لکھنؤ: راجدھانی لکھنؤ کے گوسائی گنج علاقے میں گاؤں والوں نے سادھو کے لباس میں ملبوس چار نوجوانوں کو یرغمال بنا لیا اور جوتوں اور چپلوں سے ان کی شدید پٹائی کی۔ گاؤں والے سب پر چوری کا الزام لگا رہے ہیں۔ مار پیٹ کے بعد سب کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور گاؤں والوں نے پکڑے گئے نوجوانوں کو تھانے ۔
دراصل حال ہی میں گنگا کھیڑا گاؤں میں کچھ سادھوؤں نے ایک دکاندار کو ٹیکہ لگانے اور پرساد کھلانے کے بعد دکان سے سرسوں کی چوری کی تھی۔ جمعہ کے روز وہی سادھو دوبارہ گاؤں کے دوسرے سرے پر چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے ان سادھوؤں کو گھیر لیا اور پکڑ لیا۔
ان کو یرغمال بنانے کے ساتھ ساتھ گاؤں والوں نے سادھو کے روپ میں ملبوس ان نوجوانوں کو چپلوں اور جوتوں سے برپیٹا۔ گاؤں والوں کی جانب سے شکایت کی جا رہی ہے۔
تمام ملزمان میرٹھ کے رہنے والے ہیں: ڈی سی پی ساؤتھ تیج سوروپ سنگھ نے کہا کہ ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کی شناخت ہو گئی ہے۔ آکاش (25 سال)، اکشے (19 سال)، ساگر (24 سال)، امیت (23 سال) سبھی میرٹھ ضلع کے قلعہ پرکشیت گڑھ تھانے کے آصف آباد سماس پور کے رہنے والے ہیں۔
مزید پڑھیں: معذور خاتون سے زیادتی کے الزام میں سادھو گرفتار، اس کی شاگرد کی تلاش میں پولیس
سارے نوجوان سادھو کے بھیس میں جرائم کرتے تھے۔ تمام کے خلاف گوسائی گنج پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ ملزمان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور ان کی مجرمانہ کارناموں کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔