ETV Bharat / bharat

کولکاتا ڈاکٹر ریپ، قتل کیس: کئی انٹرنز اور ڈاکٹر ملوث، والدین نے سی بی آئی کو بتایا - Kolkata Doctor Rape murder case - KOLKATA DOCTOR RAPE MURDER CASE

کولکاتا ڈاکٹر ریپ اور قتل کیس میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ متاثرہ کے والدین نے سی بی آئی کو اس معاملے میں کئی انٹرن اور ڈاکٹروں کے ملوث ہونے کے بارے میں بتایا ہے۔ کولکاتا ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی کیس کی جانچ کر رہی ہے۔

کولکاتا ڈاکٹر ریپ، قتل کیس: کئی انٹرنز اور ڈاکٹر ملوث، والدین نے سی بی آئی کو بتایا
کولکاتا ڈاکٹر ریپ، قتل کیس: کئی انٹرنز اور ڈاکٹر ملوث، والدین نے سی بی آئی کو بتایا ((ANI))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 17, 2024, 12:22 PM IST

کولکاتا: کولکاتا میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کے ایک اہم پیش رفت میں متاثرہ کے والدین نے سی بی آئی کو بتایا ہے کہ اس جرم میں اسپتال کے کئی انٹرن اور ڈاکٹر ملوث ہو سکتے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ والدین نے مرکزی ایجنسی کو ان لوگوں کے نام بھی فراہم کیے ہیں جن پر انہیں شبہ ہے کہ وہ ان کی بیٹی کے قتل میں ملوث ہیں۔

سی بی آئی افسر نے کہا 'والدین نے ہمیں بتایا کہ انہیں اپنی بیٹی کے جنسی استحصال اور قتل میں کئی لوگوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔انہوں نے اسپتال میں اپنے ساتھ کام کرنے والے کچھ انٹرنز اور ڈاکٹروں کے نام بتائے ہیں۔ ایجنسی ان افراد اور کولکاتا پولیس کے ان افسران سے پوچھ گچھ کو ترجیح دے رہی ہے جو ابتدائی تفتیش کا حصہ تھے۔ افسر نے کہا ہم نے کم از کم 30 مشتبہ افراد کی شناخت کر لی ہے اور ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

جمعہ کو سی بی آئی نے اسپتال کے عملے کے ایک رکن اور دو پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کو طلب کیا، جو ڈاکٹر کے ساتھ ڈیوٹی پر تھے۔ جس رات اس کا قتل ہوا تھا۔ ایجنسی اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش کو بھی پوچھ گچھ کے لیے اپنے ساتھ لے گئی۔

لاش ملنے کے دو دن بعد ڈاکٹر گھوش نے استعفیٰ دے دیا۔ اس نے حملہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس وجہ سے ان کے وکیل نے کولکاتا ہائی کورٹ سے تحفظ مانگا ہے۔ عدالت نے انہیں سنگل بنچ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹروں کی ملک گیر ہڑتال شروع، 24 گھنٹے تک غیر ایمرجنسی طبی خدمات بند رکھنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر سی بی آئی حکام گرفتار ملزمین کو بھی موقع پر لے گئے۔ ہسپتال کے سیمینار ہال میں تھری ڈی ٹریکنگ بھی کی گئی۔ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش 9 اگست کو آر جی کار ہسپتال کے سیمینار روم سے ملی تھی۔ پولیس نے اس سلسلے میں اگلے دن ایک سویلین رضاکار کو گرفتار کر لیا۔

کولکاتا: کولکاتا میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس کے ایک اہم پیش رفت میں متاثرہ کے والدین نے سی بی آئی کو بتایا ہے کہ اس جرم میں اسپتال کے کئی انٹرن اور ڈاکٹر ملوث ہو سکتے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ والدین نے مرکزی ایجنسی کو ان لوگوں کے نام بھی فراہم کیے ہیں جن پر انہیں شبہ ہے کہ وہ ان کی بیٹی کے قتل میں ملوث ہیں۔

سی بی آئی افسر نے کہا 'والدین نے ہمیں بتایا کہ انہیں اپنی بیٹی کے جنسی استحصال اور قتل میں کئی لوگوں کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔انہوں نے اسپتال میں اپنے ساتھ کام کرنے والے کچھ انٹرنز اور ڈاکٹروں کے نام بتائے ہیں۔ ایجنسی ان افراد اور کولکاتا پولیس کے ان افسران سے پوچھ گچھ کو ترجیح دے رہی ہے جو ابتدائی تفتیش کا حصہ تھے۔ افسر نے کہا ہم نے کم از کم 30 مشتبہ افراد کی شناخت کر لی ہے اور ان سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔

جمعہ کو سی بی آئی نے اسپتال کے عملے کے ایک رکن اور دو پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کو طلب کیا، جو ڈاکٹر کے ساتھ ڈیوٹی پر تھے۔ جس رات اس کا قتل ہوا تھا۔ ایجنسی اسپتال کے سابق پرنسپل ڈاکٹر سندیپ گھوش کو بھی پوچھ گچھ کے لیے اپنے ساتھ لے گئی۔

لاش ملنے کے دو دن بعد ڈاکٹر گھوش نے استعفیٰ دے دیا۔ اس نے حملہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اس وجہ سے ان کے وکیل نے کولکاتا ہائی کورٹ سے تحفظ مانگا ہے۔ عدالت نے انہیں سنگل بنچ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹروں کی ملک گیر ہڑتال شروع، 24 گھنٹے تک غیر ایمرجنسی طبی خدمات بند رکھنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر سی بی آئی حکام گرفتار ملزمین کو بھی موقع پر لے گئے۔ ہسپتال کے سیمینار ہال میں تھری ڈی ٹریکنگ بھی کی گئی۔ پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش 9 اگست کو آر جی کار ہسپتال کے سیمینار روم سے ملی تھی۔ پولیس نے اس سلسلے میں اگلے دن ایک سویلین رضاکار کو گرفتار کر لیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.