جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے مصر کی ایک عدالت کی طرف سے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع اور سات دیگر رہنماؤں کو سزائے موت سنائے جانے کے مبینہ حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ میں دل کی گہرائیوں سے اخوان المسلمین کے قائدین میں صبرو استقامت کے لئے دعا گو ہوں۔ جماعت اسلامی ہند اور ہندوستان کی مسلم برادری اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے.
اخوان المسلمون مصری عوام میں ایک مقبول ترین تحریک ہے جسے محمد مرسی کی حکومت کی برطرفی کے بعد بلا جواز نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان رہنماؤں کو سزائے موت کا فیصلہ محض اس وجہ سے سنایا جارہا ہے کہ وہ فلسطینی کاز کی غیر متزلزل حمایت کرتے رہے ہیں اور جمہوریت اور عدل و انصاف کے ساتھ مضبوط وابسگتی اور خطے میں عالمی سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے۔ آج بھی اخوانی رہنماؤں کو خطے میں جو عوامی مقبولیت حاصل ہے، اس سے استعماری طاقتوں پر خوف طاری ہے اور اسی وجہ سے ان اخوانی رہنماؤں کو آزمائشوں اور فتنوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے‘‘.
امیر جماعت نے مزید کہا کہ ’’ ہم عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انصاف کے علمبرداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان غیر منصفانہ فیصلوں کی مذمت کریں اور اخوان کے رہنماؤں کو درپیش مسائل اور ان کی رہائی کے لئے اجتماعی کوششیں کریں۔ جماعت اسلامی ہند ہمیشہ ہی انصاف، جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کی حامی رہی ہے۔ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور انصاف و آزادی کے اصولوں کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی غیر منصفانہ اقدامات کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے‘‘۔
میڈیا خبر کے مطابق مصری عدالت نے اخوان المسلمون کی سرکردہ شخصیات کو موت کی سزا سنائی ہے جن میں محمد بدیع، محمود عزت، محمد البلتاجی، عمر ذکی، اسامہ یاسین، صفوت حجازی، عاصم عبد المجید اور محمد عبد المقصود شامل ہیں.
جماعت اسلامی ہند نے مصر میں اخوان رہنماؤں کی سزائے موت کی مذمت کی
death sentence of Brotherhood leaders in Egypt جماعت اسلامی ہند نے مصر میں اخوان المسلمین کے رہنماؤں کو سزائے موت سنائے جانے کے فیصلہ کی شدید مذمت کی اور اخوان المسلمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
Published : Mar 12, 2024, 6:29 PM IST
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے مصر کی ایک عدالت کی طرف سے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع اور سات دیگر رہنماؤں کو سزائے موت سنائے جانے کے مبینہ حالیہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’ میں دل کی گہرائیوں سے اخوان المسلمین کے قائدین میں صبرو استقامت کے لئے دعا گو ہوں۔ جماعت اسلامی ہند اور ہندوستان کی مسلم برادری اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے اور مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے.
اخوان المسلمون مصری عوام میں ایک مقبول ترین تحریک ہے جسے محمد مرسی کی حکومت کی برطرفی کے بعد بلا جواز نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان رہنماؤں کو سزائے موت کا فیصلہ محض اس وجہ سے سنایا جارہا ہے کہ وہ فلسطینی کاز کی غیر متزلزل حمایت کرتے رہے ہیں اور جمہوریت اور عدل و انصاف کے ساتھ مضبوط وابسگتی اور خطے میں عالمی سامراجی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے۔ آج بھی اخوانی رہنماؤں کو خطے میں جو عوامی مقبولیت حاصل ہے، اس سے استعماری طاقتوں پر خوف طاری ہے اور اسی وجہ سے ان اخوانی رہنماؤں کو آزمائشوں اور فتنوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے‘‘.
امیر جماعت نے مزید کہا کہ ’’ ہم عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انصاف کے علمبرداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان غیر منصفانہ فیصلوں کی مذمت کریں اور اخوان کے رہنماؤں کو درپیش مسائل اور ان کی رہائی کے لئے اجتماعی کوششیں کریں۔ جماعت اسلامی ہند ہمیشہ ہی انصاف، جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کی حامی رہی ہے۔ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور انصاف و آزادی کے اصولوں کو خطرے میں ڈالنے والے کسی بھی غیر منصفانہ اقدامات کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے‘‘۔
میڈیا خبر کے مطابق مصری عدالت نے اخوان المسلمون کی سرکردہ شخصیات کو موت کی سزا سنائی ہے جن میں محمد بدیع، محمود عزت، محمد البلتاجی، عمر ذکی، اسامہ یاسین، صفوت حجازی، عاصم عبد المجید اور محمد عبد المقصود شامل ہیں.