امراؤتی: اگر آپ کام کرتے ہوئے اپنی انجینئرنگ B.Tech اور M.Tech کی تعلیم مکمل کرنا چاہتے ہیں، تو یہ خبر آپ کے لیے ہے۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (AICTE) نے طلبہ کی ضروریات اور ان کے روشن مستقبل کے لیے ایک نئی پہل کی ہے۔ ایجوکیشن کونسل نے رات کو کلاسز شروع کرنے کا اقدام کیا ہے۔
آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (AICTE) نے نہ صرف یہ سسٹم انجینئرنگ، B.Tech اور M.Tech کی تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے شروع کیا ہے بلکہ اس نے ڈپلومہ B.Tech اور M.Tech کورسز کے طلبہ کے لیے بھی یہ نظام دستیاب کرایا ہے۔ ایجوکیشن کونسل کے اس اقدام سے دن میں جاب کرنے والے طلبہ رات کو آرام سے کالج میں حاضری دے سکتے ہیں۔ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (AICTE) پہلے ہی آندھرا پردیش کے 17 کالجوں کو اس کی اجازت دے چکی ہے۔
اے آئی سی ٹی ای نے خواہش مند اضلاع کے کالجوں میں یہ کورس شروع کرنے کی منظوری دی ہے، جہاں پچھلے تین سالوں سے پہلے سال میں 80 فیصد سیٹیں بھری جا رہی ہیں۔ ریاست کے 8 کالجوں میں سے 3 کورسز کے لیے اجازت دی گئی۔ تمام 41 کورسز میں 1,230 نشستیں دستیاب ہوں گی۔ ان میں سے زیادہ تر کورسز سافٹ ویئر کی ملازمتوں سے متعلق ہیں۔ جس میں سی ایس ای میں مصنوعی ذہانت-مشین لرننگ، کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ، مکینیکل، سول، ای سی ای، ای ای ای کورسز ہیں۔ جبکہ ریگولر میں فی برانچ 60 سیٹیں ہیں اے آئی سی ٹی ای نے فی برانچ 30 سیٹوں کی اجازت دی ہے۔ ہائر ایجوکیشن کونسل ان نئے شروع ہونے والے کورسز، کالجوں کے انتظام اور سیٹوں کو بھرنے کے لیے رہنما اصول تیار کر رہی ہے۔ ان کو حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔ اس کے بعد یونیورسٹی اس پر حتمی مہر لگائے گی۔
داخلہ کے لیے اے آئی سی ٹی ای کے رہنما خطوط:
- کورس کے انعقاد کے لیے کل سیٹوں کا 1/3 بھرنا ضروری ہے۔
- داخلہ کوالیفائنگ امتحان میں دکھائے گئے میرٹ کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔
- تعلیمی ادارے سے 50 کلومیٹر کے اندر صنعتوں، MSMEs، سرکاری اور نجی اداروں میں ملازم ہونا ضروری ہے۔
- پولی ٹیکنک ڈپلومہ ہولڈرز بی ٹیک کے دوسرے سال میں براہ راست داخلہ حاصل کر سکتے ہیں۔ آپ کو تین سال تک پڑھنا پڑے گا۔
- امتحانات اور کورسز باقاعدہ نظام کے مطابق کرائے جائیں گے۔
- کالجوں میں دستیاب انسانی وسائل اور سہولیات کو ان کورسز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- اس طرح کی خدمات کے لیے اضافی اعزازیہ ادا کیا جائے گا۔
- یونیورسٹیوں کو چاہیے کہ وہ ورکنگ پروفیشنلز کے داخلے کے لیے الگ نظام قائم کریں۔