نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس لیڈر ایسے بیانات دے رہے ہیں، جس سے پارٹی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ پہلے انڈین اوورسیز کانگریس کے چیئرمین سیم پترودا نے ایسا بیان دیا جس نے کانگریس کو بیک فٹ پر ڈال دیا اور اب منی شنکر آئر نے سیلف گول کر کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو حملہ آور ہونے کا موقع فراہم کر دیا ہے۔
ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کو معمول پر لانے کے سخت حامی، ائیر نے کہا کہ حکومت اگر چاہے تو اسلام آباد سے سخت بات کر سکتی ہے، لیکن اگر وہ پڑوسی ملک کا احترام نہیں کرتی ہے تو اسے بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ اس نے خبردار کیا کہ اس کے پاس ایٹمی بم ہے۔ ہمارے پاس بھی ہے، لیکن اگر کوئی 'دیوانہ' لاہور پر بم گرانے کا فیصلہ کر لے تو تابکاری کو امرتسر پہنچنے میں 8 سیکنڈ بھی نہیں لگے گا۔
ان کے اس بیان کے بعد بی جے پی کانگریس پر حملہ آور ہوگئی ہے اور اسے انتخابات کے درمیان کانگریس کو گھیرنے کا ایک اور موقع مل گیا ہے۔ تاہم یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ایسا بیان دیا ہے، جس سے کانگریس کو شرمندگی ہوئی ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ کئی بار ایسے بیان دے چکے ہیں۔
اس سے قبل 2014 میں انہوں نے نریندر مودی کے بارے میں ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ منی شنکر ایئر نے کہا تھا کہ 'میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نریندر مودی 21ویں صدی میں کبھی بھی اس ملک کے وزیر اعظم نہیں بنیں گے، لیکن اگر وہ یہاں آکر چائے بیچنا چاہتے ہیں تو ہم ان کے لیے جگہ لے سکتے ہیں۔'
2017 کے گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران بھی منی شنکر ایر نے پی ایم مودی پر نازیبا تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے پی ایم مودی کو 'قابل نفرت شخص' کہا تھا، جس پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس بیان کے بعد کانگریس نے انہیں 6 سال کے لیے پارٹی سے نکال دیا۔
مزید پڑھیں: بھارت پاکستان کا احترام کرے، ان کے پاس ایٹم بم ہیں: منی شنکرائیر
منی شنکر ایئر نے ایک پروگرام کے دوران ساورکر کے بارے میں بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 1923 میں ایک شخص (ونائک دامودر ساورکر) نے ایک ایسا لفظ دریافت کیا جو کسی مذہبی کتاب میں موجود نہیں تھا۔ وہ لفظ ہندوتوا ہے۔ اسی طرح وہ شخص پہلا تھا جس نے دو قومی نظریہ کی حمایت کی تھی اور اس کا نظریاتی گرو اس وقت اقتدار میں ہے۔ ان کے اس بیان پر ہنگامہ بھی ہوا۔