رام پور: سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان اور ان کے نصف درجن قریبیوں کے خلاف درج ڈکیتی، دھمکی اور مجرمانہ سازش کے معاملے میں جمعرات کو دلائل مکمل ہو گئے۔ عدالت اس معاملے میں 16 مارچ کو فیصلہ دے سکتی ہے۔
محمد اعظم خان، ان کے قریبی ساتھی سابق بلدیہ چیئرمین اظہر احمد خان اور رام پور کے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس علی حسن خان سمیت نصف درجن لوگوں کے خلاف 2019 میں ڈکیتی، گھر توڑنے اور مجرمانہ سازش کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ رامپور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس کیس میں دفاعی دلائل مکمل ہو چکے ہیں اور استغاثہ نے بھی جمعرات (7 مارچ) کو عدالت میں اپنی کارروائی مکمل کر لی ہے۔ اب عدالت نے اس معاملے میں 16 مارچ 2024 کی تاریخ مقرر کی ہے، جس میں اس کیس سے متعلق فیصلہ دیا جا سکتا ہے۔
ضلعی حکومت کی وکیل ایم پی ایم ایل اے سیما رانا نے کہا کہ اس کیس میں مدعی اعشام ہیں۔ اس نے 2019 میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس میں فیصلے کی تاریخ 16 مارچ مقرر کی گئی ہے۔ درج کرائی گئی ایف آئی آر میں اس نے الزام لگایا تھا کہ ملزم اس کے گھر میں داخل ہوا اور اسے مارا پیٹا اور زیادتی کی۔ اسے بے دردی سے مارا پیٹا گیا۔ گھر سے باہر پھینک دیا اور گھر مسمار کر دیا۔ جو بھی سامان تھا ملزمان نے لوٹ لیا تھا۔ دفاع اور استغاثہ کے دلائل مکمل کر کے فائل فیصلے کے لیے رکھ دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: