کٹیہار: مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق قومی صدر امت شاہ نے آج کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے ملک میں اپنے دس سالہ دور اقتدار میں انتہائی پسماندہ لوگوں کے حقوق کو فروغ دیا اور ان کا تحفظ کیا لیکن اس لوک سبھا انتخابات کے بعد اگر انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو پسماندہ لوگوں کے حقوق ختم ہو جائیں گے اور انہیں فسادات، مظالم، غربت اور بھوک کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی موجودگی میں کٹیہار لوک سبھا سیٹ سے جنتا دل (جے ڈی یو) کے امیدوار دلال چندر گوسوامی کے حق میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک پسماندہ طبقے سے ہیں اور یہ بی جے پی ہی تھی جس نے وزیر اعظم بننے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف کئی دہائیوں تک مرکز میں برسراقتدار رہنے والی کانگریس نے پسماندہ لوگوں کے مفادات کو نظر انداز کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا، "کانگریس نے اپنے دور حکومت میں کاکا کالیکر کمیٹی کی رپورٹ کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا تاکہ پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق سے محروم کیاجا سکے۔ نیز اس نے منڈل کمیشن کی سفارشات کو لاگو کرنے کے اقدامات کی بھی شدید مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر پسماندہ طبقات کمیشن کو نریندر مودی حکومت نے قانونی حیثیت دی لیکن کانگریس حکومت نے کمیشن کو قانونی اختیار نہیں دیا۔
یو این آئی