نئی دہلی: وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کی شام 4.45 بجے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ اپنے کابینہ کے وزراء کے ساتھ ایل جی کی رہائش گاہ گئے اور استعفیٰ دینے کے بعد اکیلے گاڑی میں چلے گئے۔ اس دوران انہوں نے میڈیا سے بات نہیں کی۔ اس سے پہلے آج صبح 11 بجے اروند کیجریوال نے لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں آتشی کا نام تجویز کیا، جس پر تمام ایم ایل ایز نے اتفاق کیا۔ اس کے بعد نئے وزیر اعلی کے لیے آتشی کے نام کا اعلان کیا گیا۔
#WATCH | Delhi CM Arvind Kejriwal leaves from LG secretariat pic.twitter.com/o5fQQfbf5n
— ANI (@ANI) September 17, 2024
آپ کو بتا دیں، 13 ستمبر کو شراب پالیسی کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد کیجریوال نے 15 ستمبر کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ 'اب عوام کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ میں ایماندار ہوں یا بے ایمان۔ اگر عوام اس داغ کو دھو کر اسمبلی الیکشن جیت گئے تو میں دوبارہ کرسی پر بیٹھوں گا۔
وہ وزیر اعلیٰ ہیں، لیکن ان کے پاس کوئی طاقت نہیں: اروند کیجریوال دہلی شراب پالیسی کیس میں 177 دنوں کے بعد ضمانت پر جیل سے باہر آئے۔ سپریم کورٹ نے یہ شرط رکھی کہ وہ نہ تو وزیراعلیٰ آفس جائیں گے اور نہ ہی کسی فائل پر دستخط کریں گے، یعنی جیل سے باہر آنے اور وزیراعلیٰ رہنے کے بعد بھی ان کے پاس اختیار نہیں ہے۔
میعاد کے صرف 5 مہینے باقی ہیں: دہلی اسمبلی کی میعاد فروری 2025 میں ختم ہو رہی ہے۔ یعنی حکومت کے پاس انتخابات میں صرف 5 ماہ رہ گئے ہیں۔ اس عرصے کے دوران حکومتیں پاپولسٹ انتخابی فیصلے کرتی ہیں۔ کیجریوال عدالت کی شرائط کے پابند ہیں۔ جیل سے رہائی کے بعد کیجریوال کے ساتھ ہمدردی ہے۔ کیجریوال دو تین ماہ قبل دہلی میں انتخابات کا مطالبہ کرکے اس کا فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔