ETV Bharat / bharat

وزیراعظم مودی کہا کرتے تھے 'گھر میں گھس کر ماریں گے' کا کیا ہوا؟ اویسی - Terror Attacks in Jammu

author img

By ANI

Published : Jul 16, 2024, 7:09 PM IST

Updated : Jul 16, 2024, 7:23 PM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ ورکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے جموں و کشمیر کے ڈوڈہ میں عسکریت پسندوں کے حملے پر مودی حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔ اس حملے میں ایک افسر سمیت چار فوجی جوان ہلاک ہوئے ہیں۔

MIM CHIEF ASADUDDIN OWAISI
MIM CHIEF ASADUDDIN OWAISI (ANI)

حیدرآباد: جموں میں عسکریت پسندانہ حملوں میں حالیہ اضافہ پر مرکز پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کو کہا کہ اگر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت 'گھر میں گھس کر مریں گے' کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تو وہاں یہ سب کیوں اور کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حملوں کا سلسلہ حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

اویسی نے کہا کہ "وزیراعظم مودی کہتے تھے، 'گھر میں گھس کر مریں گے'۔ پھر یہ کیا ہے؟ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ وہ عسکریت پسندی پر قابو پانے میں ناکام ہیں۔ ڈوڈا میں جو کچھ ہوا ہے وہ بہت خطرناک ہے"۔

پیر کی شام ڈوڈہ کے دیسا فاریسٹ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم شروع ہوا۔ کارروائی میں مارے گئے فوجیوں کی شناخت کیپٹن برجیش تھاپا، نائیک ڈی راجیش، سپاہی بیجندر اور سپاہی اجے کے طور پر ہوئی ہے۔

جموں و کشمیر کے ڈی جی پی آر آر سوین کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ پاکستان نے وادی میں نام نہاد مرکزی دھارے یا علاقائی سیاست کی مدد سے سول سوسائٹی کے تمام اہم پہلوؤں میں کامیابی سے دراندازی کی، اویسی نے کہا کہ ڈی جی پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اویسی نے مزید کہا کہ "ڈی جی پی وہاں کیا کر رہے ہیں؟ آپ نے کشمیر بار کونسل کے چیئرمین پر یو اے پی اے لگایا ہے۔ ڈوڈہ میں آج کے حملے میں جو کنٹرول لائن سے بہت دور ہے، عسکریت پسند علاقے کے اتنے اندر کیسے داخل ہوئے؟ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ ڈی جی پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں"۔

اویسی نے کہا کہ "ہم نے حال ہی میں لوک سبھا کے انتخابات کا اختتام کیا ہے، اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پولنگ کا فیصد بہت زیادہ تھا۔ اب جبکہ ڈی جی پی کچھ ایسا کہہ رہے ہیں تو کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی؟ 2021 سے اب تک جموں میں 50 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار اور 19 عام شہری مارے جا چکے ہیں۔ حال ہی میں امرناتھ یاترا کے دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے یاتریوں کی بس پر فائرنگ سے بس کھائی میں گری اور دس یاتری ہلاک ہوئے‘‘۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حکومت سے سوال بھی کیا کہ آپ کا انفارمیشن نیٹ ورک کہاں ہے؟ اویسی نے کہا کہ "مقامی لوگ آپ کی مدد کیوں نہیں کر رہے؟ نوجوانوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لے رہے؟ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا ہے، اور سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔ یہ نریندر مودی کی حکومت کی ناکامی ہے۔ ڈی جی پی کو حکمراں جماعت کا ترجمان نہیں بننا چاہیے۔ اگر وہ چاہتے ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہئے‘'۔

دریں اثناء کانگریس پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک گرافک پوسٹ کرکے مرکزی حکومت پر تنقید کی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی تیسری مدت کے 38 دنوں کے اندر نو حملے ہوچکے ہیں۔ پوسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان حالیہ عسکریت پسندانہ حملوں کے دوران 12 فوجی ہلاک، 13 زخمی، 10 شہری ہلاک اور 44 زخمی ہوئے ہیں۔

حیدرآباد: جموں میں عسکریت پسندانہ حملوں میں حالیہ اضافہ پر مرکز پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے منگل کو کہا کہ اگر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت 'گھر میں گھس کر مریں گے' کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تو وہاں یہ سب کیوں اور کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حملوں کا سلسلہ حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

اویسی نے کہا کہ "وزیراعظم مودی کہتے تھے، 'گھر میں گھس کر مریں گے'۔ پھر یہ کیا ہے؟ یہ حکومت کی ناکامی ہے۔ وہ عسکریت پسندی پر قابو پانے میں ناکام ہیں۔ ڈوڈا میں جو کچھ ہوا ہے وہ بہت خطرناک ہے"۔

پیر کی شام ڈوڈہ کے دیسا فاریسٹ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم شروع ہوا۔ کارروائی میں مارے گئے فوجیوں کی شناخت کیپٹن برجیش تھاپا، نائیک ڈی راجیش، سپاہی بیجندر اور سپاہی اجے کے طور پر ہوئی ہے۔

جموں و کشمیر کے ڈی جی پی آر آر سوین کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ پاکستان نے وادی میں نام نہاد مرکزی دھارے یا علاقائی سیاست کی مدد سے سول سوسائٹی کے تمام اہم پہلوؤں میں کامیابی سے دراندازی کی، اویسی نے کہا کہ ڈی جی پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اویسی نے مزید کہا کہ "ڈی جی پی وہاں کیا کر رہے ہیں؟ آپ نے کشمیر بار کونسل کے چیئرمین پر یو اے پی اے لگایا ہے۔ ڈوڈہ میں آج کے حملے میں جو کنٹرول لائن سے بہت دور ہے، عسکریت پسند علاقے کے اتنے اندر کیسے داخل ہوئے؟ اس کا ذمہ دار کون ہے؟ ڈی جی پی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں"۔

اویسی نے کہا کہ "ہم نے حال ہی میں لوک سبھا کے انتخابات کا اختتام کیا ہے، اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پولنگ کا فیصد بہت زیادہ تھا۔ اب جبکہ ڈی جی پی کچھ ایسا کہہ رہے ہیں تو کیا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی؟ 2021 سے اب تک جموں میں 50 سے زیادہ سیکورٹی اہلکار اور 19 عام شہری مارے جا چکے ہیں۔ حال ہی میں امرناتھ یاترا کے دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے یاتریوں کی بس پر فائرنگ سے بس کھائی میں گری اور دس یاتری ہلاک ہوئے‘‘۔

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے حکومت سے سوال بھی کیا کہ آپ کا انفارمیشن نیٹ ورک کہاں ہے؟ اویسی نے کہا کہ "مقامی لوگ آپ کی مدد کیوں نہیں کر رہے؟ نوجوانوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لے رہے؟ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا ہے، اور سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔ یہ نریندر مودی کی حکومت کی ناکامی ہے۔ ڈی جی پی کو حکمراں جماعت کا ترجمان نہیں بننا چاہیے۔ اگر وہ چاہتے ہیں تو انہیں بی جے پی میں شامل ہونا چاہئے‘'۔

دریں اثناء کانگریس پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک گرافک پوسٹ کرکے مرکزی حکومت پر تنقید کی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی تیسری مدت کے 38 دنوں کے اندر نو حملے ہوچکے ہیں۔ پوسٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان حالیہ عسکریت پسندانہ حملوں کے دوران 12 فوجی ہلاک، 13 زخمی، 10 شہری ہلاک اور 44 زخمی ہوئے ہیں۔

Last Updated : Jul 16, 2024, 7:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.