روم: وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ہم منصب جارجیا میلونی کی دعوت پر جی سیون سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جمعہ کو اٹلی پہنچے۔ جہاں انھوں نے کئی عالمی رہنماوں سے ملاقات کرکے متعدد عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون سے ملاقات
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو سب سے پہلے فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون سے ملاقات کی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایکس پر پوسٹ کیا، 'اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی سطح پر لے جانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے اٹلی کے اپولیا میں 50ویں جی سیون سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانس کے صدر ایمینوئل میکرون سے ملاقات کی۔
انہوں نے مزید لکھا، 'دونوں رہنماؤں نے شراکت کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جن میں دفاع، جوہری، خلائی، تعلیم، آب و ہوا، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر، اہم ٹیکنالوجی، کنیکٹیویٹی اور ثقافت شامل ہیں۔اس دوران دونوں رہنماوں نے اہم عالمی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس ماہ تیسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم مودی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ دونوں رہنماؤں کی آخری ملاقات جنوری میں ہوئی تھی جب فرانسیسی صدر بھارت کے 75ویں یوم جمہوریہ تقریب میں شرکت کے لیے بھارت تشریف لائے تھے۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک سے ملاقات
وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ہی اپنے برطانوی ہم منصب رشی سنک سے ملاقات کی اور این ڈی اے حکومت کی تیسری مدت میں بھارت برطانیہ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اپولیا میں بورگو ایگنازیا کے لگژری ریزورٹ میں 50 ویں جی سیون سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران ایک دوسرے کو گرمجوشی سے گلے لگا کر خوش آمدید کہا۔
مودی نے ملاقات کے فوراً بعد ایکس پر پوسٹ کیا۔ 'اٹلی میں وزیر اعظم رشی سنک سے مل کر خوشی ہوئی۔ میں نے این ڈی اے حکومت کی تیسری میعاد میں بھارت برطانیہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ سنک اور مودی کی آخری ملاقات گزشتہ سال ستمبر میں نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں ہوئی تھی، جب انہوں نے بھارت کے عام انتخابات سے قبل ایف ٹی اے مذاکرات کو تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات
اس موقع پر وزیراعظم مودی نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی ملاقات کی۔ پی ایم مودی نے ایکس پر لکھا، 'ایک بہت ہی معنی خیز ملاقات ہوئی۔ بھارت یوکرین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ اس دوران زیلنسکی نے مودی کو روس یوکرین تنازعہ کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا۔ مودی نے گزشتہ سال مئی میں ہیروشیما میں گزشتہ جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر زیلنسکی سے ملاقات کی تھی۔ بھارت کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ یوکرین کے تنازع کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم مودی اطالوی صدر جارجیا میلونی کی دعوت پر 50 ویں جی سیون سربراہی اجلاس میں حصہ لے رہے ہیں۔ وہ دیگر مدعو ممالک کے رہنماؤں اور پوپ فرانسس کے ساتھ مصنوعی ذہانت، توانائی، افریقہ اور بحیرہ روم پر ایک آؤٹ ریچ سیشن سے خطاب بھی کریں گے۔
یہ جی سیون اجلاس 13 سے 15 جون تک اٹلی کے اپولیا کے علاقے بورگو ایگنازیا کے لگژری ریزورٹ میں منعقد ہو رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جی سیون میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، اٹلی، جرمنی، کینیڈا اور جاپان شامل ہیں۔ اٹلی جی سیون (گروپ آف سیون) کی موجودہ صدارت سنبھال رہا ہے اور اسی حیثیت سے سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔
روایت کے مطابق، میزبان ملک کی طرف سے کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کو سربراہی اجلاس میں مدعو کیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے اٹلی نے بھارت کے علاوہ، افریقہ، جنوبی امریکہ اور ہند-بحرالکاہل خطے کے 11 ترقی پذیر ممالک کے رہنماؤں کو سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔