گورکھپور: ارووا تھانہ علاقہ میں ایک مدرسے کے مولوی نے مدرسہ میں پڑھنے والی ایک طالبہ کو مبینہ طور پر یرغمال بنایا اور پھر اس کی عصمت دری کی۔ یہ واقعہ پیر کی دوپہر کو پیش آیا۔ گاؤں والوں کے مطابق پڑوس کے پرائمری اسکول کے بچوں نے بچی کی چیخ سنی تو لوگوں کو اطلاع دی۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے موقعے پر پہنچ کر مولوی کو پکڑ لیا۔ مار پیٹ کے بعد ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
لڑکی کی ماں کی شکایت پر ارووا تھانے کی پولیس نے ملزم مولوی رحمت علی کے خلاف عصمت دری اور پوکسو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ ملزم اصل میں سنت کبیر نگر ضلع کے بدھیانی گاؤں کا رہنے والا ہے۔ وہ گورکھپور کے علاقے ارووا کے ایک مدرسے میں بچوں کو پڑھاتے ہیں۔
الزام ہے کہ سبھی بچے پیر کی صبح مدرسہ میں پڑھنے کے لیے آئے تھے۔ مولوی رحمت علی نے تمام بچوں کو پڑھائی ختم ہونے کے بعد گھر بھیج دیا لیکن انہوں نے 14 سالہ طالبہ کو زبردستی روک لیا۔ اس کے بعد انہوں نے اس کی مبینہ طور پر عصمت دری کی۔ اس دوران مبینہ طور پر بچی کی چیخ پکار قریبی پرائمری اسکول کے بچوں تک پہنچ گئی۔ اس پر بچوں نے گاؤں والوں کو اس کے بارے میں بتایا۔
یہ بھی پڑھیں:
جنسی زیادتی کرنے کی کوشش کرنے والے ملزم کا پرائیویٹ پارٹ متاثرہ نے کاٹ دیا - INJURED PRIVATE PART
گاؤں والے کچھ دیر میں موقعے پر پہنچ گئے۔ انہوں نے ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ طالبہ نے اپنے والدین کو اپنی تکلیف بیان کی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی او رتنیش سنگھ اور ارووا پولیس اسٹیشن کے سپاہی موقعے پر پہنچ گئے۔ ایس پی ساؤتھ جتیندر کمار نے بتایا کہ لڑکی سے زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ طالبہ کا طبی معائنہ بھی کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں مدرسہ کے ڈائریکٹر سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔