ETV Bharat / bharat

منوسمرتی کو لاء کورس میں شامل کرنے کی تجویز کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے مسترد کر دیا - Manusmriti in Delhi University - MANUSMRITI IN DELHI UNIVERSITY

دہلی یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل کا اجلاس 12 جولائی کو منعقد ہوا جس میں ایل ایل بی کے طلبہ کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر بحث ہوئی۔ جسے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے مسترد کر دیا۔

Manusmriti in Delhi University
دہلی یونیورسٹی میں مانوسمرتی کا نفاز معاملہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 12, 2024, 4:43 PM IST

حیدرآباد: مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے جمعہ کو کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے لاء کورس میں منوسمرتی کو شامل کرنے کی تجویز کو وائس چانسلر نے مسترد کر دیا اور اس طرح کے کسی بھی منصوبے کی توثیق نہیں کی گئی تھی۔ دھرمیندر پردھان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس معاملے کی اطلاع ملنے پر انہوں نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی۔

انہوں نے کہا کہ کل ہمارے پاس کچھ معلومات آئی کہ منوسمرتی لاء فیکلٹی کورس کا حصہ ہوگی۔ میں نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی اور انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ کچھ لاء فیکلٹی ممبران نے فقہ کے باب میں کچھ تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔ لیکن جب یہ تجویز دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس آئی تو آج اس حوالے سے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ بلائی گئی۔ اکیڈمک کونسل کی مستند باڈی میں ایسی کسی تجویز کی توثیق نہیں ہے۔ کل ہی وائس چانسلر نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئین کے حقیقی الفاظ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی رسم الخط کے کسی متنازعہ حصے کو شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

وہیں کانگریس نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی کے طلبہ کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سلامی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ آر ایس ایس کی طرف سے آئین پر حملہ کرنے کی دہائیوں سے جاری کوشش کو پورا کیا جا سکے۔

اس حوالے سے بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے لکھا کہ دہلی یونیورسٹی کے شعبہ لاء میں منوسمرتی پڑھانے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کرنا فطری ہے کیونکہ یہ بھارتی آئین کی عزت اور وقار اور اس کے مساویانہ اور فلاحی مقاصد کے خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تجویز کو منسوخ کرنے کا فیصلہ خوش آئند قدم ہے۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے خاص طور پر نظر انداز کیے گئے لوگوں اور خواتین کی عزت نفس اور خود اعتمادی کے ساتھ ساتھ انسانیت اور سیکولرازم کو بنیادی طور پر مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی آئین بنایا جسے ہر کوئی قبول کرتا ہے۔ جو منوسمرتی سے بالکل میل نہیں کھاتا۔ ایسی کوئی بھی کوشش ہرگز مناسب نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈی یو کونسل میں ایل ایل بی میں منوسمرتی کو متعارف کرانے کی تجویز پر بحث ہوگی، اساتذہ کی تنظیم کی مخالفت

ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا جیل سے رہا ہوں گے، حامی گروپ نے دوبارہ بحالی کا مطالبہ کیا

حیدرآباد: مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے جمعہ کو کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے لاء کورس میں منوسمرتی کو شامل کرنے کی تجویز کو وائس چانسلر نے مسترد کر دیا اور اس طرح کے کسی بھی منصوبے کی توثیق نہیں کی گئی تھی۔ دھرمیندر پردھان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس معاملے کی اطلاع ملنے پر انہوں نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی۔

انہوں نے کہا کہ کل ہمارے پاس کچھ معلومات آئی کہ منوسمرتی لاء فیکلٹی کورس کا حصہ ہوگی۔ میں نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی اور انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ کچھ لاء فیکلٹی ممبران نے فقہ کے باب میں کچھ تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔ لیکن جب یہ تجویز دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس آئی تو آج اس حوالے سے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ بلائی گئی۔ اکیڈمک کونسل کی مستند باڈی میں ایسی کسی تجویز کی توثیق نہیں ہے۔ کل ہی وائس چانسلر نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئین کے حقیقی الفاظ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی رسم الخط کے کسی متنازعہ حصے کو شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

وہیں کانگریس نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی کے طلبہ کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سلامی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ آر ایس ایس کی طرف سے آئین پر حملہ کرنے کی دہائیوں سے جاری کوشش کو پورا کیا جا سکے۔

اس حوالے سے بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے لکھا کہ دہلی یونیورسٹی کے شعبہ لاء میں منوسمرتی پڑھانے کی تجویز کی سختی سے مخالفت کرنا فطری ہے کیونکہ یہ بھارتی آئین کی عزت اور وقار اور اس کے مساویانہ اور فلاحی مقاصد کے خلاف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس تجویز کو منسوخ کرنے کا فیصلہ خوش آئند قدم ہے۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے خاص طور پر نظر انداز کیے گئے لوگوں اور خواتین کی عزت نفس اور خود اعتمادی کے ساتھ ساتھ انسانیت اور سیکولرازم کو بنیادی طور پر مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی آئین بنایا جسے ہر کوئی قبول کرتا ہے۔ جو منوسمرتی سے بالکل میل نہیں کھاتا۔ ایسی کوئی بھی کوشش ہرگز مناسب نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ڈی یو کونسل میں ایل ایل بی میں منوسمرتی کو متعارف کرانے کی تجویز پر بحث ہوگی، اساتذہ کی تنظیم کی مخالفت

ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا جیل سے رہا ہوں گے، حامی گروپ نے دوبارہ بحالی کا مطالبہ کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.