مرادآباد: مفتی دانش القادری نے ای ٹی وی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رمضان المبارک رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ اس مقدس مہینے کو تین عشروں میں بانٹا گیا ہے چونکہ عشرہ دس دن کا ہوتا ہے۔ اس طرح رمضان میں تین عشرے ہوتے ہیں۔ پہلا عشرہ اللّٰہ کی رحمت کا، دوسرا عشرہ مغفرت اور تیسرا عشرہ جہنم سے آزادی کا ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے عشرے میں تمام مسلمانوں پر اللّٰہ کی خاص رحمت کا نزول ہوتا ہے۔ اس عشرے میں اللّٰہ تبارک و تعالی اپنے گنہگار بندوں کی بخشش اور مغفرت فرماتا ہے اور تیسرے عشرے میں جو لوگ اپنے اعمال کی وجہ سے جہنم کے حقدار ہو چکے ہیں اللہ تعالی اس عشرے میں دعاؤں کے صدقے ایسے لوگوں کو جہنم سے ازادی دلاتا ہے۔
رمضان کے عشروں کی فضیلت بیان کرتے ہوئے مفتی دانش القادری نے بتایا کہ رمضان کے پورے مہینے عبادت کرنا چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ شروع کے ایام زیادہ عبادت کریں۔ پھر اپنی عبادت میں کمی کر دیں ایسا کرنے سے رمضان کے آخری عشرے کی مبارک ساعتوں سے ہم محروم رہ جائیں گے۔ یقیناً تینوں عشروں کی اپنی فضیلت ہے مگر آخری عشرے میں یہ فضیلت اور بڑھ جاتی ہے کیونکہ اسی عشرہ میں شبِ قدر ہوتی ہے جو کہ ہزار راتوں سے افضل ہے ۔شبِ قدر کی فضیلت بیان کرنے کے لئے اللّٰہ تبارک وتعالیٰ نے قران میں سورہ قدر کو نازل کیا ہے۔
اعتکاف کی فضیلت بیان کرتے ہوئے مفتی صاحب نے بتایا کہ جو حضرات رمضان کے مہینے میں اعتکاف کا اہتمام کرتے ہیں تو یقینی طور پر ان کو لیلۃ القدر کی مبارک شب نصیب ہوتی ہے کیونکہ رمضان کے آخری عشرہ میں اکّیس، تئیس، پچّیس، ستائیس اور انتیسویں شب میں لیلۃ القدر ہوتی ہے جن کو طاق راتیں کہا جاتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:رمضان المبارک کے دوسرے عشرے کی اہمیت - second Ashra of ramadan
انہوں نے کہاکہ اعتکاف میں بیٹھنے والے حضرات ایک خاص وقت کے لئے دنیا سے الگ ہو جاتے ہیں تو انہیں یقینی طور پر شب قدر کا حصول ہو جاتا ہے۔ مسلمانوں سے رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف میں بیٹھنے کی گزارش کی ۔یہ بھی بتایا کہ اگر اعتکاف میں نہ بیٹھے تو کم از کم ان طاق راتوں میں اللّٰہ کی عبادت میں مشغول رہیں۔