نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 'ون نیشن ون الیکشن' ان کا عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون نیشن ون الیکشن کا نفاذ ان کی پارٹی کے انتخابی منشور میں کیے گئے بڑے وعدوں میں سے ایک ہے۔ یہ ان کی حکومت کا عزم ہے۔
اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ون نیشن، ون الیکشن پر رپورٹ تیار کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو بہت مثبت اور اختراعی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
ون نیشن ون الیکشن پر مزید بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ اس بارے میں پارلیمنٹ میں بحث ہوئی ہے۔ اس حوالے سے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی نے اپنی رپورٹ دے دی ہے۔ ون نیشن ون الیکشن کے حوالے سے بہت سے لوگ سامنے آئے ہیں۔ ملک کے کئی لوگوں نے کمیٹی کو اپنی تجاویز دی ہیں۔
پی ایم مودی نے انٹرویو میں مزید کہا کہ 'کمیٹی کو بہت مثبت اور اختراعی تجاویز ملی ہیں۔ اگر ہم اس رپورٹ پر عمل درآمد کرنے میں کامیاب ہو گئے تو ملک کو بہت فائدہ ہو گا۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ 'ون نیشن ون الیکشن' کا نظریہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ غور طلب ہو کہ بی جے پی کا انتخابی منشور اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزراء امت شاہ اور راج ناتھ سنگھ اور دیگر کی موجودگی میں جاری کیا گیا۔
بی جے پی کے منشور میں مشترکہ ووٹر لسٹ کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے گزشتہ سال ستمبر میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی، جو 'ون نیشن ون الیکشن' کے معاملے کی جانچ کرے گی اور ملک میں بیک وقت انتخابات کرانے کی سفارشات کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
- بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات کا سنکلپ پتر ’مودی کی گارنٹی 2024‘ جاری کیا
- ’آرٹیکل 370 قصہ پارینہ‘ وزیراعظم مودی کا جموں کے ادھم پور میں انتخابی ریلی سے خطاب
وہیں 18,626 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ 2 ستمبر 2023 کو اعلیٰ سطحی کمیٹی کے قیام کے بعد سے اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور 191 دنوں کے تحقیقی کام کا نتیجہ ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ بلدیاتی انتخابات کے وقفے وقفے سے انعقاد سے معاشی ترقی، عوامی اخراجات کے معیار، تعلیمی اور دیگر نتائج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور سماجی ہم آہنگی کو بھی متاثر کیا جاتا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کا منشور پہلی بار ووٹروں کی امنگوں کو خاک میں ملانے والا ہے۔