نئی دہلی: اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی آج دوپہر 2 بجے ایوان زیریں میں مرکزی بجٹ 2024 پر بات کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کانگریس ممبران پارلیمنٹ کا خیال ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے راہل کو ایوان سے خطاب کرنا چاہئے۔
اس سے پہلے کانگریس کے لوک سبھا ممبران سے ملاقات میں راہل گاندھی نے کہا کہ چونکہ انہوں نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے دوران بات کی ہے، اس لیے ان کا ماننا ہے کہ ہر بار بولنے کے بجائے دوسروں کو بھی موقع دیا جانا چاہیے۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اپوزیشن لیڈر کے طور پر راہل کے خطاب کا خاصا اثر پڑے گا۔ اس لیے انہیں بولنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق راہل نے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا ہے لیکن ارکان پارلیمنٹ کے دباؤ کی وجہ سے وہ آج صبح فیصلہ لیں گے۔
اس سے قبل راہول گاندھی نے منگل کو پیش کیے گئے مرکزی بجٹ پر حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ 'ہندوستان کے وفاقی ڈھانچے کے وقار' پر حملہ ہے۔ راہول گاندھی نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ بجٹ ہندوستان کے وفاقی ڈھانچے کے وقار پر حملہ ہے۔ اقتدار بچانے کے لالچ میں ملک کی دیگر ریاستوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے جمعہ کو پارلیمنٹ کمپلیکس میں بجٹ کے خلاف انڈیا بلاک کے احتجاج میں حصہ لیا۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ پیش کردہ مرکزی بجٹ میں اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے خلاف امتیازی سلوک کا الزام لگایا اور کہا کہ ان کی تقریر میں صرف دو ریاستوں کے منصوبوں کا ذکر کیا گیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ ایسا بجٹ کبھی پیش نہیں کیا گیا ہے۔ یہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو بچانے کے لیے کیا گیا ہے، جو اپنی بقا کے لیے جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کی حمایت پر منحصر ہے۔