نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر لوکو پائلٹس سے ملاقات کی اور ان کے کام کے حالات کا جائزہ لیا۔ کانگریس نے دعویٰ کیا کہ میٹنگ کے دوران لوکو پائلٹس نے ناکافی آرام کی شکایت کی۔
پارٹی نے الزام لگایا کہ 'لوکو پائلٹ طویل سفر کی شکایت کرتے ہیں، گھر سے دور ہوتے ہیں اور اکثر انہیں مناسب وقفے کے بغیر ڈیوٹی پر لگایا جاتا ہے۔ اس سے بہت زیادہ تناؤ ہوتا ہے جس کے سبب حادثات رونما ہوتے ہیں۔
لوکو پائلٹس نے راہل گاندھی سے کہا کہ ان کا دیرینہ مطالبہ ہے کہ انہیں ہفتہ وار 46 گھنٹے آرام دیا جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جمعہ کی دوپہر گھر لوٹنے والا ٹرین ڈرائیور اتوار کی صبح سے پہلے ڈیوٹی پر واپس نہیں آئے گا۔
ریلوے ایکٹ 1989 اور دیگر قواعد میں پہلے سے ہی ہر ہفتے 30+16 گھنٹے آرام کا انتظام ہے، جسے نافذ نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہوائی جہاز کے پائلٹوں کو بھی عام طور پر اتنا آرام ملتا ہے۔
مرکزی حکومت پر ریلوے میں بھرتی نہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ پائلٹس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ جان بوجھ کر اٹھایا گیا قدم ریلوے کی نجکاری کا منصوبہ ہے۔ بحث کے دوران لوکو پائلٹس نے راہل گاندھی کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے لوکو پائلٹس کی تمام بھرتیوں کو روکنے کی وجہ سے عملے کی کمی کی وجہ سے آرام کی کمی ہے۔
پارٹی نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ نے ہزاروں اسامیوں کے باوجود ایک بھی لوکو پائلٹ کو بھرتی نہیں کیا۔ کانگریس لیڈر اور ایم پی راہول گاندھی نے لوکو پائلٹس کو یقین دلایا کہ وہ ریلوے کی نجکاری اور بھرتیوں کی کمی کا مسئلہ مسلسل اٹھا رہے ہیں۔