ETV Bharat / bharat

وزیراعظم مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اوم برلا کو مبارکباد دی - PM AND RAHUL CONGRATULATES OM BIRLA

این ڈی اے نے لوک سبھا اسپیکر کی جنگ جیت لی ہے۔ این ڈی اے کے امیدوار اوم برلا لوک سبھا کی تاریخ میں پہلے ایسے رکن پارلیمنٹ بن گئے ہیں جو لگاتار دوسری مرتبہ لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہوئے ہیں۔

اوم برلا
اوم برلا (Photo: ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 26, 2024, 10:29 AM IST

Updated : Jun 26, 2024, 12:41 PM IST

نئی دہلی: بی جے پی کی حکمراں این ڈی اے حکومت اور کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے لوک سبھا میں اسپیکر کے عہدہ کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اوم برلا نے اس میں بازی مار لی۔

وزیراعظم مودی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اوم برلا کو مبارکباد پیش کی۔

اوم برلا کو اتفاق رائے سے لوک سبھا کا اسپیکر منتخب کرنے کے لیے حکومت نے اپوزیشن سے بات چیت کی تھی لیکن اپوزیشن کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی پوسٹ مانگے جانے پر حکومت نے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا۔

ایسی صورت میں انڈیا اتحاد نے بھی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سریش کو لوک سبھا کا امیدوار بنایا تھا۔

روایتی طور پر لوک سبھا کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے سے کیا جاتا ہے۔ مگر ایسا اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ دونوں پارٹیوں میں اتفاق رائے نہیں بن پائی۔

اوم برلا کا تعلق راجستھان کے کوٹا سے ہے اور وہ تین بار ایم پی رہ چکے ہیں، جبکہ کانگریس پارٹی کی جانب سے کے کوڈی کنل سریش امیدوار بنائے گئے تھے، وہ کیرالہ کے ماویلیکارا سے آٹھ بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ سریش 18ویں لوک سبھا میں سب سے زیادہ عرصے تک رہنے والے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں نے اپنے اراکین کو وہپ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ بدھ کی صبح 11 بجے سے کارروائی کے اختتام تک لوک سبھا میں موجود رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

  • لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟

نئی دہلی: بی جے پی کی حکمراں این ڈی اے حکومت اور کانگریس کی قیادت والی اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے لوک سبھا میں اسپیکر کے عہدہ کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اوم برلا نے اس میں بازی مار لی۔

وزیراعظم مودی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اوم برلا کو مبارکباد پیش کی۔

اوم برلا کو اتفاق رائے سے لوک سبھا کا اسپیکر منتخب کرنے کے لیے حکومت نے اپوزیشن سے بات چیت کی تھی لیکن اپوزیشن کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی پوسٹ مانگے جانے پر حکومت نے ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا۔

ایسی صورت میں انڈیا اتحاد نے بھی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سریش کو لوک سبھا کا امیدوار بنایا تھا۔

روایتی طور پر لوک سبھا کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے سے کیا جاتا ہے۔ مگر ایسا اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ دونوں پارٹیوں میں اتفاق رائے نہیں بن پائی۔

اوم برلا کا تعلق راجستھان کے کوٹا سے ہے اور وہ تین بار ایم پی رہ چکے ہیں، جبکہ کانگریس پارٹی کی جانب سے کے کوڈی کنل سریش امیدوار بنائے گئے تھے، وہ کیرالہ کے ماویلیکارا سے آٹھ بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ سریش 18ویں لوک سبھا میں سب سے زیادہ عرصے تک رہنے والے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں نے اپنے اراکین کو وہپ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ بدھ کی صبح 11 بجے سے کارروائی کے اختتام تک لوک سبھا میں موجود رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

  • لوک سبھا اسپیکر کا انتخاب کیسے ہوتا ہے؟
Last Updated : Jun 26, 2024, 12:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.