے ساتھ سبزی خریدتے ہوئے اور دکانداروں سے جھگڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
ویڈیو میں، گھریلو خواتین گاندھی کو بتا رہی ہیں کہ انہیں اپنے کھانے کی عادت کو بدلنا ہوگا کیونکہ وہ پہلے والی سبزیوں کو برداشت کرنے سے قاصر ہیں۔
وہ اسے یہ بھی بتاتی ہیں کہ جہاں اجرت جمود کا شکار ہے، قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
کانگریس نے پیر کو کھانے پینے کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، ان (مرکزی حکومت) کی طرف سے اعلان کردہ بلٹ ٹرین نہیں آئی ہے لیکن مہنگائی، جو بلٹ ٹرین کی رفتار سے بھی زیادہ تیزی سے اوپر کی طرف بڑھ رہی ہے، عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے کہا کہ، لوگ جواب چاہتے ہیں نہ کہ جملہ بازی۔
انہوں نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ روزمرہ کی اشیائے ضروریہ کے نرخ دن بدن بڑھ رہے ہیں اور گزشتہ ایک سال میں آٹا، تیل، مصالحہ جات اور خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ڈیڑھ سے دو گنا اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: