وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی کی ضلع عدالت نے بدھ کو آرکائیولوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس آئی) کے ذریعہ گیان واپی احاطے کے کئے گئے سائنٹفک سروے کی رپورٹ کی ہارڈ کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ معاملے کی اگلی سماعت چھ فروری کو ہوگی۔
ڈسٹرکٹ جج ڈاکٹر اجئے کرشنا وشویش کی عدالت نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ عدالت کا ماننا ہے کہ اے ایس آئی کے ذریعہ تیار کی گئی سروے رپورٹ کی کاپیاں دونوں فریق کو فراہم کی جانی چاہئے تاکہ اگر کوئی اعتراض ہو تو وہ درج کراسکتے ہیں۔
ہندوفریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ ضلع جج اجئے کرشن وشویش نے ہندو فریق کے وکیلوں کی عرضی پر مدعی اور مدعا علیہ دونوں کو گیان واپی مسجد احاطے کی اے ایس آئی سروے رپورٹ کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔
جین نے بتایا کہ گیان واپی مسجد احاطے کی اے ایس آئی سروے رپورٹ کی ہارڈ کاپیاں سیل بند لفافے میں دی جائیں گی جو 18دسمبر کو عدالت میں پیش کی گئی تھی۔ مسلم فریق نے ای میل پر اے ایس آئی سروے رپورٹ کی کاپیاں شیئر کرنے کے قدم پر اعتراض کا اظہار کیا تھا جس پر ضلع عدالت نے سیل بند لفافے میں ہارڈ کاپیاں فراہم کرنے کو کہا ہے۔
یواین آئی۔