ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی پر بی جے پی کا حملہ، پرینکا نے بھائی کا کیا دفاع - PRIYANKA DEFENDS RAHUL

لوک سبھا میں ہندوؤں کے بارے میں راہل گاندھی کے ریمارکس پر بی جے پی حملہ آور ہو گئی ہے۔ پرینکا گاندھی نے بی جے پی کے حملوں کے درمیان اپنے بھائی کا دفاع کیا ہے۔

راہل گاندھی پر بی جے پی کا حملہ، پرینکا اپنے بھائی کے دفاع میں آئیں
راہل گاندھی پر بی جے پی کا حملہ، پرینکا اپنے بھائی کے دفاع میں آئیں (ETV BHARAT)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 2, 2024, 11:00 AM IST

نئی دہلی: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے پیر کو لوک سبھا میں راہل گاندھی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپنے بھائی کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ہندوؤں کی توہین نہیں کر سکتے۔ انہوں نے یہ تبصرہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بارے میں کیا، نہ کہ عام ہندوؤں کے بارے میں کہا۔

پرینکا گاندھی نے اپنی والدہ سونیا گاندھی کے ساتھ پارلیمنٹ کی عمارت سے نکلتے ہوئے کہا، "وہ (راہل گاندھی) ہندوؤں کی توہین نہیں کر سکتے۔ انہوں نے صاف کہا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے بارے میں بات کی تھی۔"

راہل گاندھی کا بیان

آپ کو بتا دیں کہ قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں وہ 24 گھنٹے 'تشدد اور نفرت' میں لگے رہتے ہیں، جس پر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اراکین پارلیمنٹ نے اظہار خیال کیا۔

کانگریس ایم پی نے کہا،تمام مذاہب اور ہمارے تمام عظیم شخصیات عدم تشدد اور بے خوفی کی بات کرتے ہیں، لیکن جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں، وہ صرف تشدد نفرت اور جھوٹ کی بات کرتے ہیں۔ آپ بالکل بھی ہندو نہیں ہیں۔" اس دوران کانگریس لیڈر نے بھگوان شیو کی تصویر بھی دکھائی اور کہا کہ انہوں نے بے خوفی اور عدم تشدد کا پیغام دیا ہے۔

پی ایم مودی کا اعتراض

وزیر اعظم نریندر مودی نے کھڑے ہو کر راہول گاندھی کے تبصرے پر اعتراض کیا اور کہا کہ پوری ہندو برادری کو پرتشدد کہنا بہت سنگین معاملہ ہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس پر کانگریس لیڈر سے جواب طلب کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا راہل گاندھی سمجھتے ہیں کہ یہ سب تشدد کرنے والے ہیں۔

یہی نہیں مرکزی وزیر کرن رجیجو نے اپوزیشن لیڈر کے اس تبصرے پر بھی تنقید کی، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ آپ ہندووں کو بغیر کسی وجہ کے اس طرح توہین نہیں کر سکتے۔

بی جے پی لیڈر جی کشن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ راہول گاندھی کی تقریر ہندوؤں کے خلاف تھی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگریس ڈپریشن میں ہیں۔ اس نے جھوٹ بولا ہے۔ ہمیں راہل گاندھی سے ہمدردی کرنی چاہئے، کیونکہ وہ گزشتہ 20 سالوں سے وزیر اعظم بننا چاہتے تھے، لیکن عوام نے انہیں وزیر اعظم بننے کا موقع نہیں دیا۔ اسی لیے انہوں نے پارلیمنٹ میں ہندوؤں کے خلاف تقریر کی۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا نے بھی راہل گاندھی کی تقریر کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ 'راہل گاندھی کی ہندوؤں سے جو دشمنی ہے وہ ناقابل یقین ہے، اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے تمام ہندوؤں کو پرتشدد کہہ کر ان کی توہین کی۔

مزید پڑھیں:راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نامزد - LS Opposition Leader

راجیو شکلا نے راہول کی حمایت کی۔

اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راجیو شکلا نے کہا کہ راہول گاندھی نے ہندوؤں کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے کہا، بی جے پی کے لوگ، آپ اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں لیکن آپ ہندو مذہب کی پیروی نہیں کرتے، ہم سب ہندو ہیں، ہم ہندو مذہب کی پیروی کرتے ہیں، ہم بھگوان شیو کے کہنے پر عمل کرتے ہیں اور اگر آپ اس پر عمل نہیں کرتے تو آپ تشدد کرتے ہیں۔ نفرت پھیلاتے ہیں۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے پیر کو لوک سبھا میں راہل گاندھی کے ریمارکس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اپنے بھائی کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی ہندوؤں کی توہین نہیں کر سکتے۔ انہوں نے یہ تبصرہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بارے میں کیا، نہ کہ عام ہندوؤں کے بارے میں کہا۔

پرینکا گاندھی نے اپنی والدہ سونیا گاندھی کے ساتھ پارلیمنٹ کی عمارت سے نکلتے ہوئے کہا، "وہ (راہل گاندھی) ہندوؤں کی توہین نہیں کر سکتے۔ انہوں نے صاف کہا ہے کہ انہوں نے بی جے پی کے بارے میں بات کی تھی۔"

راہل گاندھی کا بیان

آپ کو بتا دیں کہ قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے لوک سبھا میں کہا تھا کہ جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں وہ 24 گھنٹے 'تشدد اور نفرت' میں لگے رہتے ہیں، جس پر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے اراکین پارلیمنٹ نے اظہار خیال کیا۔

کانگریس ایم پی نے کہا،تمام مذاہب اور ہمارے تمام عظیم شخصیات عدم تشدد اور بے خوفی کی بات کرتے ہیں، لیکن جو لوگ خود کو ہندو کہتے ہیں، وہ صرف تشدد نفرت اور جھوٹ کی بات کرتے ہیں۔ آپ بالکل بھی ہندو نہیں ہیں۔" اس دوران کانگریس لیڈر نے بھگوان شیو کی تصویر بھی دکھائی اور کہا کہ انہوں نے بے خوفی اور عدم تشدد کا پیغام دیا ہے۔

پی ایم مودی کا اعتراض

وزیر اعظم نریندر مودی نے کھڑے ہو کر راہول گاندھی کے تبصرے پر اعتراض کیا اور کہا کہ پوری ہندو برادری کو پرتشدد کہنا بہت سنگین معاملہ ہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس پر کانگریس لیڈر سے جواب طلب کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا راہل گاندھی سمجھتے ہیں کہ یہ سب تشدد کرنے والے ہیں۔

یہی نہیں مرکزی وزیر کرن رجیجو نے اپوزیشن لیڈر کے اس تبصرے پر بھی تنقید کی، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ آپ ہندووں کو بغیر کسی وجہ کے اس طرح توہین نہیں کر سکتے۔

بی جے پی لیڈر جی کشن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ راہول گاندھی کی تقریر ہندوؤں کے خلاف تھی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگریس ڈپریشن میں ہیں۔ اس نے جھوٹ بولا ہے۔ ہمیں راہل گاندھی سے ہمدردی کرنی چاہئے، کیونکہ وہ گزشتہ 20 سالوں سے وزیر اعظم بننا چاہتے تھے، لیکن عوام نے انہیں وزیر اعظم بننے کا موقع نہیں دیا۔ اسی لیے انہوں نے پارلیمنٹ میں ہندوؤں کے خلاف تقریر کی۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا نے بھی راہل گاندھی کی تقریر کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ 'راہل گاندھی کی ہندوؤں سے جو دشمنی ہے وہ ناقابل یقین ہے، اپنی پہلی تقریر میں انہوں نے تمام ہندوؤں کو پرتشدد کہہ کر ان کی توہین کی۔

مزید پڑھیں:راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نامزد - LS Opposition Leader

راجیو شکلا نے راہول کی حمایت کی۔

اس دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راجیو شکلا نے کہا کہ راہول گاندھی نے ہندوؤں کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے کہا، بی جے پی کے لوگ، آپ اپنے آپ کو ہندو کہتے ہیں لیکن آپ ہندو مذہب کی پیروی نہیں کرتے، ہم سب ہندو ہیں، ہم ہندو مذہب کی پیروی کرتے ہیں، ہم بھگوان شیو کے کہنے پر عمل کرتے ہیں اور اگر آپ اس پر عمل نہیں کرتے تو آپ تشدد کرتے ہیں۔ نفرت پھیلاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.