نئی دہلی: مودی حکومت کے ذریعہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس ) کی سرگرمیوں میں سرکاری ملازمین کی شرکت پر لگی پابندی کو ہٹا لیا ہے۔ مودی حکومت کے اس اقدام کی کانگریس نے شدید الفاظ میں تنقید کی ہے۔ بی جے پی کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ امیت مالویہ نے سرکاری احکامات کا ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے اور لکھا ہے کہ 58 سال قبل جاری کردہ غیر آئینی ہدایت کو مودی حکومت نے واپس لے لیا ہے۔
The unconstitutional order issued 58 years ago, in 1966, imposing a ban on Govt employees taking part in the activities of the Rashtriya Swayamsevak Sangh has been withdrawn by the Modi Govt. The original order shouldn’t have been passed in the first place.
— Amit Malviya (@amitmalviya) July 22, 2024
The ban was imposed… pic.twitter.com/Gz0Yfmftrp
#WATCH | Delhi: On government employees can now participate in RSS activities, Congress MP Shashi Tharoor says " this is very strange...rss work and government work are different, both should not be together and the narendra modi government did not change this rule for 10 years,… pic.twitter.com/Swm24azUYG
— ANI (@ANI) July 22, 2024
کانگریس نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا:
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ، یہ بہت عجیب ہے، آر ایس ایس کا کام اور حکومت کا کام مختلف ہے، دونوں کو ساتھ نہیں ہونا چاہیے اور نریندر مودی حکومت نے 10 سال تک اس اصول کو نہیں بدلا، پھر اب آپ اسے کیوں تبدیل کر رہے ہیں یہ سرکاری ملازمین کی ذمہ داری ہے کہ وہ سب کے لیے کام کریں، پورے ملک کے لیے کام کریں۔ تھرور نے مزید کہا کہ، یہ انصاف نہیں، سروس سے ریٹائر ہونے کے بعد آپ جو چاہیں کر سکتے ہیں لیکن جب آپ حکومت میں ہیں آپ کو غیر جانبدار رہنا چاہیے۔"
#WATCH दिल्ली: सरकारी कर्मचारियों के RSS की गतिविधियों में भाग लेने वाले फैसले पर कांग्रेस सांसद गौरव गोगोई ने कहा, " मुझे ये rss-bjp की जुगल बंदी लगती है। कुछ दिन पहले जो मोहन भागवत ने टिप्पणी कि उसको लेकर उनकी नाराजगी को खत्म करने के लिए आज भाजपा सरकार इस प्रकार का निर्णय ले रही… pic.twitter.com/I2LymZH3Qy
— ANI_HindiNews (@AHindinews) July 22, 2024
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی کا کہنا ہے کہ، "مجھے یہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے درمیان کا جھگڑا لگتا ہے۔ بی جے پی حکومت ایسے فیصلے لے رہی ہے۔ آج یو پی ایس سی اور این ٹی اے کی حالت یہ ہے کہ آر ایس ایس کے لوگ حکومت کے ہر محکمہ میں داخل ہو رہے ہیں۔
#WATCH | Delhi: On government employees can now participate in RSS activities, Congress MP Karti Chidambaram says, " this calls into question the neutrality of bureaucracy itself. a serving government functionary cannot be a member of any political organisation...there was a… pic.twitter.com/MSld2l8Oco
— ANI (@ANI) July 22, 2024
وہیں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم کا کہنا ہے کہ، "یہ خود نوکر شاہی کی غیر جانبداری پر سوالیہ نشان لگاتا ہے۔ ایک سرکاری ملازم کسی سیاسی تنظیم کا رکن نہیں ہو سکتا، سرکاری ملازمین کی شرکت پر پابندی لگانے کی ایک وجہ تھی، حکومت کو بتانا چاہیے کہ انہوں نے پابندی کیوں ہٹائی۔
#WATCH | Delhi: On government employees can now participate in RSS activities, AIMIM MP Asaduddin Owaisi says, " after the assassination of mahatma gandhi, sardar patel and nehru's government banned rss. the ban was lifted because they had to agree that they will respect the… pic.twitter.com/NwLQ5RzP4f
— ANI (@ANI) July 22, 2024
آر ایس ایس بھارت کے تنوع کو نہیں مانتا: اویسی
اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ "مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد سردار پٹیل اور نہرو کی حکومت نے آر ایس ایس پر پابندی لگا دی تھی۔ پابندی ہٹائی گئی تھی کیونکہ انہیں اس بات سے اتفاق کرنا پڑا تھا کہ وہ ہندوستانی آئین کا احترام کریں گے، وہ ہندوستان کے قومی پرچم کا احترام کریں گے اور انہیں اپنا تحریری آئین دینا پڑا تھا اور اس میں کئی شرطیں تھیں کہ وہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے، آج یہ بی جے پی این ڈی اے حکومت اس تنظیم کی اجازت دے رہی ہے جس میں سرکاری ملازمین حصہ لے سکتے ہیں۔ آر ایس ایس کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دینا مجھے لگتا ہے غلط ہے کیونکہ آر ایس ایس کا کہنا ہے کہ وہ ہندوستان کے تنوع کو نہیں مانتے۔
राष्ट्रीय स्वयंसेवक संघ गत 99 वर्षों से सतत राष्ट्र के पुनर्निर्माण एवं समाज की सेवा में संलग्न है। राष्ट्रीय सुरक्षा, एकता-अखंडता एवं प्राकृतिक आपदा के समय में समाज को साथ लेकर संघ के योगदान के चलते समय-समय पर देश के विभिन्न प्रकार के नेतृत्व ने संघ की भूमिका की प्रशंसा भी की… pic.twitter.com/MxRelxOyU4
— RSS (@RSSorg) July 22, 2024
آر ایس ایس نے حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا:
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ پچھلے 99 سالوں سے ملک کی تعمیر نو اور سماج کی خدمت میں لگاتار مصروف ہے۔ وقتاً فوقتاً ملک کی مختلف قسم کی قیادتوں نے قومی سلامتی، اتحاد اور سالمیت میں اس کے تعاون اور قدرتی آفات کے وقت سماج کو ساتھ لے کر چلنے کی وجہ سے سنگھ کے کردار کی تعریف کی ہے۔
اس وقت کی حکومت نے اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے سرکاری ملازمین پر سنگھ جیسی تعمیری تنظیم کی سرگرمیوں میں حصہ لینے پر بے بنیاد پابندی لگا دی تھی اور حکومت کا موجودہ فیصلہ ہندوستان کے جمہوری نظام کو مضبوط کرنے والا ہے۔