نئی دہلی: بھارت نے سنیچر کو دہلی میں جرمن ڈپٹی چیف آف مشن کو طلب کیا اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری پر جرمنی کی وزارت خارجہ کے ریمارکس کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا۔
وزارت خارجہ کے حکام نے جرمن ایلچی جارج اینزویلر کو طلب کیا اور بتایا کہ کیجریوال کی گرفتاری پر جرمن وزارت خارجہ کا تبصرہ ہندوستان کے عدالتی عمل میں مداخلت ہے اور کوئی بھی متعصبانہ مفروضات انتہائی غیر ضروری ہیں۔
واضح رہے جرمنی کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کیجریوال کی گرفتاری کا نوٹس لیا تھا۔ جرمن اہلکار نے کہا تھا کہ ’’ہم ایسا مانتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی اور بنیادی جمہوری اصولوں سے متعلق معیارات اس معاملے میں بھی لاگو ہوں گے۔‘‘
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ، "نئی دہلی میں جرمن ڈپٹی چیف آف مشن کو آج (23 مارچ) طلب کیا گیا اور ہمارے اندرونی معاملات پر ان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے تبصروں پر بھارت کے سخت احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔"
رندھیر جیسوال نے کہا کہ "ہم ایسے ریمارکس کو ہمارے عدالتی عمل میں مداخلت اور ہماری عدلیہ کی آزادی کو مجروح کرنے کے طور پر دیکھتے ہیں۔" جیسوال نے مزید کہا کہ، "بھارت قانون کی حکمرانی کے ساتھ ایک متحرک اور مضبوط جمہوریت ہے، اور دیگر ممالک کی طرح یہاں بھی قانون اپنا کام کرے گا اس لئے جرمن وزارت خارجہ کے تبصرہ انتہائی غیر ضروری ہیں۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ کو گرفتاری کے بعد دہلی کی ختم شدہ ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: