ETV Bharat / bharat

جیل میں بند لارنس بشنوئی کا انٹرویو کرنے پر پنجاب کے سات پولیس اہلکار معطل

جیل کے اندر لارنس بشنوئی کا انٹرویو کروانے کے معاملے میں قصوروار پائے گئے پنجاب پولیس اہلکاروں پر ایکشن لیا گیا ہے۔

لارنس بشنوئی
لارنس بشنوئی (File Photo: Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2024, 1:14 PM IST

چندی گڑھ: بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا جیل کے اندر انٹرویو کا معاملہ ہر کسی کو چونکا دینے والا تھا۔ اب پنجاب حکومت اس معاملے میں ایکشن میں آ گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے معاملے میں قصوروار پائے گئے افسران اور ملزمین کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔

سات اہلکاروں کے خلاف کارروائی

درحقیقت پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے ڈیوٹی کے دوران لاپرواہی برتنے والے سات افسران اور ملازمین کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ یہ احکامات ریاستی محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری گورکیرت کرپال سنگھ نے جمعہ کی رات جاری کیے۔ جن افسران اور ملازمین کو معطل کیا گیا ہے ان میں ڈی ایس پی سے لے کر ہیڈ کانسٹیبل تک کے افسران شامل ہیں۔

پنجاب حکومت نے ایکشن لے لیا

آپ کو بتا دیں کہ جانچ کے بعد ایس آئی ٹی نے راجستھان پولیس کو ثبوت دیا تھا کہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا انٹرویو اس وقت لیا گیا تھا جب وہ جے پور سنٹرل جیل میں بند تھا۔ اس کے بعد جے پور میں مقدمہ درج کیا گیا۔ بعد میں جے پور میں تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ لارنس بشنوئی کا انٹرویو اس وقت ہوا تھا جب وہ پنجاب کی جیل میں بند تھے۔ اسی بنیاد پر اب پنجاب حکومت نے یہ کارروائی کی ہے۔

معطل پولیس اہلکاروں کے نام

1۔ ڈی ایس پی گرشیر سنگھ (امرتسر میں مقیم 9ویں بٹالین)

2۔ ڈی ایس پی سمر ونیت

3۔ سب انسپکٹر رینا (سی آئی ایس ایچ کھرڑ میں تعینات)

4۔ سب انسپکٹر جگت پال جنگو (اے جی ٹی ایف میں تعینات)

5۔ سب انسپکٹر شگن جیت سنگھ (جی ٹی ایف)

6. اے ایس آئی مختیار سنگھ

7. ہیڈ کانسٹیبل اوم پرکاش

یہ بھی پڑھیں: لارنس بشنوئی نے سلمان خان کو دھمکی آمیز ای میل بھیجے، کہا 'اگلی بار جھٹکا ملے گا'

لارنس بشنوئی کے بھائی نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کر لی

بابا صدیق قتل: لارنس بشنوئی گینگ نے ذمہ داری قبول کی، ایک ملزم کو پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا

چندی گڑھ: بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا جیل کے اندر انٹرویو کا معاملہ ہر کسی کو چونکا دینے والا تھا۔ اب پنجاب حکومت اس معاملے میں ایکشن میں آ گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے معاملے میں قصوروار پائے گئے افسران اور ملزمین کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔

سات اہلکاروں کے خلاف کارروائی

درحقیقت پنجاب ہریانہ ہائی کورٹ کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے ڈیوٹی کے دوران لاپرواہی برتنے والے سات افسران اور ملازمین کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ یہ احکامات ریاستی محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری گورکیرت کرپال سنگھ نے جمعہ کی رات جاری کیے۔ جن افسران اور ملازمین کو معطل کیا گیا ہے ان میں ڈی ایس پی سے لے کر ہیڈ کانسٹیبل تک کے افسران شامل ہیں۔

پنجاب حکومت نے ایکشن لے لیا

آپ کو بتا دیں کہ جانچ کے بعد ایس آئی ٹی نے راجستھان پولیس کو ثبوت دیا تھا کہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کا انٹرویو اس وقت لیا گیا تھا جب وہ جے پور سنٹرل جیل میں بند تھا۔ اس کے بعد جے پور میں مقدمہ درج کیا گیا۔ بعد میں جے پور میں تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ لارنس بشنوئی کا انٹرویو اس وقت ہوا تھا جب وہ پنجاب کی جیل میں بند تھے۔ اسی بنیاد پر اب پنجاب حکومت نے یہ کارروائی کی ہے۔

معطل پولیس اہلکاروں کے نام

1۔ ڈی ایس پی گرشیر سنگھ (امرتسر میں مقیم 9ویں بٹالین)

2۔ ڈی ایس پی سمر ونیت

3۔ سب انسپکٹر رینا (سی آئی ایس ایچ کھرڑ میں تعینات)

4۔ سب انسپکٹر جگت پال جنگو (اے جی ٹی ایف میں تعینات)

5۔ سب انسپکٹر شگن جیت سنگھ (جی ٹی ایف)

6. اے ایس آئی مختیار سنگھ

7. ہیڈ کانسٹیبل اوم پرکاش

یہ بھی پڑھیں: لارنس بشنوئی نے سلمان خان کو دھمکی آمیز ای میل بھیجے، کہا 'اگلی بار جھٹکا ملے گا'

لارنس بشنوئی کے بھائی نے سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کی ذمہ داری قبول کر لی

بابا صدیق قتل: لارنس بشنوئی گینگ نے ذمہ داری قبول کی، ایک ملزم کو پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.