کولکتہ: ترنمول کانگریس کی رہنما مہوا موئترا نے اتوار کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ایک خط لکھا، جس میں مغربی بنگال میں ان کی کئی رہائش گاہوں پر سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے لگاتار چار چھاپوں کے خلاف احتجاج شکایت کی۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ انتخابی ادارہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) میں سی بی آئی کے طرز عمل کے لیے ایک فریم ورک قائم کرے۔
غور طلب ہو کہ نادیہ ضلع کے کرشن نگر سے ترنمول کانگریس کی امیدوار موئترا نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے کہ مرکزی ایجنسی کی کارروائی کا مقصد ان کی انتخابی مہم کو روکنے اور ان کی شبیہ کو داغدار کرنا ہے۔ الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں موئترا نے کہا ہے کہ سی بی آئی کو میرے گھر سے کچھ نہیں ملا، وہ خالی ہاتھ گئے۔ ان کا مقصد صرف مجھے بدنام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہو تو مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی کے بارے میں فوری طور پر رہنما خطوط جاری کیے جائیں۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ سی بی آئی نے جن چار احاطوں پر غیر قانونی طور پر چھاپہ مارا تھا، ان میں سے دو کا استعمال سرکاری مقاصد کے لیے کیا گیا تھا اور یہ سی بی آئی کی اپنی 'سرچ لسٹ' سے واضح ہے، جس میں اس نے اعتراف کیا ہے کہ انتخابات میں ایک جائیداد انتخابی مہم کا دفتر اور دوسرا میرے ایم پی کا دفتر ہے۔
موئترا نے دعویٰ کیا کہ چھاپے نے میڈیا پلیٹ فارمز پر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے اور اس طرح ان پر شک پیدا کیا، حالانکہ سی بی آئی خالی ہاتھ چلی گئی۔ کرشن نگر میں مقیم ترنمول امیدوار نے کہا کہ 'اس سے کافی حد تک شک پیدا ہوتا ہے کہ ایجنسی سیاسی اشاروں پر ناچ رہی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں:
سی بی آئی نے مہوا کے والد کے گھر پر چھاپہ مارا
مہوا موئترا سے متعلق مختلف مقامات پر سی بی آئی کے چھاپے
موئترا نے لکھا کہ اس مقصد کے لیے ایک مرکزی تفتیشی ایجنسی، جو مرکز میں حکومتی حکمراں کے کنٹرول میں ہے، کو مناسب طریقے سے تعینات کیا جانا چاہیے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ وہ تفتیش کے نام پر ایسی سیاسی بولی تو نہیں کر رہے ہیں جو پارٹی کی طرف لے جائے۔