ETV Bharat / bharat

جشن منانے کا نہیں بلکہ جنگ کا وقت ہے: سنجے سنگھ - AAP leader Sanjay Singh

عام آدمی پارٹی کے رہنما و رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد گذشتہ روز سے جیل سے رہا ہوئے ہیں۔

AAP leader Sanjay Singh
AAP leader Sanjay Singh
author img

By ANI

Published : Apr 4, 2024, 7:23 AM IST

Updated : Apr 4, 2024, 8:47 AM IST

نئی دہلی: جیل سے باہر آنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ جشن منانے کا نہیں بلکہ "جنگ" کا وقت ہے کیونکہ "سب سے بڑے لیڈر" اروند کیجریوال سمیت دیگر عآپ کے لیڈرز جیل میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ جشن منانے کا نہیں بلکہ جنگ کا وقت ہے۔ ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہے۔ ہماری پارٹی کے سب سے بڑے لیڈر اروند کیجریوال جیل میں ہیں۔ منیش سسودیا اور ستیندر جین بھی جیل میں ہیں۔ ہماری طویل لڑائی ہے"۔

سنجے سنگھ نے کہا کہ "ہمیں دہلی کے لوگوں کے درمیان جانا ہے، جہاں کہیں بھی عآپ امیدوار اور انڈیا بلاک کے امیدوار آئندہ عام انتخابات میں لڑ رہے ہیں ان کے لئے مہم چلانی ہے۔ ہمیں آمرانہ حکومت کو شکست دینے کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی۔ ہمیں انہیں اقتدار سے باہر کرنا ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں انتخابی حکمت عملی اور روڈ میپ پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے انڈیا بلاک کے امیدواروں کی حمایت کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آئیے لڑنے کے لیے تیار ہو جائیں۔

اس دوران سنگھ نے منیش سسودیا کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے سسودیا کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کی۔ اس سے پہلے سنجے سنگھ نے نعرہ لگایا تھا ’’جیل کے تالے ٹوٹیں گے، اروند کیجریوال چھوٹیں گے‘‘۔ سنجے سنگھ کا جیل سے باہر نکلتے ہی زبردست نعروں سے استقبال کیا گیا۔ اے اے پی لیڈر کو جیل کے باہر کھڑی گاڑی پر چڑھتے اور وہاں جمع حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سنجے سنگھ کو بدھ کو تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا جب سپریم کورٹ نے انہیں ایک دن پہلے ضمانت دی تھی۔ سنجے سنگھ چھ ماہ سے زائد عرصے سے مبینہ ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں جیل میں بند تھے۔

نئی دہلی: جیل سے باہر آنے کے بعد عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ یہ جشن منانے کا نہیں بلکہ "جنگ" کا وقت ہے کیونکہ "سب سے بڑے لیڈر" اروند کیجریوال سمیت دیگر عآپ کے لیڈرز جیل میں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ جشن منانے کا نہیں بلکہ جنگ کا وقت ہے۔ ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہے۔ ہماری پارٹی کے سب سے بڑے لیڈر اروند کیجریوال جیل میں ہیں۔ منیش سسودیا اور ستیندر جین بھی جیل میں ہیں۔ ہماری طویل لڑائی ہے"۔

سنجے سنگھ نے کہا کہ "ہمیں دہلی کے لوگوں کے درمیان جانا ہے، جہاں کہیں بھی عآپ امیدوار اور انڈیا بلاک کے امیدوار آئندہ عام انتخابات میں لڑ رہے ہیں ان کے لئے مہم چلانی ہے۔ ہمیں آمرانہ حکومت کو شکست دینے کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی۔ ہمیں انہیں اقتدار سے باہر کرنا ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں انتخابی حکمت عملی اور روڈ میپ پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے انڈیا بلاک کے امیدواروں کی حمایت کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آئیے لڑنے کے لیے تیار ہو جائیں۔

اس دوران سنگھ نے منیش سسودیا کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے سسودیا کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کی۔ اس سے پہلے سنجے سنگھ نے نعرہ لگایا تھا ’’جیل کے تالے ٹوٹیں گے، اروند کیجریوال چھوٹیں گے‘‘۔ سنجے سنگھ کا جیل سے باہر نکلتے ہی زبردست نعروں سے استقبال کیا گیا۔ اے اے پی لیڈر کو جیل کے باہر کھڑی گاڑی پر چڑھتے اور وہاں جمع حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سنجے سنگھ کو بدھ کو تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا جب سپریم کورٹ نے انہیں ایک دن پہلے ضمانت دی تھی۔ سنجے سنگھ چھ ماہ سے زائد عرصے سے مبینہ ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلے میں جیل میں بند تھے۔

Last Updated : Apr 4, 2024, 8:47 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.