بھونیشور: اڈیشہ کے سمبل پور میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ بی جے پی نے یہاں سے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان کو میدان میں اتارا ہے۔ ان کا مقابلہ بی جے ڈی کے تنظیمی سکریٹری پرنب پرکاش (بوبی) داس سے ہوگا۔ چھٹے مرحلے کے دوران یہاں 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔
مانا جا رہا ہے کہ اڈیشہ میں سنبل پور سے دلچسپ نتائج دیکھنے کو ملے گے۔ اس کی وجہ گزشتہ دو پارلیمانی انتخابات ہیں۔ حقیقت میں یہاں گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں جیتنے والے امیدوار کی قسمت کا فیصلہ بہت کم فرق سے ہوا تھا۔ ایسے میں اس بار بھی یہاں اسی طرح کے مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔
2019 میں جیتنے والی بی جے پی اور ہارنے والی بی جے ڈی کے درمیان فرق صرف 1 فیصد سے بھی کم تھا۔ یعنی یہاں جیت یا ہار کا فیصلہ تقریباً 9000 ووٹوں سے ہوتا تھا۔ یہ فرق 2014 میں 3 فیصد تھا جب بی جے ڈی نے سیٹ جیتی تھی۔ جبکہ 2009 کی بات کریں تو جیت اور ہار میں 2 فیصد ووٹوں کا فرق تھا۔ یہ سیٹ کانگریس نے 2009 میں جیتی تھی۔ تینوں پارٹیوں نے پچھلے 15 سالوں میں ایک ایک بار سنبل پور سیٹ جیتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دھرمیندر پردھان نے آخری بار 2009 میں الیکشن لڑا تھا۔ اس کے بعد بھگوا پارٹی نے انہیں راجیہ سبھا بھیج دیا اور نریندر مودی کابینہ کے سب سے سینئر وزیروں میں سے ایک بن گئے۔ تاہم اس بار بی جے پی نے انہیں لوک سبھا انتخابات میں اتارنے کا فیصلہ کیا۔ یہی نہیں پارٹی پردھان کی جیت کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ امت شاہ خود لوگوں سے وزیر کو ووٹ دینے کی اپیل ک لیے سنبل پور پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی وزیر بننے کی خواہش رکھتا ہے۔ ہم نے آپ کو یہاں بی جے پی کے امیدوار کے طور پر وزیر دیا ہے۔
تاہم وزیر کے لیے جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا۔ بی جے ڈی نے یہاں کئی ترقیاتی کام کئے ہیں۔ جنوری میں ہی سی ایم نوین پٹنائک نے مندر اور آس پاس کے علاقوں کی ترقی کے لیے 200 کروڑ روپے کے ری ڈیولپمنٹ کا افتتاح کیا تھا۔ اس کا مقصد 16ویں صدی کی تیرتھ ستھل کو مغربی اوڈیشہ میں ایک اہم مزہبی جگہ بنانا ہے۔ حکومت مندر کے سامنے مہاندی آرتی بھی شروع کرے گی جس کے لیے گھاٹ اور اسکائی واک کی تعمیر کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:چھٹے مرحلے کی ووٹنگ کو لے کر بہار میں سختی بڑھی، ہند-نیپال سرحد سیل، اس دن کھلے گی سرحد
اسی وقت ایک ماہ بعد وزیر اعظم نریندر مودی فروری میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ کے مستقل کیمپس کا افتتاح کرنے سمبل پور آئے۔ اس دوران انہوں نے پٹنائک کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا اور انہیں اپنا دوست کہا۔ تاہم یہ ہم آہنگی بی جے پی-بی جے ڈی اتحاد بنانے کے منصوبے کی ناکامی کے بعد جلد ہی ختم ہوگئی۔ زعفرانی پارٹی کے اسٹار کیمنئنر اب مختلف ریاستوں میں بی جے ڈی سپریمو پر شدید طنز کر رہے ہیں۔ کیونکہ وہ اڈیشہ سے فائدہ اٹھانے کی امید رکھتی ہے تاکہ ملک کے دوسرے حصوں میں سیٹوں کے نقصان کی تلافی کی جا سکے۔