ETV Bharat / bharat

پنشن ایک حق ہے عطیہ نہیں، لیکن صرف ضابطوں کے مطابق دعوی کیا جا سکتا ہے: سپریم کورٹ - Supreme Court on Pension

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 28, 2024, 8:24 AM IST

یوپی روڈ ویز کے ریٹائرڈ ملازمین اور افسران کی کمیٹی کی طرف سے دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ پنشن ایک آئینی حق ہے جس کا ملازم اپنی ریٹائرمنٹ پر حقدار ہوتا ہے۔

Supreme Court on Pension
پنشن پر سپریم کورٹ (Getty Image)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنشن حق ہے، عطیہ نہیں۔ یہ ایک آئینی حق ہے جس کا ایک ملازم اپنی ریٹائرمنٹ پر حقدار ہوتا ہے۔ تاہم پنشن کا دعوی صرف اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب اسے متعلقہ قواعد یا اسکیم کے تحت منظور کیا گیا ہو۔ جسٹس ریشی کیش رائے اور جسٹس پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے یوپی روڈ ویز کے ریٹائرڈ ملازمین اور افسران کی کمیٹی کی طرف سے دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنایا۔

بنچ نے 26 جولائی کو اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر کوئی ملازم پراویڈنٹ فنڈ اسکیم کے تحت آتا ہے اور پنشن کے قابل عہدہ نہیں رکھتا ہے تو وہ پنشن کا دعویٰ نہیں کر سکتا اور نہ ہی عدالت آجر کو ہدایت دے سکتی ہے کہ وہ ایسے ملازم کو پنشن ادا کرے۔ جو قواعد کے تحت نہیں آتا۔

غور طلب ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی سنگل بنچ اور ڈویژن بنچ نے خصوصی اپیلوں اور رٹ درخواستوں کو خارج کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اپیل کنندہ یا درخواست گزار پنشن کے قابل عہدہ پر نہیں ہیں اور اس وجہ سے وہ پنشن حاصل کرنے کے حقدار نہیں ہیں۔ درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اپیل کنندگان کو ملازمین پراویڈنٹ فنڈ اسکیم کے تحت فوائد سمیت ریٹائرمنٹ کے فوائد ملنے کے بعد بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ انہیں پنشن بھی دی جائے۔ یوپی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل گریما پرساد نے دلیل دی کہ تمام اپیل کنندگان نے پہلے ہی ایمپلائیز پروویڈنٹ فنڈ اسکیم کے تحت ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد کا انتخاب کیا ہے، اس لیے ان کے موجودہ دعوے کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یوپی کے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری، یوگی حکومت نے تنخواہ اور پنشن پر اہم فیصلہ کیا

این پی ایس والوں کو این ڈی اے حکومت دے گی تحفہ، پنشن دینے کا پلان

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنشن حق ہے، عطیہ نہیں۔ یہ ایک آئینی حق ہے جس کا ایک ملازم اپنی ریٹائرمنٹ پر حقدار ہوتا ہے۔ تاہم پنشن کا دعوی صرف اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جب اسے متعلقہ قواعد یا اسکیم کے تحت منظور کیا گیا ہو۔ جسٹس ریشی کیش رائے اور جسٹس پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے یوپی روڈ ویز کے ریٹائرڈ ملازمین اور افسران کی کمیٹی کی طرف سے دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ سنایا۔

بنچ نے 26 جولائی کو اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر کوئی ملازم پراویڈنٹ فنڈ اسکیم کے تحت آتا ہے اور پنشن کے قابل عہدہ نہیں رکھتا ہے تو وہ پنشن کا دعویٰ نہیں کر سکتا اور نہ ہی عدالت آجر کو ہدایت دے سکتی ہے کہ وہ ایسے ملازم کو پنشن ادا کرے۔ جو قواعد کے تحت نہیں آتا۔

غور طلب ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی سنگل بنچ اور ڈویژن بنچ نے خصوصی اپیلوں اور رٹ درخواستوں کو خارج کر دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ اپیل کنندہ یا درخواست گزار پنشن کے قابل عہدہ پر نہیں ہیں اور اس وجہ سے وہ پنشن حاصل کرنے کے حقدار نہیں ہیں۔ درخواست گزاروں نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ اپیل کنندگان کو ملازمین پراویڈنٹ فنڈ اسکیم کے تحت فوائد سمیت ریٹائرمنٹ کے فوائد ملنے کے بعد بھی اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ انہیں پنشن بھی دی جائے۔ یوپی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل گریما پرساد نے دلیل دی کہ تمام اپیل کنندگان نے پہلے ہی ایمپلائیز پروویڈنٹ فنڈ اسکیم کے تحت ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد کا انتخاب کیا ہے، اس لیے ان کے موجودہ دعوے کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یوپی کے سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری، یوگی حکومت نے تنخواہ اور پنشن پر اہم فیصلہ کیا

این پی ایس والوں کو این ڈی اے حکومت دے گی تحفہ، پنشن دینے کا پلان

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.