ETV Bharat / bharat

آر ایس ایس کچھ مذاہب اور زبانوں کو کمتر سمجھتی ہے: راہل گاندھی - RAHUL GANDHI IN US

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 10, 2024, 10:11 AM IST

کانگریس لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے دورے پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے کئی پروگراموں میں شرکت کی۔ راہل گاندھی نے ورجینیا میں ایک پروگرام کے دوران آر ایس ایس اور بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کچھ مذاہب اور زبانوں کو کمتر سمجھتی ہے۔

Rahul Gandhi
تین روزہ دورے پر امریکہ پہنچے راہل گاندھی (Photo: ANI)

امریکہ: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اپنے دورے کے دوران راہل گاندھی منگل کو واشنگٹن ڈی سی میں واقع جارج ٹاؤن یونیورسٹی پہنچے۔ یہاں انہوں نے طلبہ سے بات چیت کی۔ راہل نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو بھی نشانہ بنایا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ انتخابات سے پہلے ہم اس خیال پر زور دیتے رہے کہ اداروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ آر ایس ایس نے تعلیمی نظام پر قبضہ کر لیا ہے۔ میڈیا اور تحقیقاتی ادارے کنٹرول میں ہیں۔ ہم یہی کہتے رہے لیکن لوگ سمجھ نہیں رہے تھے۔ پھر انہوں نے آئین کو آگے بڑھانا شروع کیا اور جو کچھ کہا تھا وہ اچانک پھوٹ پڑا۔

  • ہمارے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے:

راہل گاندھی نے کہا کہ غریب ہندوستان، مظلوم ہندوستان سمجھ گیا کہ آئین کو ختم کیا گیا تو سارا کھیل ختم ہو جائے گا۔ غریبوں نے گہرائی سے سمجھا کہ یہ آئین کی حفاظت کرنے والوں اور اسے تباہ کرنے والوں کے درمیان لڑائی ہے۔ ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ بھی بڑا بن گیا۔ یہ چیزیں اچانک یکجا ہونے لگیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ منصفانہ انتخابات میں بی جے پی 246 کے قریب تھی۔ اسے بہت زیادہ معاشی فوائد حاصل تھے۔ انہوں نے ہمارے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے تھے۔

  • میں اسے آزاد الیکشن نہیں مانتا:

الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ الیکشن کمیشن وہی کر رہا تھا جو بی جے پی چاہتی تھی۔ پوری مہم کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ نریندر مودی اپنا کام پورے ملک میں کریں۔ وہ ریاستیں جہاں بی جے پی کمزور تھیں، ان ریاستوں سے مختلف انداز میں ڈیزائن کیا گیا تھا جہاں وہ مضبوط تھیں۔ میں اسے آزاد الیکشن کے طور پر نہیں دیکھتا۔ میں اسے ایک کنٹرولڈ الیکشن کے طور پر دیکھتا ہوں۔

  • او بی سی-دلتوں کو دھوکہ دیا جا رہا:

راہل گاندھی نے کہا کہ مہم کے نصف حصے میں مودی نے محسوس نہیں کیا کہ وہ 300-400 سیٹوں کے قریب ہیں۔ جب انہوں نے کہا کہ میں خدا سے براہ راست بات کرتا ہوں تو ہم جانتے تھے کہ ہم نے انہیں مکمل طور پر گرا دیا ہے۔ ہم نے اسے نفسیاتی تباہی کے طور پر دیکھا۔ نریندر مودی کو اقتدار میں لانے والا اتحاد ٹوٹ چکا ہے۔ حکومت اور دو تین بڑے کاروباری اداروں کے درمیان بہت بڑا گٹھ جوڑ ہے۔ او بی سی اور دلتوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

  • تقریباً 90 فیصد آبادی نے یہ بات کہی:

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ہندوستان کے 90 فیصد او بی سی، دلت اور قبائلی اس کھیل میں شامل نہیں ہیں۔ ذات کی مردم شماری یہ جاننے کا ایک آسان طریقہ ہے کہ کس طرح نچلی ذاتوں، پسماندہ ذاتوں اور دلتوں کو نظام میں ضم کیا جاتا ہے۔ ہندوستان میں سرفہرست 200 کاروباروں میں سے، ہندوستان کی 90 فیصد آبادی کے پاس تقریباً کوئی ملکیت نہیں ہے۔ ہندوستان کے 90 فیصد لوگوں کی ملک کی سپریم کورٹ میں تقریباً کوئی شرکت نہیں ہے۔ ہم یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ ان کی سماجی اور مالی حالت کیا ہے۔ ہم ہندوستانی اداروں کو بھی دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ ان اداروں میں ہندوستان کی شرکت کی روح کو جان سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

چین کو پیداوار کی منتقلی کی وجہ سے ہندوستان اور مغربی ممالک میں بے روزگاری: راہل گاندھی

امریکہ: لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اپنے دورے کے دوران راہل گاندھی منگل کو واشنگٹن ڈی سی میں واقع جارج ٹاؤن یونیورسٹی پہنچے۔ یہاں انہوں نے طلبہ سے بات چیت کی۔ راہل نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو بھی نشانہ بنایا۔

راہل گاندھی نے کہا کہ انتخابات سے پہلے ہم اس خیال پر زور دیتے رہے کہ اداروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ آر ایس ایس نے تعلیمی نظام پر قبضہ کر لیا ہے۔ میڈیا اور تحقیقاتی ادارے کنٹرول میں ہیں۔ ہم یہی کہتے رہے لیکن لوگ سمجھ نہیں رہے تھے۔ پھر انہوں نے آئین کو آگے بڑھانا شروع کیا اور جو کچھ کہا تھا وہ اچانک پھوٹ پڑا۔

  • ہمارے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے:

راہل گاندھی نے کہا کہ غریب ہندوستان، مظلوم ہندوستان سمجھ گیا کہ آئین کو ختم کیا گیا تو سارا کھیل ختم ہو جائے گا۔ غریبوں نے گہرائی سے سمجھا کہ یہ آئین کی حفاظت کرنے والوں اور اسے تباہ کرنے والوں کے درمیان لڑائی ہے۔ ذات پات کی مردم شماری کا مسئلہ بھی بڑا بن گیا۔ یہ چیزیں اچانک یکجا ہونے لگیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ منصفانہ انتخابات میں بی جے پی 246 کے قریب تھی۔ اسے بہت زیادہ معاشی فوائد حاصل تھے۔ انہوں نے ہمارے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے تھے۔

  • میں اسے آزاد الیکشن نہیں مانتا:

الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ الیکشن کمیشن وہی کر رہا تھا جو بی جے پی چاہتی تھی۔ پوری مہم کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ نریندر مودی اپنا کام پورے ملک میں کریں۔ وہ ریاستیں جہاں بی جے پی کمزور تھیں، ان ریاستوں سے مختلف انداز میں ڈیزائن کیا گیا تھا جہاں وہ مضبوط تھیں۔ میں اسے آزاد الیکشن کے طور پر نہیں دیکھتا۔ میں اسے ایک کنٹرولڈ الیکشن کے طور پر دیکھتا ہوں۔

  • او بی سی-دلتوں کو دھوکہ دیا جا رہا:

راہل گاندھی نے کہا کہ مہم کے نصف حصے میں مودی نے محسوس نہیں کیا کہ وہ 300-400 سیٹوں کے قریب ہیں۔ جب انہوں نے کہا کہ میں خدا سے براہ راست بات کرتا ہوں تو ہم جانتے تھے کہ ہم نے انہیں مکمل طور پر گرا دیا ہے۔ ہم نے اسے نفسیاتی تباہی کے طور پر دیکھا۔ نریندر مودی کو اقتدار میں لانے والا اتحاد ٹوٹ چکا ہے۔ حکومت اور دو تین بڑے کاروباری اداروں کے درمیان بہت بڑا گٹھ جوڑ ہے۔ او بی سی اور دلتوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

  • تقریباً 90 فیصد آبادی نے یہ بات کہی:

راہل گاندھی نے مزید کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ہندوستان کے 90 فیصد او بی سی، دلت اور قبائلی اس کھیل میں شامل نہیں ہیں۔ ذات کی مردم شماری یہ جاننے کا ایک آسان طریقہ ہے کہ کس طرح نچلی ذاتوں، پسماندہ ذاتوں اور دلتوں کو نظام میں ضم کیا جاتا ہے۔ ہندوستان میں سرفہرست 200 کاروباروں میں سے، ہندوستان کی 90 فیصد آبادی کے پاس تقریباً کوئی ملکیت نہیں ہے۔ ہندوستان کے 90 فیصد لوگوں کی ملک کی سپریم کورٹ میں تقریباً کوئی شرکت نہیں ہے۔ ہم یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ ان کی سماجی اور مالی حالت کیا ہے۔ ہم ہندوستانی اداروں کو بھی دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ ان اداروں میں ہندوستان کی شرکت کی روح کو جان سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

چین کو پیداوار کی منتقلی کی وجہ سے ہندوستان اور مغربی ممالک میں بے روزگاری: راہل گاندھی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.