نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو متنازعہ میڈیکل داخلہ امتحان نیٹ یو جی 2024 سے متعلق تین عرضیوں کی سماعت کی۔ جمعرات کو سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے دہرایا کہ وہ نیٹ یو جی 2024 کی کونسلنگ پر پابندی نہیں لگائے گی۔ عدالت نے کہا کہ کونسلنگ جاری رہے گی اور ہم اسے نہیں روکیں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ امتحان پر کوئی فیصلہ آیا تو سب کچھ رُک جائے گا۔ اس لیے ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔
رعایتی نشانات کے معاملے میں مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ این ٹی اے کے 1,563 امیدواروں کو گریس نمبر دینے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔ مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ جن 1,563 طلباء کو گریس نمبر دیے گئے تھے انہیں 23 جون کو دوبارہ امتحان میں شرکت کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ این ٹی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 1563 امیدواروں کے لیے دوبارہ امتحان 23 جون کو ہوں گے، نتائج کا اعلان 30 جون سے پہلے کر دیا جائے گا۔
حکومت/این ٹی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 1,563 امیدواروں کے نتائج کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جنہیں نیٹ یو جی امتحان میں شرکت کے دوران ہونے والے نقصان کی تلافی کے لیے گریس نمبر دیے گئے تھے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کمیٹی نے نیٹ یوجی 2024 کے 1,563 امیدواروں کے اسکور کارڈز کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں گریس نمبر دیئے گئے تھے اور ان طلباء کو دوبارہ امتحان لکھنے کا اختیار دیا جائے گا۔ این ٹی اے نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ امتحانات 23 جون کو ہوں گے اور نتائج کا اعلان 30 جون سے پہلے کر دیا جائے گا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ امتحان ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس اور دیگر کورسز کے لیے لیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی تعطیلاتی بنچ قومی اہلیت-کم-انٹری ٹیسٹ-انڈر گریجویٹ (NEET-UG) 2024 کے انعقاد سے متعلق عرضیوں کی سماعت کرے گی۔
ایڈٹیک فرم 'فزکس والا' کے سی ای او الکھ پانڈے نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے ذریعہ 1500 سے زیادہ امیدواروں کو مبینہ طور پر گریس مارکس دینے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں، الکھ پانڈے نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ نیٹ یو جی 2024 کے امتحانی عمل اور نتائج کی جانچ کے لیے اپنی نگرانی میں ایک ماہر پینل تشکیل دے۔ اس سال کل 67 طلباء نے 720 نمبر حاصل کیے ہیں۔ ہریانہ کا فرید آباد بے ضابطگیوں کے شبہ میں خبروں میں رہا کیونکہ پرفیکٹ 720 کی فہرست میں ایک ہی مرکز کے چھ امیدواروں کے نام سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: