دہلی: سول سروسز کے امتحانات میں کامیابی کا خواب تو لاکھوں نوجوان دیکھتے ہیں لیکن اس میں کامیابی محض کچھ سو نوجوانوں کو ہی مل پاتی ہے۔ ایسے میں جو نوجوان کامیابی حاصل کرتے ہیں، ان کی اس کامیابی کے پیچھے ان کے اہل خانہ کی جدوجہد بھی شامل رہتی ہے۔ اریبہ بھی انہیں میں سے ایک ہیں جن کی کامیابی میں ان کے والد کا اہم کردار ہے۔
اریبہ صغیر نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بنیادی تعلیم ایک کانوینٹ اسکول میں ہوئی، جہاں انہیں اردو کی تعلیم نہیں دی گئی تھی لیکن گھر کا ماحول اور خاص طور سے والد کی اردو زبان میں مہارت نے انہیں بھی شعر وشاعری کی جانب راغب کیا۔ جس کے بعد اریبہ نے اردو پڑھنا اور سیکھنا شروع کیا، جس کا فائدہ انہیں یو پی ایس سی امتحانات میں بھی ملا۔
اریبہ نے بتایا کہ جب بھی وہ مایوس ہوتی اور ہمت ٹوٹنے لگتی تو وہ اردو شاعری کا سہارا لیتی، جس سے انہیں ترغیب ملتی اور وہ پھر سے پر جوش ہوکر محنت کرتی۔ اریبہ نے یو پی ایس سی انٹرویو کے دوران بھی کچھ اشعار سنائے تھے۔
اریبہ صغیر نے سال 2018 میں یو پی ایس سی امتحانات کی تیاری شروع کی تھی اسی دوران انہیں یو پی پی ایس سی کے امتحان میں کامیابی ملی، جس کے بعد اریبہ نے یوپی حکومت میں ملازمت کرتے ہوئے یو پی ایس سی امتحانات کی تیاری کی اور بغیر کسی کوچنگ اکیڈمی کے اس امتحان میں کامیابی حاصل کر کے 253واں مقام حاصل کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- تاریخی کامیابی: فالکن سول سروس اکیڈمی کے 6 طلباء یو پی ایس سی امتحان میں کامیاب
- نازیہ پروین کے خوابوں کی پرواز میں جامعہ اور والدین کا اہم کردار
اریبہ نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ معاشرے میں ان خواتین کے لیے خدمات انجام دیں جو تعلیم تو حاصل کرتی ہیں لیکن اس کا کوئی مقصد نہیں ہوتا۔ ایسے میں ان کی تعلیم بھی ضائع ہو جاتی ہے۔ اریبہ کی دلی خواہش ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں مسلم خواتین کو پولیس فورس کے ساتھ ساتھ مقابلہ جاتی امتحانات میں کامیاب ہوتا دیکھیں۔