دہلی: سپریم کورٹ کے وکیل ونیت جندال نے ترنمول چھاترا پریشد کے ایک پروگرام میں ان کے تبصروں کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت بنرجی کے ایک بیان سے متعلق ہے، جس کے بارے میں جندال کا کہنا ہے کہ یہ بیان "اشتعال انگیز" ہے اور "ممکنہ طور پر بدامنی کو ہوا دیتا ہے"۔
شکایت میں، جندال نے ٹی ایم سی کے طلبہ ونگ کے ارکان کے ساتھ ایک عوامی میٹنگ کے دوران بنرجی کے بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں ممتا نے مبینہ طور پر کہاکہ "یاد رکھو، اگر بنگال جلے گا تو آسام، بہار، جھارکھنڈ، اڈیشہ اور دہلی بھی جلیں گے۔" جندال کا استدلال ہے کہ یہ بیان "اشتعال انگیز" اور "ملک مخالف" ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بیان سے علاقائی نفرت اور دشمنی کو فروغ ملے گا۔
شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ممتا بنرجی بطور وزیر اعلیٰ عوام پر خاص اثر و رسوخ رکھتی ہیں۔ اپنی آئینی حیثیت کے باوجود، ان کے بیان کا مقصد بدامنی کو ہوا دینا اور ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہے۔ شکایت میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ممتا بنرجی کی بطور وزیر اعلیٰ پوزیشن ان کے بیان کی سنجیدگی کو بڑھاتی ہے۔ اس تبصرے سے ریاست کے اندر اور دوسرے خطوں میں وسیع پیمانے پر بدامنی پھیلنے کا امکان ہے۔
وکیل نے مزید کہا کہ "بیان کی اشتعال انگیز نوعیت، جس کا مقصد ہندوستان کے لوگوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرکے دشمنی کو بڑھانا ہے، کیونکہ بیان میں دہلی کا نام ایک ریاست کے طور پر لیا ہے، اس لئے دہلی کا ایک رہائشی ہونے کے ناطے شکایت درج کرائی گئی۔ ۔ شکایت کے بعد ممتا بنرجی کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 152، 192، 196 اور 353 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔