نئی دہلی: مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ایک اسرائیلی جہاز ایران کے قبضے میں آگیا جس سے ہندوستان کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ اس جہاز پر سوار 25 ارکان میں سے 17 ہندوستانی شہری ہیں۔ ہندوستان اس معاملے میں ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے۔ نئی دہلی نے ہندوستانی شہریوں کی رہائی کے لیے اپنے سفارتی ذرائع سے ایران پر مکمل دباؤ ڈالا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خلیج میں ایران کے پاسداران انقلاب کے ہاتھوں پکڑے گئے جہاز پر 17 ہندوستانی سوار ہیں۔ ہندوستان اپنے شہریوں کی جلد از جلد رہائی کے ساتھ ساتھ حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے پہلے ہی ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔ ایک ذریعہ کا کہنا ہے کہ "ہماری اطلاع ہے کہ ایران نے ایک کارگو جہاز 'ایم ایس سی ایریز' کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستانی شہریوں کی حفاظت کے لیے تہران اور دہلی دونوں سفارتی ذرائع سے ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
وزارت خارجہ نے ایک روز قبل ٹریول ایڈوائزری جاری کی تھی۔
ادھر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث مشرق وسطیٰ میں کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان جمعہ (12 اپریل) کو ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک ٹریول ایڈوائزری بھی جاری کی گئی۔ اس میں ہندوستانیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اگلے اطلاع تک ایران اور اسرائیل ممالک کا سفر کرنے سے گریز کریں۔
اس ایڈوائزری میں وزارت نے ان تمام ہندوستانیوں سے بھی اپیل کی ہے جو فی الحال ایران اور اسرائیل میں رہ رہے ہیں۔ ان ممالک میں رہنے والے تمام شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ فوری طور پر ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کریں اور اپنے آپ کو رجسٹر کرنے کے لیے بھی کہا گیا۔
جہاز کے آپریٹر ایم ایس سی نے گرفتاری کی تصدیق کی
ایسا واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل حماس جنگ کی وجہ سے ایران کے ساتھ تناؤ بڑھ گیا ہے۔ ایران نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس جہاز کا تعلق 'یہودی حکومت' سے ہے۔ جہاز کے آپریٹر، اطالوی سوئس گروپ ایم ایس سی نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی حکام جہاز پر سوار ہو گئے ہیں۔