حیدرآباد: جموں میں عسکریت پسندانہ حملوں میں حالیہ اضافہ پر مرکز پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کو کہا کہ اگر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت 'گھر میں گھس کر مریں گے' کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تو وہاں یہ سب کیوں اور کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حملوں کا سلسلہ حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔
اویسی نے کہا کہ "وزیراعظم مودی کہتے تھے، 'گھر میں گھس کر مریں گے'۔ پھر یہ کیا ہے؟ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ وہ عسکریت پسندی پر قابو پانے میں ناکام ہیں۔ ڈوڈا میں جو کچھ ہوا ہے وہ بہت خطرناک ہے"۔
#WATCH | On 4 Army soldiers killed in Doda encounter, AIMIM Chief Asaduddin Owaisi says, " pm modi used to say 'ghar mein ghus kar marenge'. what is this then? this is a failure of the government. they are unable to control terrorism. whatever has happened in doda is very… pic.twitter.com/EVkd9CiekR
— ANI (@ANI) July 16, 2024
پیر کی شام ڈوڈہ کے دیسا فاریسٹ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم شروع ہوا۔ کارروائی میں مارے گئے فوجیوں کی شناخت کیپٹن برجیش تھاپا، نائیک ڈی راجیش، سپاہی بیجندر اور سپاہی اجے کے طور پر ہوئی ہے۔
جموں و کشمیر کے ڈی جی پی آر آر سوین کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ پاکستان نے وادی میں نام نہاد مرکزی دھارے یا علاقائی سیاست کی مدد سے سول سوسائٹی کے تمام اہم پہلوؤں میں کامیابی سے دراندازی کی، اویسی نے کہا کہ ڈی جی پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اویسی نے مزید کہا کہ "ڈی جی پی وہاں کیا کر رہے ہیں؟ آپ نے کشمیر بار کونسل کے چیئرمین پر یو اے پی اے لگایا ہے۔ ڈوڈہ میں آج کے حملے میں جو کنٹرول لائن سے بہت دور ہے، عسکریت پسند علاقے کے اتنے اندر کیسے داخل ہوئے؟ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ ڈی جی پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں"۔
اویسی نے کہا کہ "ہم نے حال ہی میں لوک سبھا کے انتخابات کا اختتام کیا ہے، اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پولنگ کا فیصد بہت زیادہ تھا۔ اب جبکہ ڈی جی پی کچھ ایسا کہہ رہے ہیں تو کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی؟ 2021 سے اب تک جموں میں 50 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار اور 19 عام شہری مارے جا چکے ہیں۔ حال ہی میں امرناتھ یاترا کے دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے یاتریوں کی بس پر فائرنگ سے بس کھائی میں گری اور دس یاتری ہلاک ہوئے‘‘۔
38 Days of Complete Failure pic.twitter.com/CUjTSmkcof
— Congress (@INCIndia) July 16, 2024
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حکومت سے سوال بھی کیا کہ آپ کا انفارمیشن نیٹ ورک کہاں ہے؟ اویسی نے کہا کہ "مقامی لوگ آپ کی مدد کیوں نہیں کر رہے؟ نوجوانوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لے رہے؟ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا ہے، اور سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔ یہ نریندر مودی کی حکومت کی ناکامی ہے۔ ڈی جی پی کو حکمراں جماعت کا ترجمان نہیں بننا چاہیے۔ اگر وہ چاہتے ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہئے‘'۔
𝗪𝗵𝗼'𝘀 𝗔𝗰𝗰𝗼𝘂𝗻𝘁𝗮𝗯𝗹𝗲? pic.twitter.com/to0Czz4N7n
— Congress (@INCIndia) July 16, 2024
دریں اثناء کانگریس پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک گرافک پوسٹ کرکے مرکزی حکومت پر تنقید کی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی تیسری مدت کے 38 دنوں کے اندر نو حملے ہوچکے ہیں۔ پوسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان حالیہ عسکریت پسندانہ حملوں کے دوران 12 فوجی ہلاک، 13 زخمی، 10 شہری ہلاک اور 44 زخمی ہوئے ہیں۔