ETV Bharat / bharat

پی ایم مودی سے لے کر کنگنا رناوت تک مضبوط امیدواروں کے لیے لٹمس ٹیسٹ - Lok Sabha Election 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 28, 2024, 8:33 PM IST

Updated : May 28, 2024, 9:51 PM IST

لوک سبھا انتخابات 2024 کے آخری مرحلے میں پنجاب سمیت آٹھ ریاستوں کی 57 سیٹوں پر یکم جون کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت کل 904 امیدوار میدان میں ہیں۔ ہائی پروفائل امیدواروں کی وجہ سے کئی سیٹوں پر انتخابی معرکہ دلچسپ ہو گیا ہے۔ جانیئے ساتویں مرحلے کی چند اہم نشستوں کے سیاسی مساوات...

لوک سبھا انتخابات کا 7واں مرحلہ
لوک سبھا انتخابات کا 7واں مرحلہ (Photo Credit: ETV Bharat)

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتویں اور آخری مرحلے میں بقیہ 57 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہفتہ یکم جون کو ہوگی۔ اس مرحلے میں پنجاب کی 13، اتر پردیش کی 13، مغربی بنگال کی 9، بہار کی 8، اڈیشہ کی 6، ہماچل پردیش کی 4، جھارکھنڈ اور چندی گڑھ کی 3 لوک سبھا سیٹوں کے لیے انتخابات ہوں گے۔ آخری مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت کئی ہائی پروفائل امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ یہ لوک سبھا سیٹیں ہیوی ویٹ امیدواروں کی وجہ سے بحث میں ہیں۔ اہم سیٹوں میں وارانسی، گورکھپور، غازی پور، مرزا پور، پٹنہ صاحب، پاٹلی پترا، کنگر، منڈی، ہمی پور، امرتسر، بٹھنڈہ، ڈائمنڈ ہاربر، بشیرہاٹ، دمکا اور چندی گڑھ شامل ہیں۔ آئیے کچھ بڑی نشستوں کے سیاسی مساوات کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وارانسی لوک سبھا سیٹ

وزیر اعظم نریندر مودی یوپی کی اس اہم سیٹ سے مسلسل تیسری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کے طور پر اپنی دونوں میعادوں کے دوران پارلیمنٹ میں وارانسی لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کی۔ گزشتہ انتخابات میں پی ایم مودی نے تقریباً چار لاکھ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہیں کل 6,74,664 ووٹ ملے۔ جب کہ ان کے قریبی حریف ایس پی کی شالنی یادو کو 1,95,159 ووٹ ملے تھے۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے کو 1,52,548 ووٹ ملے۔

اس بار بی جے پی کا مقصد پی ایم مودی کو 10 لاکھ ووٹوں کے فرق سے ریکارڈ جیتنا ہے۔ اس کے لیے بی جے پی لیڈروں کو وارانسی میں کیمپ لگانے کو کہا گیا ہے۔ اس بار وارانسی سیٹ سے سات امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کانگریس نے ایک بار پھر اجے رائے کو پی ایم مودی کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے اس بار انڈیا الائنس کے امیدوار کے طور پر پی ایم مودی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یعنی وہ کانگریس اور ایس پی کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ بی ایس پی نے وارانسی سے اطہر جمال لاری کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

گورکھپور لوک سبھا سیٹ

اتر پردیش کے وزیر اعلی بننے سے پہلے یوگی آدتیہ ناتھ نے پارلیمنٹ میں گورکھپور حلقے کی نمائندگی کی تھی۔ یہ علاقہ بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ بھوجپوری اداکار روی کشن 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ اس بار بی جے پی نے روی کشن پر داؤ لگایا ہے۔ کاجل نشاد سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ جاوید سمنانی بی ایس پی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پچھلے الیکشن میں روی کشن کو 7,17,122 ووٹ ملے تھے۔ وہیں ایس پی کے رامبھول نشاد 4,15,458 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

غازی پور لوک سبھا سیٹ

بی ایس پی کے موجودہ ایم پی افضل انصاری ایک بار پھر پوروانچل کی اس مشہور سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تاہم اس بار وہ ایس پی کے ٹکٹ پر قسمت آزما رہے ہیں۔ بی جے پی نے پارس ناتھ رائے کو غازی پور سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ 2019 کے انتخابات میں، افضل انصاری، ایس پی-بی ایس پی کے مشترکہ امیدوار کے طور پر، بی جے پی کے منوج سنہا کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔ افضل کو 5,66,082 ووٹ ملے جبکہ منوج سنہا کو 4,46,690 ووٹ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: ایگزٹ پولز کیا ہوتا ہے، سال 2019 میں کتنا فیصد درست ثابت ہوا، تفصیل سے پڑھیں

منڈی لوک سبھا سیٹ

ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ کا لوک سبھا انتخابات میں کافی چرچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت۔ بی جے پی نے منڈی لوک سبھا سیٹ سے پی ایم مودی کی حامی کنگنا کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے کنگنا کے خلاف ایم ایل اے اور وزیر وکرمادتیہ سنگھ کو میدان میں اتار کر مقابلہ دلچسپ بنا دیا ہے۔ وکرمادتیہ کا تعلق ہماچل پردیش کے سابق شاہی خاندان سے ہے۔ ان کے والد مرحوم ویربھدر سنگھ کئی بار اس پہاڑی ریاست کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ وکرمادتیہ کی ماں پرتیبھا سنگھ اس وقت کانگریس کی ریاستی اکائی کی صدر ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے رام سوروپ شرما منڈی سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ انہیں 6,47,189 ووٹ ملے، جب کہ ان کے قریبی حریف کانگریس کے آشرے شرما کو 2,41,730 ووٹ ملے۔

حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتویں اور آخری مرحلے میں بقیہ 57 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہفتہ یکم جون کو ہوگی۔ اس مرحلے میں پنجاب کی 13، اتر پردیش کی 13، مغربی بنگال کی 9، بہار کی 8، اڈیشہ کی 6، ہماچل پردیش کی 4، جھارکھنڈ اور چندی گڑھ کی 3 لوک سبھا سیٹوں کے لیے انتخابات ہوں گے۔ آخری مرحلے میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت کئی ہائی پروفائل امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ یہ لوک سبھا سیٹیں ہیوی ویٹ امیدواروں کی وجہ سے بحث میں ہیں۔ اہم سیٹوں میں وارانسی، گورکھپور، غازی پور، مرزا پور، پٹنہ صاحب، پاٹلی پترا، کنگر، منڈی، ہمی پور، امرتسر، بٹھنڈہ، ڈائمنڈ ہاربر، بشیرہاٹ، دمکا اور چندی گڑھ شامل ہیں۔ آئیے کچھ بڑی نشستوں کے سیاسی مساوات کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وارانسی لوک سبھا سیٹ

وزیر اعظم نریندر مودی یوپی کی اس اہم سیٹ سے مسلسل تیسری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کے طور پر اپنی دونوں میعادوں کے دوران پارلیمنٹ میں وارانسی لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کی۔ گزشتہ انتخابات میں پی ایم مودی نے تقریباً چار لاکھ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہیں کل 6,74,664 ووٹ ملے۔ جب کہ ان کے قریبی حریف ایس پی کی شالنی یادو کو 1,95,159 ووٹ ملے تھے۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے کو 1,52,548 ووٹ ملے۔

اس بار بی جے پی کا مقصد پی ایم مودی کو 10 لاکھ ووٹوں کے فرق سے ریکارڈ جیتنا ہے۔ اس کے لیے بی جے پی لیڈروں کو وارانسی میں کیمپ لگانے کو کہا گیا ہے۔ اس بار وارانسی سیٹ سے سات امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کانگریس نے ایک بار پھر اجے رائے کو پی ایم مودی کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے اس بار انڈیا الائنس کے امیدوار کے طور پر پی ایم مودی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ یعنی وہ کانگریس اور ایس پی کے مشترکہ امیدوار ہیں۔ بی ایس پی نے وارانسی سے اطہر جمال لاری کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

گورکھپور لوک سبھا سیٹ

اتر پردیش کے وزیر اعلی بننے سے پہلے یوگی آدتیہ ناتھ نے پارلیمنٹ میں گورکھپور حلقے کی نمائندگی کی تھی۔ یہ علاقہ بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ بھوجپوری اداکار روی کشن 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے ٹکٹ پر ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ اس بار بی جے پی نے روی کشن پر داؤ لگایا ہے۔ کاجل نشاد سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ جاوید سمنانی بی ایس پی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ پچھلے الیکشن میں روی کشن کو 7,17,122 ووٹ ملے تھے۔ وہیں ایس پی کے رامبھول نشاد 4,15,458 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

غازی پور لوک سبھا سیٹ

بی ایس پی کے موجودہ ایم پی افضل انصاری ایک بار پھر پوروانچل کی اس مشہور سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ تاہم اس بار وہ ایس پی کے ٹکٹ پر قسمت آزما رہے ہیں۔ بی جے پی نے پارس ناتھ رائے کو غازی پور سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ 2019 کے انتخابات میں، افضل انصاری، ایس پی-بی ایس پی کے مشترکہ امیدوار کے طور پر، بی جے پی کے منوج سنہا کو ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔ افضل کو 5,66,082 ووٹ ملے جبکہ منوج سنہا کو 4,46,690 ووٹ ملے۔

یہ بھی پڑھیں: ایگزٹ پولز کیا ہوتا ہے، سال 2019 میں کتنا فیصد درست ثابت ہوا، تفصیل سے پڑھیں

منڈی لوک سبھا سیٹ

ہماچل پردیش کی منڈی سیٹ کا لوک سبھا انتخابات میں کافی چرچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت۔ بی جے پی نے منڈی لوک سبھا سیٹ سے پی ایم مودی کی حامی کنگنا کو ٹکٹ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے کنگنا کے خلاف ایم ایل اے اور وزیر وکرمادتیہ سنگھ کو میدان میں اتار کر مقابلہ دلچسپ بنا دیا ہے۔ وکرمادتیہ کا تعلق ہماچل پردیش کے سابق شاہی خاندان سے ہے۔ ان کے والد مرحوم ویربھدر سنگھ کئی بار اس پہاڑی ریاست کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ وکرمادتیہ کی ماں پرتیبھا سنگھ اس وقت کانگریس کی ریاستی اکائی کی صدر ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے رام سوروپ شرما منڈی سے ایم پی منتخب ہوئے تھے۔ انہیں 6,47,189 ووٹ ملے، جب کہ ان کے قریبی حریف کانگریس کے آشرے شرما کو 2,41,730 ووٹ ملے۔

Last Updated : May 28, 2024, 9:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.