غازی آباد: پولیس کے مطابق ایک ہندو دائیں بازو کی تنظیم کے ارکان نے غازی آباد کے ریلوے اسٹیشن کے قریب رہنے والے لوگوں کے ایک گروپ پر حملہ کر دیا۔ ہندو تنظیم کے شرپسند کارکنوں نے مسلمانوں کی جھونپڑیوں کو تباہ کر دیا۔ ہندو تنظیم نے دعویٰ کیا کہ یہ مسلمان بنگلہ دیشی درانداز تھے۔
Pinky Chaudhary and his associates from Hindu Raksha Dal are attacking poor Indian Muslim slum-dwellers near Ghaziabad. Yesterday, he had warned the Delhi police to not take any action against his men who had attacked " bangladeshis" in new delhi.
— Mohammed Zubair (@zoo_bear) August 10, 2024
ghaziabad police filed an fir… pic.twitter.com/SQpuaJIgSK
پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ جمعہ کو پیش آنے والے اس واقعہ کے سلسلے میں ہندو تنظیم کے لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ جن مسلمانوں کی جھونپڑیوں کو توڑ دیا گیا وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔
غازی آباد کے پولیس کمشنر اجے کمار مشرا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ، "جھونپڑیوں میں رہنے والے شاہجہاں پور (اتر پردیش) سے ہیں، بنگلہ دیش کے نہیں۔" مشرا نے مزید کہا کہ، "پولیس اس معاملے میں حملہ آوروں کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی پر غور کر رہی ہے۔"
پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعہ کو گلدھر ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔ اس واقع میں بھوپیندر چودھری عرف پنکی ملوث ہے جو ہندو رکھشا دل کا صدر ہے۔ اس نے اپنے 20 حامیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی کارروائی کو انجام دیا۔
پولیس نے بتایا کہ ہندو گروپ نے رہائشیوں پر غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن ہونے کا الزام لگایا اور ان کی عارضی پناہ گاہوں میں توڑ پھوڑ کی۔ اے سی پی (کاوی نگر) ابھیشیک سریواستو کے مطابق، واقعہ کی اطلاع ملنے پر تحقیقات کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ متاثرین بنگلہ دیشی شہری نہیں تھے۔
سب انسپکٹر سنجیو کمار، جو اس وقت سنجے نگر سیکٹر-23 میں ڈیوٹی پر تھے، انھوں نے مقامی مدھوبن باپودھام پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی۔
اپنی شکایت میں، کمار نے الزام لگایا کہ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملنے کے بعد وہ اپنی پولیس ٹیم کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے، جہاں انہوں نے پنکی اور اس کے حامیوں کو بنگلہ دیش مخالف نعرے لگاتے ہوئے کچھ مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی اور حملہ کرتے ہوئے دیکھا۔ گروہ نے جھونپڑیوں کو بھی مسمار کردیا۔
کمار نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ، "میں نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ لوگ بنگلہ دیش سے نہیں ہیں، لیکن وہ انہیں مارتے رہے اور ان کی پناہ گاہوں کو نقصان پہنچاتے رہے۔"
پولیس نے بتایا کہ پنکی اور 20 نامعلوم افراد کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اے سی پی سریواستو نے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور مجرموں کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: