دربھنگہ: وزیر اعظم نریندر مودی نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو پر شدید حملہ کیا اور الزام لگایا کہ ریلوے کے وزیر کے طور پر اپنے دور میں لالو یادو نے گودھرا واقعہ کے مجرموں کو بچانے کے لئے فرضی رپورٹ بنوائی تھی۔
ہفتہ کو یہاں تاریخی راج میدان میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آر جے ڈی کی ہمیشہ سماجی انصاف کی آڑ میں خوشامد کی تاریخ رہی ہے۔ جب گودھرا میں کار سیوکوں کو زندہ جلایا گیا تو وزیر ریلوے شہزادے (تیجسوی یادو) کے والد تھے جو سزا کاٹ رہے ہیں اور ضمانت پر باہر ہیں۔ انہوں نے گودھرا واقعہ کے مجرموں کو بچانے کے لئے سپریم کورٹ کے جج (یو سی بنرجی) کی قیادت میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لالو یادو نے اس کمیٹی سے ایسی رپورٹ لکھوائی کہ 60 کار سیوکوں کو جلانے والوں کو بری کر دیا جائے لیکن عدالت نے ان کی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا اور ان سب کو سزائے موت بھی سنائی۔ ساری دنیا جانتی تھی کہ کار سیوکوں کو زندہ جلا دیا گیا تھا لیکن پھر فرضی تحقیقاتی رپورٹ بنا کر کار سیوکوں پر الزام لگانے کی سازش رچی گئی۔ انہوں نے کہا، "یہ ان کی تاریخ ہے۔ یہی ان کی سچائی ہے۔ ہمیں بہار کو لالٹین کے دور میں واپس نہیں جانے دینا ہے۔‘‘
نریندر مودی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، 'دہلی کا شہزادہ ایک نئی بات لے کر آیا ہے۔ جو کچھ ہمارے والدین بچاتے ہیں۔ اپنے بچوں کے لیے بچاتے ہیں۔ ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ مرنے کے بعد اپنے بچوں کو کچھ نہ کچھ دیکر جائیں لیکن کانگریس ایسا قانون بنانا چاہتی ہے کہ والدین کی کمائی ہوئی جائیداد ان کے بچوں کو نہیں ملے گی۔ ان کی حکومت آدھی چھین لے گی۔ ان کی حکومت 55 فیصد وراثتی ٹیکس لے گی۔ انہوں نے جلسہ عام میں موجود لوگوں سے پوچھا کہ کیا آپ اپنی کمائی کو لوٹنے دیں گے؟
قابل ذکر ہے کہ لالو پرساد یادو کے وزیر ریلوے کے دور میں مرکزی کابینہ کے فیصلے کی بنیاد پر 04 ستمبر 2004 کو سپریم کورٹ کے جسٹس یو سی بنرجی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اس کمیٹی کو واقعے کے بعض پہلوؤں کی تحقیقات کا کام سونپا گیا تھا۔ بنرجی کمیٹی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا کہ S-6 کوچ میں آگ ایک 'حادثہ' تھی اور اس امکان کو مسترد کر دیا کہ آگ بیرونی عناصر کی طرف سے لگائی گئی تھی۔
اسی وقت، 13 اکتوبر 2006 کو گجرات ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ یو سی بنرجی کمیٹی کی تشکیل 'غیر قانونی' اور 'غیر آئینی' تھی کیونکہ ناناوتی ۔شاہ کمیشن پہلے ہی فسادات سے متعلق تمام معاملات کی تحقیقات کر رہا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنرجی کمیٹی کی تحقیقات کے نتائج 'غلط' ہیں۔ خصوصی عدالت نے گودھرا واقعہ میں 31 لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا جبکہ 63 دیگر کو بری کر دیا۔ 01 مارچ 2011 کو خصوصی عدالت نے گودھرا واقعہ میں 11 کو موت اور 20 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ (یو این آئی)
مزید پڑھیں: مودی کے زوال کے لیے ہم دعاگو ہیں: فاوق عبداللہ
وزیراعظم نریندر مودی نے راہل گاندھی کا نام لیے بغیر ہدف تنقید بنایا
یہاں کانگریس مر رہی ہے اور وہاں پاکستان رو رہا ہے: وزیراعظم مودی